حکومت نے سرکاری بھرتیوں کیلئے نئی پالیسی جاری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمت کے خواہشمند نوجوانوں کے لیے بڑی خوشخبری سناتے ہوئے عمر کی بالائی حد میں نرمی کی نئی پالیسی جاری کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گریڈ 17 اور اس سے اوپر کی آسامیوں پر درخواست دینے والوں کو 10 سال تک عمر میں رعایت دی جا سکے گی۔ اسی طرح اسکیل 16 اور اس سے کم گریڈ کی سیکرٹریٹ پوسٹوں کے لیے بھی عمر میں 10 سال تک کی نرمی کی گنجائش رکھی گئی ہے۔
اس حوالے سے چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ غیر سیکرٹریٹ پوسٹوں پر عمر میں نرمی دینے کا اختیار متعلقہ اتھارٹی، ایڈمن سیکریٹری اور سیکریٹری کو حاصل ہوگا۔
پالیسی میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ دہشت گردی میں شہید ہونے والے سرکاری ملازمین کے بیوہ یا بچوں کو خصوصی رعایت دی جائے گی۔ حکومت نے اس ضمن میں سول سرونٹس رولز 2008 میں ترمیم کر کے اس نئی پالیسی کو نافذ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فروری میں سندھ حکومت نے بھی سرکاری ملازمت کی عمر کی حد 28 سال سے بڑھا کر 33 سال کر دی تھی، تاہم اس کا اطلاق سندھ پولیس اور پبلک سروس کمیشن کی نوکریوں پر نہیں ہوا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حکومت نے
پڑھیں:
غیرقانونی بھرتیوں کاکیس،چیئرمین پی اے آرسی ڈاکٹر غلام محمد علی کی درخواست غیرموثر قرار
اسلام آباد (صغیر چوہدری)پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی کو پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست غیر موثر قرار دے دی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر غلام محمد علی کی درخواست غیر موثر قرار دے کر نمٹا دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے درخواست کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر غلام محمد علی کی مدت ملازمت 26 جولائی کو ختم ہوئی اور ان کی مدت ملازمت ختم ہونے پر درخواست غیر موثر ہو گئی۔ سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست کو غیر موثر قرار دے کر نمٹا دیا جائے۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ آپ نے اس بارے میں کیا کہا؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہاں ایسا ہی ہے۔ ان کی مدت ملازمت اب ختم ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر غلام محمد علی نے مدت ملازمت ختم ہونے سے قبل عہدے سے ہٹانے کے احکامات کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے ڈاکٹر غلام محمد علی کو حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے انہیں اپنے عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔
عدالتی حکم امتناعی ملنے کے بعد ایف آئی اے نے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی کو پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کر لیا۔ ڈاکٹر غلام محمد علی پی اے آر سی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار ہونے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ سپیشل جج سینٹرل اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر غلام محمد علی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد آصف نے استغاثہ کو تین ماہ میں مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔