data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: نیند ہماری روزمرہ زندگی کا ایک ایسا اہم جزو ہے جسے اکثر نظرانداز کر دیا جاتا ہے حالانکہ نیند نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت کے لیے بھی انتہائی ضروری ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ماہرین صحت  کاکہنا ہےکہ  اگر آپ ہر رات 7 سے 8 گھنٹے کی معیاری نیند لیتے ہیں تو یہ آپ کی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے، نیند کی کمی صرف تھکن یا سستی کا باعث نہیں بنتی، بلکہ یہ دل، دماغ، جِلد، ہارمونی نظام، قوتِ مدافعت اور ذہنی کارکردگی سمیت کئی اہم جسمانی نظاموں پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

 نیند کےبے شمار  فوائد  ہیں جس میں  خوبصورت جِلد کا ہونا، نیند مکمل ہونے کی صورت میں دماغی کارکردگی میں بہتری آتی ہے، وزن میں توازن بھی رہتا ہے اور دل کے امراض سے بھی بچاجاسکتا ہے۔

خوبصورت جِلد (Beauty Sleep):

نیند کے دوران جسم خود کو بحال کرتا ہے، خاص طور پر جِلد کی مرمت کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کے بعد چہرہ تروتازہ اور جلد زیادہ صاف نظر آتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیند کو “بیوٹی سلیپ” بھی کہا جاتا ہے۔

دماغی کارکردگی میں بہتری:

نیند دماغ کی فائلنگ سسٹم کی طرح کام کرتی ہے۔ جب ہم سوتے ہیں تو دماغ یادداشت کو ترتیب دیتا ہے، نئی معلومات کو محفوظ کرتا ہے اور جذبات کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ نیند کی کمی ذہنی دباؤ، چڑچڑاہٹ اور ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے۔

قوتِ مدافعت میں اضافہ:

نیند کے دوران جسم مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے، جس سے ہم بیماریوں سے بہتر طریقے سے لڑ سکتے ہیں۔ نیند کی کمی نزلہ، زکام اور دیگر وائرل انفیکشنز کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

وزن میں توازن:

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو افراد نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، ان میں بھوک کے ہارمونز کا توازن بگڑ جاتا ہے، جس سے وزن بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

دل کی صحت بہتر:

نیند دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور ہارمونی توازن کو منظم رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ کم نیند لینے والے افراد میں دل کے امراض کا خطرہ زیادہ پایا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیند کی کمی جاتا ہے نیند کے

پڑھیں:

موت کے بعد بھی سکون نہ ملا، سدھو موسے والے کے مجسمے پر بھی فائرنگ

پنجابی گلوکار اور ریپر سدھو موسے والا، جو 2022 میں گولی مار کر قتل کر دیے گئے تھے، ان کے مجسمے پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جسے ان کی والدہ نے روح پر حملہ قرار دیا ہے۔

ہریانہ کے ضلع دبوالی میں مرحوم گلوکار سدھو موسے والا کے مجسمے پر فائرنگ کی گئی، جس کے بعد ان کی والدہ چرن کور نے انسٹاگرام پر اس واقعے پر صدمہ اور افسوس کا اظہار کیا۔

چرن کور نے انسٹاگرام پوسٹ میں اسے اپنی روح پر زخم قرار دیا۔ انہوں نے لکھا کہ ان کے بیٹے کے دشمن اسے اس کی موت کے بعد بھی تنہا نہیں چھوڑ رہے۔ انہوں نے مزید لکھا، میرا بیٹا عوام کے حقوق کی آواز بنا رہا، اور اس کے جانے کے بعد بھی اسے خاموش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفات کے 3 سال بعد سدھو موسے والا کی واپسی، سوشل میڈیا پر کیا پیغام دیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ موسے والا کی یاد زندہ رہے گی، وہ ایک تحریک تھا جو ہمیشہ جاری رہے گی۔ میں سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ ایک دن گناہ گاروں کو ان کے عمل کی سزا ضرور ملے گی۔ ہماری خاموشی ہماری شکست نہیں ہے۔

جناں یاک جناتہ پارٹی (جے جے پی) کے ریاستی صدر دگ وجے چوتالا نے گزشتہ سال ہریانہ کے ساونت کھیدا گاؤں میں موسے والا کا مجسمہ نصب کیا تھا۔ چند دن پہلے نامعلوم حملہ آوروں نے رات کے وقت مجسمے پر فائرنگ کی، جس سے مجسمہ کو نقصان پہنچا اور سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچا۔

یہ بھی پڑھیں: ’دل دا نئیں ماڑا تیرا سدھو موسے والا‘ بابر اعظم کے پنجابی ڈائیلاگز، ویڈیو وائرل

رپورٹ کے مطابق، 29 جولائی کو ایک غیر ملکی موبائل نمبر سے چوتالا کو ایک ویڈیو کلپ بھیجا گیا، جس میں موسے والا کے مجسمے پر فائرنگ دکھائی گئی تھی۔ اس میں دھمکی دی گئی کہ موسے والا کے قتل کے بعد ان کے حمایتیوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ اس کے بعد دبوالی، ضلع سرسا میں مقدمہ درج کیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، لارنس بشنوی گینگ نے سدھو موسے والا کے مجسمے پر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے مجسمہ لگانے والوں کو دھمکی دی کہ جو لوگ سدھو موسے والا کو شہید کا درجہ دے رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، انہیں سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سدھو موسے والا کا ختم: ’بدمعاش اور جٹ برادری کو دعوت‘ دینے والے پاکستانی کے ساتھ کیا ہوا؟

گولڈی ڈھلوں اور ارزو بشنوی نامی دو افراد نے فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی اور کہا کہ دگ وجے چوتالا اور گگن کھوکری عوام کو گمراہ کر رہے ہیں کہ وہ موسے والا کا مجسمہ نصب کر کے انہیں شہید کا درجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجسمے بھگت سنگھ یا کسی شہید فوجی کے نصب ہونے چاہئیں، نہ کہ گلوکار کے۔

واضح رہے کہ سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 کو پنجاب کے منسا میں مبینہ طور پر لارنس بشنوی گینگ نے قتل کیا تھا۔ گلوکار نے ایک سال قبل اسمبلی انتخابات سے پہلے دسمبر میں کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • شور شرابہ، فتنہ اور گالم گلوچ کی سیاست کارکردگی سے دفن ہو گئی،وزیراعلیٰ مریم نواز
  • جاگیردارانہ اور قبائلی نظام کا تسلسل
  • موت کے بعد بھی سکون نہ ملا، سدھو موسے والے کے مجسمے پر بھی فائرنگ
  • ڈی سی کو نہیں پتا ان کے ادارے میں کون بدعنوان، کونسا جج کرپٹ اچھی طرح جانتا ہوں: جسٹس محسن
  • عدم برداشت اور دلیل کا فقدان
  • آدھے سے زیادہ بیوروکریٹس پرتگال میں پراپرٹی لے چکے، وزیر دفاع کا بڑا انکشاف
  • امن ، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کے گھر کی تعمیر ،چین اور ہمسایہ ممالک کے تعلقات
  • امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کے گھر کی تعمیر ،چین اور ہمسایہ ممالک کے تعلقات
  • چین میں بڑی عمر کے افراد میں چوسنیوں کا رجحان عام کیوں ہوتا جارہا ہے
  • عدالتیں کرپشن کا حصہ، کونسا جج کرپٹ اچھی طرح جانتا ہوں: جسٹس محسن اختر کیانی