Jasarat News:
2025-11-06@23:36:58 GMT

مشاعرے میں مظلوم مسلمانوں کو یاد رکھا گیا!

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گزشتہ ہفتے ادبی تنظیم کھڑکیاں کے زیر اہتمام مشاعرے کا انعقاد ممتاز شاعر اسد رضا زیدی کی رہائش گاہ پر کیا گیا، مشاعرے کے منتظم اعلی سفیر ادب شہزاد سلطانی تھے۔مشاعرے کا آغاز تلاوت کلام پاک سے صفدر علی انشا نے کیا جبکہ نعت رسول ادیب،شاعر،کمپیر کمال قادری نے اپنی پرسوز آواز میں پیش کی۔مشاعرے کے مہمان خصوصی تنظیم فرینڈز آف اینٹی نارکوٹکس آف سندھ(فانوس) کے صدر رفیع احمد تھے جبکہ پروفیسر ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی صدارت فرما رہے تھے۔

شعرا کرام سے رفیع احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اسرائیل اور امریکہ مظلوم مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں،ان سفاک دشمنوں کے خلاف زبردست آواز اٹھانی چاہیے،ہمارے دشمن نے ہمیں کم زور کرنے کے لیے ہم میں منشیات عام کردی ہے،بڑھتی ہوئی منشیات نے ہماری نسلوں کو تباہ و برباد کر دیا، منشیات کا عفریت ان پڑھ افراد کے ساتھ ساتھ پڑھے لکھے لوگوں میں بھی پہنچ گیا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ شعرا حضرات اپنی شاعری سے عوام الناس میں منشیات کے خلاف شعور و آگہی کا کام کریں۔ پروفیسر ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی نے کہا کہ شاعری ہم میں سماجی بیداری پیدا کرتی ہے اور ہم اس سے بڑی سے بڑی برائی کو ختم کرسکتے ہیں، مسلم امّہ میں بیداری پیدا کرسکتے ہیں۔ڈاکٹر خالد محمود قیصر نے کہا کہ شاعری باہمی اتحاد ، احترام اور رواداری پیدا کرتی ہے۔ شہزاد سلطانی نے کہا کہ ہم اس طرح کی تقاریب منعقد کرکے دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو اجاگر کر سکتے ہیں۔ ممتاز شاعر اسد رضا زیدی نے اپنی شاعری کا مجموعہ کلام رفیع احمد سمیت شعرا کرام کو پیش کیا۔ شعرا کرام صفدر علی انشا،نجیب عمر،عارف قریشی،بدر الدین بدر،راو اکرم جاوید،افسر علی افسر،اختر شاہ ہاشمی،مسرور پیر زادہ،عروج وسطی، زینب النسا زیبی،اسد رضا زیدی نے اپنا کلام پیش کیا۔نظامت کے فرائض کمال قادری نے انجام دیے۔خصوصی شرکت پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رہنما شیخ منظور اور آمنہ ویلفیئر ٹرسٹ کی کشور سلطانہ نے کی۔ مشاعرے کا اختتام ڈنر پر ہوا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

جموں خطے میں 1947ء کا قتل عام علاقے میں مسلمانوں کی نسل کشی کی ایک بدترین مثال ہے، حریت کانفرنس

حریت رہنمائوں کا کہنا ہے کہ جموں میں شروع ہونے والے کشمیری مسلمانوں کے قتل عام کا سلسلہ 78 سال گزرنے کے باوجود علاقے میں مسلسل جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں خطے میں 1947ء کا قتل عام علاقے میں مسلمانوں کی نسل کشی کی ایک بدترین مثال ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے ان لاکھوں کشمیریوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا جنہیں ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوجیوں اور ہندوتوا جنونیوں نے جموں خطے کے مختلف حصوں میں نومبر 1947ء کے پہلے ہفتے میں اس وقت شہید کیا تھا جب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔ حریت رہنماﺅں غلام محمد خان سوپوری، سلیم زرگر، حسیب وانی، عبدالصمد انقلابی، یاسمین راجہ، حفیظہ فہمیدہ، مولانا مصعب ندوی، پروفیسر زبیر اور دیگر نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ جموں میں مسلمانوں کا قتل عام کشمیر کی تاریخ کا سب سے ہولناک واقعہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ جموں قتل عام کا مقصد خطے کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا تھا، یہ کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں میں شروع ہونے والے کشمیری مسلمانوں کے قتل عام کا سلسلہ 78 سال گزرنے کے باوجود علاقے میں مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ جموں کا قتل عام ہندوتوا طاقتوں کے ظالمانہ اور مجرمانہ چہرے کی یاد دہانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کے زخم کشمیریوں کی یادوں میں آج بھی تازہ ہیں۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہندوتوا طاقتیں وادی کشمیر میں بھی 1947ء کے جموں کے قتل عام کو دہرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جموں کے مسلمانوں کی بے مثال قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور کشمیری اس وقت تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے جب تک وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔

دریں اثنا جموں و کشمیر ینگ مینز لیگ (وائی ایم ایل) کے رہنما شاہد نبی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز اور ایجنسیوں کی جانب سے پارٹی کے نائب چیئرمین زاہد اشرف کے رشتہ داروں کو مسلسل ہراساں کرنے اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے زاہد اشرف کے اہل خانہ کو بھارتی حکام کی جانب سے روزانہ چھاپوں، پوچھ گچھ اور دھمکیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ان کارروائیوں کو جموں و کشمیر میں آزادی کی حامی سیاسی تنظیموں کی قیادت کو دبانے اور خاموش کرنے کی واضح کوشش قرار دیا۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہماﺅں نے بھی اسلام آباد میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ وہی عناصر جو جموں کے قتل عام کے ذمہ دار تھے اب بھارت میں اقتدار میں ہیں اور کشمیریوں پر ہندوتوا نظریہ مسلط کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری جموں کے دل دہلا دینے والے قتل عام کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے اور بھارتی ظلم و جبر کے باوجود اپنی جدوجہد آزادی کو مکمل کامیابی تک جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • لاڑکانہ ،ڈینگی کے مریض کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا ہوا ہے
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف بس اونرز ایسوسی ایشن کی درخواست دائر
  • کراچی میں ای چلان کیخلاف بس اونرز ایسوسی ایشن کی درخواست بھی دائر
  • بھارت نے کشمیریوں کو جائز آزادیوں سے محروم کر رکھا ہے، صدر مملکت
  • جموں خطے میں 1947ء کا قتل عام علاقے میں مسلمانوں کی نسل کشی کی ایک بدترین مثال ہے، حریت کانفرنس
  • 6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن
  • بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان
  • 6 نومبر 1947ء، کشمیریوں نے پاکستان کی محبت میں اپنا سب کچھ قربان کر دیا
  • 26ویں آئینی ترمیم کے وقت ایم کیو ایم نے ایک مطالبہ رکھا تھا، خالد مقبول
  • بھارتی سازش 1947 نومبر 6 مسلمانوں کا جموں میں قتل عام