ایرانی میزائل حملوں کی تباہی دیکھ کر ایسا لگا جیسے میں غزہ میں ہوں، صیہونی افسر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
صیہونی افسر کے مطابق میں نے تل ابیب کی گلیوں میں ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں جو تباہی دیکھی، وہ پاگل کر دینے والی تھی۔" جب رامات گان (تل ابیب کے قریب) ایران کے میزائل سے نشانہ بنا، تو مجھے ایسا لگا جیسے میں خان یونس یا بیت حانون میں ہوں اسلام ٹائمز۔ ایک صیہونی افسر جس نے غزہ پٹی میں جنگی جرائم، قتل عام اور تباہی میں حصہ لینے کے بعد واپس آکر کہا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں کی تباہی دیکھ کر مجھے ایسا لگا جیسے میں غزہ میں ہوں۔ عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے ایک صیہونی افسر کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ صہیونی افسر جس نے غزہ پٹی کے خلاف نسل کشی اور قتل عام کی جنگ میں حصہ لیا، نے اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "میں نے تل ابیب کی گلیوں میں ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں جو تباہی دیکھی، وہ پاگل کر دینے والی تھی۔" جب رامات گان (تل ابیب کے قریب) ایران کے میزائل سے نشانہ بنا، تو مجھے ایسا لگا جیسے میں خان یونس یا بیت حانون میں ہوں، صیہونی افسر کے مطابق کچھ مقامات جہاں ایران کے میزائل گرے، وہ جنگ کے میدان جیسے لگ رہے تھے۔ صہیونی ریاست کے سیکورٹی تجزیہ کار یوسی میلمان نے کہا: "جب جنگ شروع ہوئی، تو اسرائیلی فوج کو توقع تھی کہ یہ دو ہفتوں میں ختم ہو جائے گی۔ لیکن اب نویں دن میں، فوج میں موجود خوش فہمیاں ختم ہو چکی ہیں، اور وہ کہہ رہے ہیں کہ اب کوئی ٹائم لائن طے کرنا ناممکن ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ چھ دن پہلے، میں نے ایک کٹھن جنگ کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ ہنگامی رپورٹس کے مطابق، اب تک 24 افراد ہلاک، 1150 زخمی، 9000 بے گھر ہو چکے ہیں، اور سینکڑوں رہائشی یونٹس کو نقصان پہنچا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران کے میزائل حملوں ایسا لگا جیسے میں صیہونی افسر تل ابیب میں ہوں
پڑھیں:
وائٹ ہاؤس کی چھت پر ایٹمی میزائل لگا رہا ہوں!, ٹرمپ کا نیا مذاق
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی چھت پر اچانک نمودار ہو کر نہ صرف میڈیا کو حیران کر دیا بلکہ ایٹمی میزائل نصب کرنے کا مذاق بھی کیا۔ اس وقت روس اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ جاری ہے۔
ٹرمپ، جو اپنی سیکیورٹی ٹیم اور اسنائپرز کے حصار میں تھے، پریس روم کی چھت پر تقریباً 20 منٹ تک چہل قدمی کرتے رہے۔ جب صحافیوں نے پوچھا کہ وہ چھت پر کیوں ہیں، تو انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ وہ "بس تھوڑی سیر کر رہے ہیں"۔ اور جب پوچھا گیا کہ وہ یہاں کیا بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو انہوں نے مذاق میں کہا: "ایٹمی میزائل" — پھر ہاتھ کے اشارے سے میزائل لانچ کرنے کی نقل بھی کی۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ٹرمپ نے روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے دو ایٹمی آبدوزیں روس کے قریب تعینات کرنے کا حکم دیا تھا۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک شاندار بال روم سمیت متعدد نئے منصوبوں کا اعلان کیا ہے، جس سے وہ امریکی صدارت پر اپنا ذاتی تاثر چھوڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پہلے ہی روز گارڈن کا لان پکا دیا ہے اور اوول آفس کو سنہرے رنگ کے شاہی انداز میں سجا چکے ہیں۔
79 سالہ صدر کا کہنا ہے کہ وہ یہ تمام تعمیراتی کام اپنے ذاتی پیسوں سے کریں گے، جس کی لاگت تقریباً 200 ملین ڈالر ہوگی، حالانکہ کچھ مدد نجی ڈونرز سے بھی متوقع ہے۔
انہوں نے کہا: "یہ بھی میری طرف سے ملک کے لیے پیسہ خرچ کرنے کا ایک اور طریقہ ہے۔"
ٹرمپ اپنی غیر رسمی اور دلچسپ عوامی حرکات کے لیے مشہور ہیں — جیسا کہ 2015 میں سنہرے ایسکلیٹر سے صدارتی امیدوار بننے کا اعلان، یا ماضی کی مہم کے دوران کچرا گاڑی میں بیٹھنے اور میکڈونلڈز میں فرائز پیش کرنے جیسے مناظر شامل ہیں۔