صیہونی افسر کے مطابق میں نے تل ابیب کی گلیوں میں ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں جو تباہی دیکھی، وہ پاگل کر دینے والی تھی۔" جب رامات گان (تل ابیب کے قریب) ایران کے میزائل سے نشانہ بنا، تو مجھے ایسا لگا جیسے میں خان یونس یا بیت حانون میں ہوں اسلام ٹائمز۔ ایک صیہونی افسر جس نے غزہ پٹی میں جنگی جرائم، قتل عام اور تباہی میں حصہ لینے کے بعد واپس آکر کہا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں کی تباہی دیکھ کر مجھے ایسا لگا جیسے میں غزہ میں ہوں۔ عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے ایک صیہونی افسر کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ صہیونی افسر جس نے غزہ پٹی کے خلاف نسل کشی اور قتل عام کی جنگ میں حصہ لیا، نے اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "میں نے تل ابیب کی گلیوں میں ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں جو تباہی دیکھی، وہ پاگل کر دینے والی تھی۔" جب رامات گان (تل ابیب کے قریب) ایران کے میزائل سے نشانہ بنا، تو مجھے ایسا لگا جیسے میں خان یونس یا بیت حانون میں ہوں، صیہونی افسر کے مطابق کچھ مقامات جہاں ایران کے میزائل گرے، وہ جنگ کے میدان جیسے لگ رہے تھے۔ صہیونی ریاست کے سیکورٹی تجزیہ کار یوسی میلمان نے کہا: "جب جنگ شروع ہوئی، تو اسرائیلی فوج کو توقع تھی کہ یہ دو ہفتوں میں ختم ہو جائے گی۔ لیکن اب نویں دن میں، فوج میں موجود خوش فہمیاں ختم ہو چکی ہیں، اور وہ کہہ رہے ہیں کہ اب کوئی ٹائم لائن طے کرنا ناممکن ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ چھ دن پہلے، میں نے ایک کٹھن جنگ کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ ہنگامی رپورٹس کے مطابق، اب تک 24 افراد ہلاک، 1150 زخمی، 9000 بے گھر ہو چکے ہیں، اور سینکڑوں رہائشی یونٹس کو نقصان پہنچا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کے میزائل حملوں ایسا لگا جیسے میں صیہونی افسر تل ابیب میں ہوں

پڑھیں:

ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی

امریکا نے ایرانی چابہار بندرگاہ پر عائد پابندیوں سے بھارت کو حاصل استثنیٰ ختم کر دیا جس سے براہِ راست بھارت کے منصوبوں اور سرمایہ کاری پر اثر پڑ سکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی بندرگاہ چابہار، جسے خطے میں تجارتی روابط اور جغرافیائی حکمتِ عملی کے اعتبار سے کلیدی حیثیت حاصل ہے، ایک بار پھر غیر یقینی صورتِ حال سے دوچار ہو گئی۔
بھارت نے 2016 میں ایران کے ساتھ معاہدہ کر کے چابہار بندرگاہ کی ترقی میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری شروع کی تھی۔
چابہار کو افغانستان اور وسطی ایشیا تک بھارت کی رسائی کے لیے ٹریڈ کوریڈور کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاکہ پاکستان کے راستے پر انحصار نہ کرنا پڑے۔
بھارت نے اب تک بندرگاہ اور ریل لنک کے منصوبے پر اربوں ڈالر لگائے ہیں جو پابندیوں پر استثنیٰ ختم ہونے کے باعث متاثر ہوسکتے ہیں۔
چابہار کو بھارت، افغانستان اور وسطی ایشیا کے درمیان رابطے کے لیے متبادل راستہ سمجھا جاتا تھا۔ پابندیوں کے باعث یہ منصوبہ تعطل کا شکار ہو سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر چابہار میں پیش رفت رک گئی تو بھارت کو وسطی ایشیا تک رسائی کے لیے دوبارہ پاکستان کے راستے یا دیگر مہنگے ذرائع اختیار کرنا پڑ سکتے ہیں۔
ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ پابندیوں کے بعد بھارتی کمپنیاں مالیاتی لین دین اور سامان کی ترسیل کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہوں گی۔
کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت ممکنہ طور پر یورپی یونین یا روس کے ساتھ سہ فریقی تعاون کے ذریعے اس منصوبے کو زندہ رکھنے کی کوشش کرے گا۔
امریکا نے ماضی میں اس منصوبے کو افغانستان کی تعمیرِ نو اور خطے میں استحکام کے لیے ضروری قرار دے کر ایران پر عائد بعض پابندیوں سے مستثنیٰ رکھا تھا۔  تاہم اب امریکا نے اعلان کیا ہے کہ ایران پر سخت اقتصادی دباؤ برقرار رکھنے کے لیے چابہار منصوبے کا استثنیٰ ختم کیا جا رہا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کی موجودہ پالیسیوں، خاص طور پر روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات اور مشرقِ وسطیٰ میں اس کے کردار کے باعث نرمی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے امریکی اقدام کو “غیر قانونی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ چابہار ایک علاقائی ترقیاتی منصوبہ ہے جسے سیاسی دباؤ کی نذر کرنا خطے کے استحکام کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
ایران نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بھارت اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو جاری رکھنے کے لیے متبادل حکمتِ عملی اپنائے گا۔
تاحال بھارت کی جانب سے امریکی اقدام پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • حد سے بڑھے مطالبات کے آگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے،  ایرانی صدر کا دو ٹوک اعلان 
  • دوحہ حملوں پر اسرائیل علی الاعلان معافی مانگے، قطر کا مطالبہ
  • یحییٰ السنوار قبر سے اپنے خواب پورے ہوتے دیکھ رہے ہیں، صیہونی تجزیہ کار
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی،
  • ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، ایرانی صدر
  • روس کے تازہ حملوں میں تین یوکرینی ہلاک ہو گئے، یوکرینی صدر
  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی
  • یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ایک گھنٹے میں یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی