کوئٹہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خوشحال خان کاکڑ نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ اور مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کو قید میں رکھنا جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کو بھی مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون بلوچستان کے وسائل پر وفاقی کنٹرول کی کوشش ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں عثمان خان کاکڑ کی چوتھی برسی کے موقع پر عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوری معاشروں کی بنیاد ہے اور کسی بھی سیاسی رہنماء کو محض سیاسی نظریات کی بنیاد پر قید کرنا نہ صرف آئین کی توہین ہے، بلکہ سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔

خوشحال کاکڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی انصاف اور جمہوری استحکام دونوں کے لئے ناگزیر ہے، جبکہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ بلوچستان کے عوام کو ان کے قدرتی وسائل سے محروم کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے مقامی آبادی کو ترقی کے ثمرات سے محروم رکھا جا رہا ہے، جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے عثمان کاکڑ کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کے آئینی، جمہوری اور معاشی حقوق کے بے باک ترجمان تھے اور ان کی جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ جلسے میں پارٹی کے دیگر قائدین، کارکنان، سول سوسائٹی کے نمائندے اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے عثمان کاکڑ کی عوامی خدمات پر انہیں بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

حکمران اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں اور نظام میں بہتری لائیں، حافظ نعیم

صرف ریاست کی رٹ قائم کرنا نہیں بلکہ عوامی حقوق کا تحفظ بھی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، امیر جماعت اسلامی
، نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنا ترقی کی کنجی ہے، کوئٹہ کی مقامی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمران اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں اور نظام میں بہتری لائیں۔ صرف ریاست رٹ قائم کرنا ہی نہیں عوام کو بنیادی سہولیات اور حقوق کی فراہمی بھی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کی مقامی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پروفیسر شکیل روشن سمیت متعدد نمایاں شخصیات نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ تقریب سے امیر صوبہ مولانا ہدایت الرحمن، سابق امیر مو لانا عبدالحق ہاشمی، پروفیسر شکیل روشن اور دیگر راہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمران خوف خدا کرتے ہوئے خلق خدا کو ان کا حق دیں۔اسلام میں اقلیتوں سمیت ریاست کے ہرشہری کے حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔انہوں نے بلوچستان میں کرپشن، تعلیم و صحت کی سہولتوں کی عدم دستیابی، توانائی بحران اور نسلی امتیاز کی شدید مذمت کی اور کہا کہ جماعت اسلامی مشترکات کو مدنظر رکھتے ہوئے قوم کو جوڑنے اور اللہ کی حاکمیت کی جدوجہد جاری رکھے گی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں کرپشن کا سخت مقابلہ جاری ہے جو مافیا کی سرپرستی کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کے زوال کا سبب بن رہا ہے۔انہوں نے بلوچستان کی پسماندہ آبادیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی مظلوموں کے ساتھ ہے، بہتر لوگوں کو آگے لانے کے لیے جدوجہد تیز کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقعوں کی فراہمی ترقی کی کنجی ہے۔ صوبہ میں تعلیمی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے گہری تشویش کا اظہار کیا کہ بلوچستان میں 26 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں جو ایک قومی شرمندگی ہے۔تعلیم کوئی خیرات نہیں بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سورج کی روشنی سے بجلی بنانے کا آسان اور بہتر فارمولا موجود ہے، جسے فوری عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو سستی بجلی مل سکے۔ اجتماعی ترقی اور عدل و انصاف پر زور دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ غلطیوں کی بروقت نشاندہی کرتے رہنا ضروری ہے، کیونکہ آئی ٹی ایم (انفارمیشن ٹیکنالوجی مینجمنٹ) کی بنیاد پر ہی اجتماعی ترقی ممکن ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا تمام قبائل اور برادریوں کی دیکھ بھال حکمرانوں کا فرض ہے اور قبائلی و نسلی امتیاز نفرت کا باعث نہیں بلکہ اتحاد کا ذریعہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ حضور پاک نے انصاف اور میرٹ کی بنیاد پر فیصلے کیے۔ زبان اور قوم کی بنیاد پر نہیں بلکہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں اسلام کا مجموعی نظام پوری انسانیت کی فلاح کا ضامن ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے مساوات اور اجتماعیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ افراد اجتماعیت کی بہترین مثال بن جاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نوجوانوں کو کتاب سے دوستی کرنا ہوگی، یہی کامیابی کی کنجی ہے؛ میر سرفراز بگٹی
  • پاکستان نے ہمیشہ عالمی سطح پر امن، استحکام اور انصاف کی حمایت کی ہے، گورنر سندھ
  • بھارت سے برابری کی بنیاد پر کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں: وزیراعظم
  • حکمران اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں اور نظام میں بہتری لائیں، حافظ نعیم
  • ہم سے ہماری صلاحیتوں کے بارے میں حساب ہوگا‘حمیر اطارق
  • ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کرنا ہونگے،مریم کیریو
  • آئین کو اکثر موم کی ناک بنادیا جاتا ہے،فضل الرحمن
  • سندھ اور بلوچستان میں کرپشن کا سخت مقابلہ جاری ہے، حافظ نعیم الرحمن
  • بدقسمتی سے آئین کو اکثر موم کی ناک بنادیا جاتا ہے،فضل الرحمن
  • صرف ریاست کی رٹ قائم کرنا نہیں بلکہ عوامی حقوق کا تحفظ بھی حکومتوں کی ذمہ داری ہے