حج آپریشن کی تیاری ابھی سے شروع کی جائے، غفلت برداشت نہیں ہوگی، وزیراعظم کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت آئندہ برس کے حج انتظامات سے متعلق اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں وزارت مذہبی امور کو ابھی سے حج آپریشن کی تیاری شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے جاری کردہ حج پالیسی کی روشنی میں جامع لائحہ عمل فوری طور پر مرتب کیا جائے تاکہ پاکستانی حجاج کرام کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ برس حاجیوں کی خدمت میں کسی قسم کی لاپرواہی یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ نجی حج اسکیم کو باقاعدہ ریگولیٹ کیا جائے تاکہ نجی سطح پر جانے والے حجاج کرام کو بھی حکومتی معیار کے مطابق خدمات میسر ہوں۔
انہوں نے وزارت مذہبی امور کو یہ بھی کہا کہ آئندہ حج کے شیڈول کا جلد تعین کر کے مکمل منصوبہ بندی پیش کی جائے۔اجلاس میں وفاقی وزراء ڈاکٹر مصدق ملک، سردار محمد یوسف اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور حج امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو آپس میں مربوط رابطہ رکھنے اور حاجیوں کی سہولت کے لیے بھرپور اقدامات کی ہدایت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لاوڈسپیکر پر پابندی کی آڑ میں شعائر اسلام اور محراب ومنبر پر کسی پابندی کو ہرگز برداشت نہیں، جماعت اہلسنت
ملتان میں جماعت اہلسنت پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جماعت کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں قیام امن کے داعی ہیں، ہم کسی کو اہل سنت کے حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ملکی سرحدوں کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دینے کیلئے تیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اہل سنت پاکستان کے سربراہ علامہ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا ہے کہ پاکستان کے قیام میں اکابرین علماو مشائخ اہل سنت نے مرکزی کردار ادا کیا، ہم اپنے اسلاف کی روایات پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور غیرملکی جارحیت کے مقابلے کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ملکی سرحدوں کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے حکومتی اداروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ لاوڈسپیکر پر پابندی کی آڑ میں درودوسلام سمیت شعائر اسلام اور محراب ومنبر پر کسی پابندی کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا، ہم ملک میں قیام امن کے داعی ہیں، ہم کسی کو اہل سنت کے حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وہ ملتان میں جماعت اہل سنت پاکستان کی مرکزی مجلس شوری کے تاریخی اجلاس میں خطاب کر رہے تھے۔ یہ اجلاس تقریبا پانچ گھنٹے جاری رہا جس میں ملک بھر سے سینکڑوں علماو مشائخ سمیت تمام عہدیداران نے بھرپور شرکت کی۔
جماعت اہل سنت کے مرکزی ناظم اعلی پیر خالد سلطان قادری نے کہا کہ ملکی تعمیرو ترقی اور استحکام پاکستان کیلئے دی جانے والی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، قانون تحفظ ناموس رسالت اور شان صحابہ واہل بیت آرڈیننس میں کسی بھی ترمیم و تنسیخ کو برداشت نہیں کیا جائے گا، سابق وفاقی وزیر مذہبی امور صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد اہل سنت کیلئے بھرپور کوششیں جاری ہیں، انشااللہ یہ پرخلوص کاوش جلد بار آور ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تنظیمات اہل سنت کے پلیٹ فارم سے 25 جنوری کو لاہور میں مجوزہ کل پاکستان سنی کانفرنس کو بھرپور کامیاب بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جماعتی نظم ونسق علماو مشائخ سمیت سب پر لازم ہے اتحاد کا بنیادی نکتہ یہ طے کیا گیا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی بجائے متحد ہوکر مسلک حقہ کی ترویج واشاعت، تبلیغ دین اور اصلاح معاشرہ کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے۔
پنجاب کے امیر پیر سید خلیل الرحمن شاہ بخاری نے بتایا کہ یونین کونسل کی سطح پر جماعت کی تنظیم سازی کی گئی ہے، اس کو مزید وسعت دی جارہی ہے، دروس قرآن اور اصلاح معاشرہ کے عنوانات پر تسلسل سے پروگرام جاری رہیں گے، بلوچستان کے صوبائی امیر پیر حبیب اللہ شاہ چشتی نے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی حالات کی خرابی کے باوجود جماعت اہل سنت نے قیام امن کیلئے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں، جماعت اہل سنت کے مدارس اور مساجد تبلیغ دین اور اشاعت اسلام میں مصروف عمل ہیں۔