بٹلہ ہاؤس کے کئی علاقوں میں یوپی ایرگیشن اور ڈی ڈی اے کیجانب سے نوٹس دیا گیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ 26 مئی کو ڈی ڈی اے کیجانب سے ان لوگوں کو جگہ خالی کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی کے بٹلہ ہاؤس علاقے میں بلڈوزر کارروائی سے فوری طور پر راحت مل گئی ہے۔ ابھی کسی قسم کی کارروائی "ڈی ڈی اے" کی طرف سے نہیں کی جائے گی۔ دہلی ہائی کورٹ نے ڈی ڈی اے کو نوٹس جاری کردیا ہے اور اس پورے معاملے پر جواب مانگا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے بٹلہ ہاؤس علاقے میں ڈی ڈی اے کی جانب سے جاری انہدامی کارروائی پر اہم فیصلہ سناتے ہوئے اس پر فوری طور پر عبوری روک لگا دی ہے۔ عدالت نے ڈی ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے 10 جولائی کو ہونے والی اگلی سماعت سے پہلے ڈی مارکیشن یعنی حدبندی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ متعلقہ جائیداد واقعی اس خسرہ نمبر میں شامل ہے یا نہیں، جس پر ڈی ڈی اے نے کارروائی کرنے کے لئے نوٹس لگائی تھی۔ آپ کو بتا دیں کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک فرد نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جائیداد کا تعلق خسرہ نمبر 279 سے نہیں ہے، اس کے باوجود ڈی ڈی اے نے اسی خسرہ نمبر کے تحت اس کے خلاف انہدامی کارروائی کرنے کے لئے نوٹس جاری کر دیا ہے۔

ڈی ڈی اے کی جانب سے عدالت میں دعویٰ کیا گیا کہ خسرہ نمبر 279 سے متعلق انہدامی کارروائی کا حکم سپریم کورٹ سے حاصل کیا گیا ہے اور صرف اسی مخصوص خسرہ نمبر پر موجود غیر قانونی تعمیرات کے خلاف نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ ڈی ڈی اے نے یہ بھی کہا کہ  دوسرے خسرہ نمبروں پر واقع جائیدادوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی دہلی ہائی کورٹ نے بٹلہ ہاؤس سے متعلق کئی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے انہدامی کارروائیوں پر عبوری روک لگائی تھی اور ڈی ڈی اے کو اپنا موقف واضح کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اب عدالت میں اس معاملے کی اگلی سماعت 10 جولائی کو ہوگی، جبکہ دو دیگر عرضیوں پر سماعت فی الحال 23 جون  تک ملتوی کردی گئی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ بٹلہ ہاؤس کے کئی علاقوں میں اترپردیش ایرگیشن اور ڈی ڈی اے کی جانب سے نوٹس دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 26 مئی کو ڈی ڈی اے کی جانب سے ان لوگوں کو جگہ خالی کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ تاہم نوٹس ملنے کے بعد مقامی افراد نے سخت اعتراض جتایا اور  اچانک بے دخل کرنے کی سازش قراردیا۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی بات رکھنے کا موقع تک نہیں دیا جا رہا اور انہیں بغیر کسی وضاحت کے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ بہرحال فی الحال بٹلہ ہاؤس میں نہ تویوگی حکومت کا بلڈوزر چلے گا اور نہ ہی ڈی ڈی اے کی طرف سے کارروائی ہوگی۔ اب 23 جون کو بھی دہلی ہائی کورٹ میں سنوائی ہوگی۔ اور پھر 10 جولائی کو پورے معاملے کی سماعت ہوگی۔ تب ہائی کورٹ کا فیصلہ کیا رہتا ہے، اس پر سبھی کو نگاہیں مرکوز ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈی ڈی اے کی جانب سے انہدامی کارروائی دہلی ہائی کورٹ نوٹس جاری کرنے کی

پڑھیں:

ایف بی آر کا دولت کی نمائش کرنے والے نان فائلرز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے سوشل میڈیا پر دولت ظاہر کرنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے اس حوالے سے ایک لاکھ امیر افراد کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے جب کہ شادیوں پر بڑا خرچ کرنے والے نان فائلرز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سوشل میڈیا پر دولت ظاہر کرنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا، سوشل میڈیا پر دولت ظاہر کرنے کے باوجود گوشوارہ جمع نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی یکم اکتوبر سے شروع ہو گی۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تمام سوشل میڈیا لائف اسٹائل مانیٹرنگ ٹیموں کی مدد سے فہرستیں تیار کرلی ہیں، ایف بی آر نے سوشل میڈیا پر ڈرامہ کرنے والے شرفا کے خلاف مکمل ڈیٹا بھی تیار کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر اپنی دولت ظاہر کرنے والے، ریٹرن جمع نہ کرانے والے ٹیکس حکام کے ریڈار کی زد میں آئیں گے، سوشل میڈیا پر مہنگی کار، مہنگی موٹر سائیکل، مہنگی کشتیاں دکھانے والوں کے ریٹرن کی چھان بین کی جائے گی۔ ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ مہنگے بنگلے، فلیٹس، فارم ہاؤسز، مہنگے کپڑوں، زیورات اور گھڑیوں کی نمائش کرنے والوں کو ریٹرن فائل نہ کرنے پر کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر شادی بیاہ کی تقریبات میں نوٹ لینے والوں کے گوشوارے جمع نہ کرانے پر بھی کارروائی کی جائے گی، نادرا نے دولت کی نمائش کرنے والے کی نشاندہی کے لیے ایف بی آر کو مکمل تعاون فراہم کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دولت برآمد کرنے والے، کریڈٹ اور اے ٹی ایم کارڈز اور بیرون ملک سفر کی تمام تفصیلات موصول ہوگئی ہیں، ایف بی آر کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے اور اس میں کوئی توسیع نہیں ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • دہلی کے تہاڑ جیل سے افضل گورو اور مقبول بھٹ کی قبریں ہٹانے کا مطالبہ، دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات کے ساتھ واپس
  • ہائی کورٹ کے ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات کا شکار
  • ایشیا کپ ٹی 20 کا ہائی وولٹیج ٹاکرا: بھارت کا پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • دہلی ہائی کورٹ: عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی کا فیصلہ برقرار
  • سوشل میڈیا پر دولت کی نمود و نمائش کرنیوالوںکیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • پنجاب مودی کے ہندوتوا کو مسترد کرنے کی قیمت چکا رہا ہے؟
  • سوشل میڈیا پر دولت کی نمود و نمائش کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • ایف بی آر کا دولت کی نمائش کرنے والے نان فائلرز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • سندھ ہائی کورٹ کا الکرم اسکوائر پر انٹر سٹی بس اڈے بند کرنے کا حکم