data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250622-08-10
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) مودی دور میں سوئس بینکوں میں بھارتی کالے دھن میں اضافہ ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرپشن اور کالے دھن کا مسئلہ اب عالمی سطح پر سنگین تشویش کا باعث بن چکا ہے، مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار میں بھارتی اداروں نے کالا دھن چھپانے کے لیے سوئس بینکوں کا رخ کر لیا۔بھارتی سیاستدان، بیوروکریٹس اور کاروباری شخصیات کے سوئس بینکوں میں خفیہ اثاثے ماضی کے اسکینڈلز سے آشکار ہو چکے ہیں، 2 جی اسکینڈل اور کوئلہ مافیا جیسے کیسز نے بھارتی کالے دھن کی بیرون ملک منتقلی کو بے نقاب کر دیا۔سوئس بینک کے تازہ ترین جاری اعداد و شمار کے مطابق سوئس بینکوں میں بھارتی رقم 2024ء میں 3 گنا بڑھ کر 370 ارب روپے تک جا پہنچی، بھارتی رقم کا بڑا حصہ بینکوں اور اداروں کے ذریعے رکھا گیا۔اکنامک ٹائمز نے کہا کہ 2024ء میں بھارت سے سوئس بینکوں منتقل کی جانے والی رقم میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا، سوئٹزر لینڈ 2019ء سے بھارت کو مشکوک اکاؤنٹس کی تفصیلات ہر سال فراہم کر رہا ہے۔سوئس حکام کے مطابق سیکڑوں کیسز میں بھارت کو مشکوک اکاؤنٹس کی تفصیلات دی جا چکی ہیں، مجموعی طور پر غیر ملکی کلائنٹس کی رقوم میں کمی آئی مگر بھارتی پیسہ غیر معمولی حد تک بڑھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سوئس بینکوں میں میں بھارت

پڑھیں:

منی پور فسادات، مودی سرکار کی غفلت اور سکیورٹی کی ناکامی ثابت

بھارتی ریاست منی پور  طویل عرصے سے مودی سرکار کی سیاسی نااہلی، سماجی غیر ذمہ داری اور سکیورٹی غفلت کا شکار ہے۔

مئی 2023 سے منی پور میں شروع ہونے والی خونی جھڑپیں اب تک متعدد جانیں لے چکی ہیں، جس سے یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ مودی سرکار اپنی ریاستی  رِٹ مکمل طور پر کھو چکی ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق’’بھارتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) نیشی کانتا سنگھ نے منی پور بحران کو محض فرقہ وارانہ نہیں بلکہ منظم سیکیورٹی ناکامی کا نتیجہ قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ منی پور تصادم دو مرحلوں پر مشتمل تھا، پہلا مرحلہ 3 سے 10 مئی تک جاری رہا، جوکہ چھوٹے پیمانے کی جھڑپوں پر مبنی تھا، دوسرا مرحلہ 27 اور 28 مئی کو منظم حملوں کی صورت میں شروع ہوا۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) نیشی کانتا سنگھ نے کہا کہ وادی امفال کو چاروں اطراف سے گھیر کر بھارتی سکیورٹی  فورسز کو مکمل طور پر بے بس کر دیا گیا،  منی پور کے  پولیس اسٹیشنوں سے چار ہزار سے زائد ہتھیار بھی چوری ہوئے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق منی پور میں خواتین سے زیادتی، گھروں کی تباہی اور معصوم عوام کے قتل پر مودی سرکار کی مجرمانہ خاموشی ریاستی بے حسی کی واضح مثال ہے، اس تمام صورتحال کے باوجود، حکومت کی جانب سے نہ کوئی واضح پالیسی سامنے آئی اور نہ ہی کوئی ہنگامی سیکیورٹی پلان نافذ کیا گیا۔

 این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سیکیورٹی ناکامی چھپانے کے لیے ریاست بھر میں انٹرنیٹ کی بندش اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد ہے، منی پور کے پچاس ہزار سے زائد شہری اپنے گھروں سے بے دخل ہو کر ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ سرکاری اداروں کی غفلت کے نتیجے میں 180 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں دیہات مکمل طور پر خاکستر ہو چکے ہیں۔

منی پور ایک ایسی ریاست بن چکی ہے جہاں حکومتی ادارے محض علامتی حیثیت رکھتے ہیں، یہ سارا منظرنامہ اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ آیا بھارت واقعی ایک متحد اور محفوظ ریاست ہے؟، منی پور جیسے علاقے بھارتی نظام کی کھلی دراڑوں کو بے نقاب کرتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکاری کی اڈانی گروپ کو نوازنے کیلیے قومی سلامتی کے اصولوں کی پامالی
  • منی پور فسادات، مودی سرکار کی غفلت اور سکیورٹی کی ناکامی ثابت
  • مودی دور میں سوئس بینکوں میں بھارتی کالے دھن میں اضافہ
  • مودی کے برے دن شروع
  • مودی کے جنگی جنون نے خطے کو ایٹمی تصادم کے دہانے پر لاکھڑا کیا(عالمی ادارے کی وارننگ)
  • بھارت‘ باراتیوں کی گاڑی کو حادثہ‘ متعدد ہلاکتیں
  • بھارت میں نریندر مودی کے خلاف آوازوں میں تیزی آنے لگ گئی
  • بی جے پی سرکار پریشان، بھارت میں نریندر مودی کے خلاف آوازوں میں تیزی آنے لگ گئی
  • پہلگام حملہ بھارتی انٹیلی جنس اور سیکورٹی ناکامی تھی، امرجیت سنگھ