دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین خبردار، 16 ارب لاگ اِن تفصیلات ہیکرز کے ہاتھ لگ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کو اپنی سیکیورٹی سخت کرنے اور پاس ورڈ فوری تبدیل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، کیونکہ ایک نئی تحقیق کے مطابق 16 ارب لاگ اِن ریکارڈز آن لائن مجرموں کے لیے دستیاب ہو سکتے ہیں۔
یہ انکشاف آن لائن سیکیورٹی ویب سائٹ سائبر نیوز نے کیا ہے، جس نے 30 ایسے ڈیٹا سیٹ دریافت کیے جن میں صارفین کی ای میلز، یوزر نیم اور پاس ورڈز شامل تھے۔
زیادہ تر ڈیٹا ’انفو اسٹیلس‘ نامی میل ویئر (malware) سے حاصل کیا گیا، جو متاثرہ کمپیوٹرز سے خودکار طریقے سے ڈیٹا چرا لیتا ہے۔
جن کمپنیوں کے اکاؤنٹس متاثر ہو سکتے ہیں ان میں گوگل (Google)، فیس بک/ میٹا (Meta)،ایپل (Apple) اور دیگر مشہور پلیٹ فارمز شامل ہیں۔
تاہم یہ واضح کیا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کے سسٹمز پر کوئی براہِ راست سائبر حملہ نہیں ہوا بلکہ ڈیٹا انفرادی صارفین کے کمپیوٹرز سے چوری ہوا ہے۔
اس حوالے سے سائبر سیکیورٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ڈیٹا پرانا ہو سکتا ہے، مگر اس کی تعداد بہت زیادہ ہے، جو آن لائن جرائم کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔
ماہرین نے اس سلسلے میں تجویز کیا ہے کہ ہر اکاؤنٹ کے لیے مضبوط اور منفرد پاس ورڈز بنائے جائیں، ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن (2FA) استعمال کریں اور پاس ورڈز منیجر کا استعمال کریں۔
مزیدپڑھیں:ایران کو کبھی بھی بم حاصل کرنے کے قابل نہیں ہونا چاہیے: صدر یورپین کمیشن
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
امریکی وزیر نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ائیر ٹریفک عملے پر شدید دباؤ ڈال رہی ہے، اور انہیں مجبور کر رہی ہے کہ وہ یا تو بلا معاوضہ کام جاری رکھیں یا معاشی مشکلات کے باعث دوسرا روزگار تلاش کریں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے وزیرِ مواصلات شان ڈیفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر وفاقی حکومت شٹ ڈاون مزید جاری رہا تو ملک کا فضائی نظام جزوی طور پر بند کیا جا سکتا ہے۔ تسنیم نیوز کی بینالاقوامی شعبے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ مواصلات و ٹرانسپورٹ نے اعلان کیا ہے کہ اگر آئندہ ہفتے تک حکومتی تعطیل ختم نہ ہوئی، تو ملک کے کچھ فضائی حصے بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ امریکی نیوز چینل این بی سی نیوز کے مطابق وزیرِ ٹرانسپورٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ڈیموکریٹس نے ہمیں ایک ہفتہ اور اسی حال میں رکھا، تو ملک بھر میں پروازوں میں شدید بدنظمی، تاخیر اور منسوخیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ممکن ہے ہمیں فضائی حدود کے کچھ حصے بند کرنے پڑیں، کیونکہ ہمارے پاس پروازوں کی نگرانی کے لیے کافی ائیر ٹریفک کنٹرولرز موجود نہیں۔”
رپورٹ کے مطابق امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے بتایا ہے کہ
ملک کے تقریباً نصف فضائی کنٹرول مراکز کو عملے کی شدید کمی کا سامنا ہے، جبکہ 13 ہزار کنٹرولرز حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران تنخواہ کے بغیر کام کر رہے ہیں۔ نیویارک ریجن میں صورتحال اور بھی سنگین ہے، جہاں 80 فیصد عملہ کام چھوڑ چکا ہے۔ شان ڈیفی نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ائیر ٹریفک عملے پر شدید دباؤ ڈال رہی ہے، اور انہیں مجبور کر رہی ہے کہ وہ یا تو بلا معاوضہ کام جاری رکھیں یا معاشی مشکلات کے باعث دوسرا روزگار تلاش کریں۔