بانی کی مشاورت کے بغیر پختونخوا کا بجٹ منظور نہیں ہوگا، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے واضح کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کا آئندہ مالی سال کا بجٹ پارٹی کے بانی عمران خان کی مشاورت کے بغیر منظور نہیں ہو گا۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ عوام نے عمران خان کے نظریے کو ووٹ دیا ہے اس لیے بجٹ بھی انہی کی مشاورت سے منظور کیا جائے گا، اگر کسی قسم کی ایمرجنسی نافذ کرنے کی کوشش کی گئی تو یہ جعلی حکومت ایک دن بھی
نہیں چل سکے گی۔انہوں نے کہا ہے کہ عوام اپنے مینڈیٹ کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار صرف وزیراعلیٰ کے پاس ہے اور وہ جب چاہیں ایسا اقدام اٹھا سکتے ہیں۔بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں “فارم 45” کی بنیاد پر عوامی مینڈیٹ کے مطابق حکومت قائم ہے جبکہ وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتیں “فارم 47” کے جعلی مینار پر لڑکھڑاتی ہوئی کھڑی ہیں، ایسی جعلی حکومتوں کو گرانے کے لیے صرف ایک دھکا کافی ہے، ہم اپنے عوامی مینڈیٹ کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا اختیار نہیں، وزیراعلیٰ پختونخوا
پشاور:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے وفد نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی سے ملاقات کی، جس میں وفد نے انہیں منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔
اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی آزاد نقل و حرکت پر پابندیوں کا معاملہ زیرِ غور آیا۔ اس حوالے سے سہیل آفریدی نے کہا کہ آرٹیکل 151 کے تحت بین الصوبائی تجارت تمام صوبوں کا آئینی حق ہے۔ کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا کوئی اختیار نہیں۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر عوام کے رزق پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے وفد کو خیبر پختونخوا کے عوام کا سفیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ گندم کے مسئلے کے حل کے لیے بین الصوبائی ہم آہنگی ضروری ہے۔
وفد میں سینیٹر دلاور خان، محسن عزیز، نسیمہ احسان، ناصر محمود، ہدایت اللہ خان، نیاز احمد اور مصدق مسعود سمیت دیگر ارکان شریک تھے جب کہ ملاقات میں مشیر خزانہ مزمل اسلم، سیکرٹری خوراک شاہ محمود اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔