ایرانی سینئر اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ بڑی تعداد میں میزائل داغنے کے بجائے، ایران حساس فوجی اور سیکیورٹی مراکز کے خلاف زیادہ جدید اور درست نشانہ لگانے والے میزائل استعمال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ میزائلوں کے کم ہوتے ہوئے ذخائر نے اسے فائرنگ میں کمی پر مجبور کر دیا ہے، ایرانی سینئر اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ ایران نے اپنی میزائل پالیسی تبدیل کر دی ہے، جس میں مقدار کے بجائے معیار پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں میزائل داغنے کے بجائے، ایران حساس فوجی اور سیکیورٹی مراکز کے خلاف زیادہ جدید اور درست نشانہ لگانے والے میزائل استعمال کر رہا ہے۔ اہلکار نے کہا کہ یہ مشاہدہ کیا گیا کہ ایران نے صرف ایک میزائل فائر کیا اور وہ میزائل آسانی سے امریکی تھاڈ، پیٹریاٹ، ایرو 3، ایرو 2، ڈیوڈ سلنگ اور آئرن ڈوم کے نظاموں کے جال کو چیرتا ہوا پہلے سے طے شدہ ہدف پر جا لگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پابندیوں کی واپسی ہوئی تو ایران ان پر قابو پا لے گا، ایرانی صدر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 ستمبر 2025ء) پزشکیان نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے تبصروں میں کہا، ''سنیپ بیک کے ذریعے وہ راستہ بلاک کرتے ہیں، لیکن یہ دماغ اور خیالات ہیں جو راستے کھولتے یا بناتے ہیں۔‘‘
سلامتی کونسل: کیا ایران پر آج دوبارہ پابندی لگا دی جائے گی؟
اقوام متحدہ کے ادارے اور ایران میں جوہری معائنے پر پیش رفت

پزشکیان کے بقول، ''وہ ہمیں روک نہیں سکتے۔

وہ ہمارے نطنز یا فوردو (جوہری تنصیبات جن پر جون میں امریکہ اور اسرائیل نے حملہ کیا تھا) پر حملہ کر سکتے ہیں، لیکن وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ انسانوں نے ہی نطنز کو بنایا تھا اور وہی اسے دوبارہ بنائیں گے۔‘‘

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا یہ اقدام جمعہ کو اس وقت سامنے آیا جب برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے گزشتہ ماہ تہران پر عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے معاہدے پر عمل کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے لیے 30 دن کا وقت مقرر کیا۔

(جاری ہے)

اس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکنا ہے، تاہم ایران اس طرح کے کسی بھی ارادے سے انکار کرتا ہے۔

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق، پزشکیان نے کہا، ''ہم ضرورت سے زیادہ مطالبات کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے کیونکہ ہمارے پاس صورتحال کو تبدیل کرنے کی طاقت ہے۔‘‘

’’سنیپ بیک‘‘ عمل کے تحت ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں اس وقت تک دوبارہ عائد کر دی جائیں گی جب تک کہ تہران اور کلیدی یورپی طاقتوں کے درمیان تقریباً ایک ہفتے کی تاخیر کے اندر کوئی معاہدہ طے نہیں پا جاتا۔

سنیپ بیک میں ہتھیاروں کی پابندی، یورینیم کی افزودگی اور دوبارہ پراسیسنگ پر پابندی، جوہری ہتھیاروں کی ترسیل کے قابل بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ سرگرمیوں پر پابندی، نیز عالمی اثاثوں کو منجمد کرنے اور ایرانی افراد اور اداروں پر سفری پابندیاں دوبارہ عائد کرنے جیسے فیصلے شامل ہوں گے۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

متعلقہ مضامین

  • حد سے بڑھتے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر
  • اسرائیل کا قطر پر حملہ اور امریکا کی دہری پالیسی
  • پابندیوں کی واپسی ہوئی تو ایران ان پر قابو پا لے گا، ایرانی صدر
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی،
  • ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، ایرانی صدر
  • پاکستانی میزائل سعودی عرب میں: منہ اسرائیل کی جانب، بھارت اور اسرائیل میں ماتم
  • یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ایک گھنٹے میں یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی
  • اسرائیلی طیاروں نے دوحہ پر بیلسٹک میزائل بحیرہ احمر سے فائر کیے، امریکی اہلکار