اسلامی تعاون تنظیم سیکرٹریٹ کی ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکرٹریٹ نے امریکہ کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کو دنیا کے استحکام کیلیے خطرہ قرار دے دیا۔
او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ نے اپنے بیان میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی طرف سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی حملوں کے بعد خطرناک اضافہ ہوگیا ہے، جس سے کشیدگی میں اضافہ، علاقائی سلامتی، امن اور استحکام مزید خطرہ بن جائے گا۔
او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ نے کہا کہ ہم 13 جون کے بیان کے تناظر میں، ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کشیدگی میں کمی، تحمل اور مذاکرات کا سہارا لینے اور فریقین سے پرامن طریقے اختیار کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسد قیصر کی اپوزیشن رہنماؤں کے وفد کے پمراہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس حملے پر وکلا سے تعزیت و اظہار ہمدردی
— فائل فوٹواپوزیشن رہنماؤں کے وفد نے اسلام آباد کی ضلع کچہری پہنچ کر حالیہ دھماکے پر وکلا سے تعزیت اور اظہار ہمدردی کیا۔
اپوزیشن رہنماؤں میں محمود اچکزئی، راجا ناصر عباس، مصطفیٰ نواز کھوکھر، سابق اسپیکر اسد قیصر اور خالد یوسف چوہدری سمیت دیگر اپوزیشن وفد میں شامل ہیں۔
اس موقع پر سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا سے اظہارِ ہمدردی کے لیے آئے ہیں۔ امن و امان کا قیام سیکیورٹی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت سارا دن مخالفین کےخلاف کیسز بنا رہی ہے، ناجائز آئینی ترامیم کر رہی ہے، مگر وکلا نے بتایا اتنے بڑے حادثے کے بعد ہم سے کوئی اظہار ہمدردی کے لیے بھی نہ آیا۔
انہوں نے کہا کہ وکلا نے ہمیں بتایا کہ حکومت میں سے کوئی شخص اظہارِ یکجہتی کے لیے نہ آیا اور نہ ہی شہدا کے لواحقین اور زخمیوں کی کسی قسم کی مدد یا تعاون کیا گیا۔
سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعےکی مذمت اور تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسد قیصر نے یہ بھی کہا کہ وہ معاشرے اور ممالک تباہ ہوجاتے ہیں جہاں آئین پر عمل درآمد نہیں ہوتا، اس وقت پاکستان میں عملاً جنگل کا قانون نافذ ہے، عام شہری کو تحفظ حاصل نہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے۔