ایرانی سینئر اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ بڑی تعداد میں میزائل داغنے کے بجائے، ایران حساس فوجی اور سیکیورٹی مراکز کے خلاف زیادہ جدید اور درست نشانہ لگانے والے میزائل استعمال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ میزائلوں کے کم ہوتے ہوئے ذخائر نے اسے فائرنگ میں کمی پر مجبور کر دیا ہے، ایرانی سینئر اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ ایران نے اپنی میزائل پالیسی تبدیل کر دی ہے، جس میں مقدار کے بجائے معیار پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں میزائل داغنے کے بجائے، ایران حساس فوجی اور سیکیورٹی مراکز کے خلاف زیادہ جدید اور درست نشانہ لگانے والے میزائل استعمال کر رہا ہے۔ اہلکار نے کہا کہ یہ مشاہدہ کیا گیا کہ ایران نے صرف ایک میزائل فائر کیا اور وہ میزائل آسانی سے امریکی تھاڈ، پیٹریاٹ، ایرو 3، ایرو 2، ڈیوڈ سلنگ اور آئرن ڈوم کے نظاموں کے جال کو چیرتا ہوا پہلے سے طے شدہ ہدف پر جا لگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ، متعدد مقامات پر تباہی، 50 سے زائد افراد زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی نے اس وقت نیا رخ اختیار کر لیا جب ایران نے اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا میزائل حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

بین الاقوامی خبررساں اداروں کے مطابق ایران کی جانب سے علی الصبح اسرائیل کے مختلف شہروں پر بیلسٹک میزائل داغے گئے، جن کے نتیجے میں اب تک 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق ایران کے حملوں کے بعد تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت جنوبی اسرائیل کے مختلف علاقوں میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ صحرائے نقب کے کم از کم چار مقامات پر میزائل آکر گرے، جن میں سے کئی نے حساس عمارتوں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔

عرب میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران نے جنوبی شہر بیئرشیوا کو بھی نشانہ بنایا جب کہ ہولون میں ایک رہائشی علاقے پر میزائل گرنے سے متعدد شہری زخمی ہوئے۔ حالیہ حملے کو ایران کی جانب سے جاری جنگ میں اسرائیل پر اب تک کی سب سے بڑی اور مربوط کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔

ایرانی حملوں میں نہ صرف شہری علاقے بلکہ اسرائیلی افواج اور انٹیلیجنس کے مراکز بھی ہدف بنے۔ جنوبی اسرائیل میں قائم سروکا میڈیکل سینٹر بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہے، جو ایک فوجی تنصیب کے قریب واقع ہے۔

اس حملے پر ردعمل دیتے ہوئے اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایران پر الزام عائد کیا کہ اس نے اسپتال اور شہری آبادی کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا ہے۔ نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ ایران کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی میں ایران کے خندب نامی جوہری تنصیب کے نزدیک واقع علاقے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی حملے سے قبل جوہری مرکز کو خالی کرا لیا گیا تھا اور وہاں تابکاری کے اخراج کا کوئی خطرہ موجود نہیں۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ حملوں سے قبل متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کو انخلا کی پیشگی وارننگ جاری کر دی گئی تھی۔

موجودہ صورتحال میں خطے میں تناؤ کی فضا مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے اور عالمی برادری کی نظریں دونوں ملکوں کے آئندہ اقدامات پر مرکوز ہو چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل پر ایران کے جوابی میزائل حملے، متعدد عمارتیں ملیامیٹ
  • امریکی تعاون کے بغیر بھی ایران کیخلاف کارروائیاں جاری رہیں گی، نیتن یاہو
  • ایران کے نئے میزائل حملے: اسرائیلی فوج کے کمانڈ، انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا
  •   اسرائیلی فوج نے ایران پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں
  • اسرائیلی وزیردفاع نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قتل کی دھمکی دیدی
  • ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ، متعدد مقامات پر تباہی، 50 سے زائد افراد زخمی
  • ایران کا اسرائیل پر اب تک کا بڑا حملہ، بڑے پیمانے پر تباہی، 50 سے زائد صہیونی زخمی
  • ایران کا سب سے بڑا میزائل حملہ، آرمی کمانڈ و انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر اور اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت نشانہ بن گئی
  • ایران کا اسرائیل پر تازہ حملہ، درجنوں ڈرونز اور جدید ’سیجل‘ میزائل داغ دیے