مشاعرے میں مظلوم مسلمانوں کو یاد رکھا گیا!
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گزشتہ ہفتے ادبی تنظیم کھڑکیاں کے زیر اہتمام مشاعرے کا انعقاد ممتاز شاعر اسد رضا زیدی کی رہائش گاہ پر کیا گیا، مشاعرے کے منتظم اعلی سفیر ادب شہزاد سلطانی تھے۔مشاعرے کا آغاز تلاوت کلام پاک سے صفدر علی انشا نے کیا جبکہ نعت رسول ادیب،شاعر،کمپیر کمال قادری نے اپنی پرسوز آواز میں پیش کی۔مشاعرے کے مہمان خصوصی تنظیم فرینڈز آف اینٹی نارکوٹکس آف سندھ(فانوس) کے صدر رفیع احمد تھے جبکہ پروفیسر ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی صدارت فرما رہے تھے۔
شعرا کرام سے رفیع احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اسرائیل اور امریکہ مظلوم مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں،ان سفاک دشمنوں کے خلاف زبردست آواز اٹھانی چاہیے،ہمارے دشمن نے ہمیں کم زور کرنے کے لیے ہم میں منشیات عام کردی ہے،بڑھتی ہوئی منشیات نے ہماری نسلوں کو تباہ و برباد کر دیا، منشیات کا عفریت ان پڑھ افراد کے ساتھ ساتھ پڑھے لکھے لوگوں میں بھی پہنچ گیا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ شعرا حضرات اپنی شاعری سے عوام الناس میں منشیات کے خلاف شعور و آگہی کا کام کریں۔ پروفیسر ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی نے کہا کہ شاعری ہم میں سماجی بیداری پیدا کرتی ہے اور ہم اس سے بڑی سے بڑی برائی کو ختم کرسکتے ہیں، مسلم امّہ میں بیداری پیدا کرسکتے ہیں۔ڈاکٹر خالد محمود قیصر نے کہا کہ شاعری باہمی اتحاد ، احترام اور رواداری پیدا کرتی ہے۔ شہزاد سلطانی نے کہا کہ ہم اس طرح کی تقاریب منعقد کرکے دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو اجاگر کر سکتے ہیں۔ ممتاز شاعر اسد رضا زیدی نے اپنی شاعری کا مجموعہ کلام رفیع احمد سمیت شعرا کرام کو پیش کیا۔ شعرا کرام صفدر علی انشا،نجیب عمر،عارف قریشی،بدر الدین بدر،راو اکرم جاوید،افسر علی افسر،اختر شاہ ہاشمی،مسرور پیر زادہ،عروج وسطی، زینب النسا زیبی،اسد رضا زیدی نے اپنا کلام پیش کیا۔نظامت کے فرائض کمال قادری نے انجام دیے۔خصوصی شرکت پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رہنما شیخ منظور اور آمنہ ویلفیئر ٹرسٹ کی کشور سلطانہ نے کی۔ مشاعرے کا اختتام ڈنر پر ہوا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
بھارت میں مسلمانوں کی مقدس املاک کو نشانہ بنانے کی منظم مہم جاری
بھارت میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی سرکار میں مسلمانوں کی مقدس املاک کو نشانہ بنانے کی منظم مہم جاری ہے۔
نریندر مودی کی حکومت میں ہندو انتہا پسندانہ پالیسیوں نے بھارت میں مسلمانوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے اور مسلمانوں کی مقدس املاک کو نشانہ بنانے کی منظم مہم زور و شور سے جاری ہے۔
یو پی کے علاقے شراوستی میں 65 سال پرانا تاریخی مدرسہ بغیر کسی مناسب قانونی کارروائی کے مسمار کردیا گیا ہے۔ مودی سرکار نے وقف بل کے ذریعے پہلے بھی مسلمانوں کی مقدس املاک پر قبضہ کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔
یو پی مدرسہ بورڈ پر مدارس کو غیر قانونی قرار دینے کا دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ مودی سرکار مدارس کی رجسٹریشن کے لیے شفاف نظام بنانے کے بجائے مذہبی مقامات کو گرا رہی ہے ۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق الٰہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی حکام کو شراوستی میں مدارس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا، اس کے
باوجود یوپی انتظامیہ نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مدارس کو روند ڈالا۔
دکن ہیرالڈ کے مطابق شراوستی میں اب تک 28 مدرسے، 9 مساجد، 6 مزارات اور ایک عیدگاہ کو شہید کیا جا چکا ہے، جو مسلم تشخص کو مٹانے کی ایک منظم سازش کا حصہ ہے۔
مودی کی مسلم مخالف مہم بھارت میں اقلیتوں کے لیے سنگین خطرے کی علامت بن چکی ہے۔