خیبر میزائل پہلی مرتبہ اسرائیل پر داغ دیا گیا: ایرانی انقلابی گارڈ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
تہران (اوصاف نیوز)ایرانی مسلح افواج نے اسرائیلی حکومت کے فوجی اہداف کے خلاف بڑے پیمانے پر میزائل ڈرون آپریشن کی بیسویں لہر شروع کردی۔ ایران کے اعلان کے مطابق اس نے بن گوریون ایئرپورٹ اور حیاتیاتی تحقیقی مراکز کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب نے اپنی طرف سے کہا ہے کہ اس نے پہلی بار خیبر میزائل اسرائیل پر داغا ہے۔ ہم نے ابھی تک اپنی کچھ فوجی صلاحیتوں کو فعال نہیں کیا ہے۔
خیبر میزائل کیا ہے؟
فروری 2024 میں ’’ ارنا‘‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ خیبر شکن میزائل کو فورتھ جنریشن کا ٹھوس ایندھن کا میزائل سمجھا جاتا ہے۔ اس کی رینج 1,450 کلومیٹر تک ہے اور سیٹلائٹ کے ذریعے گائیڈڈ گائیڈڈ سسٹم کے ذریعے اس کی درستی کو بہتر بنایا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق خیبر میزائل کا تعلق بیلسٹک میزائلوں کے خرمشہر خاندان کی فورتھ جنریشن سے ہے۔ اس سے پہلے کی تھری جنریشنز میں فرسٹ جنریشن خرمشہر-1 کو پہلی بار 2017 میں مقدس دفاعی ہفتہ کے موقع پر ایک فوجی پریڈ کے دوران منظر عام پر لایا گیا تھا۔ اس کی لمبائی 13 میٹر اور قطر 1.
سیکنڈ جنریشن خرمشہر-2 کو 2019 میں منظر عام پر لایا گیا۔ یہ گائیڈڈ وار ہیڈز سے لیس تھا اور اس کا وزن تقریباً 20 ٹن تھا۔ مئی 2023 میں تہران نے خرمشہر-3 کے بارے میں کوئی معلومات فراہم کیے بغیر خرمشہر-4 کی نقاب کشائی کردی تھی۔ وزارت دفاع کے قریبی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسے تیار کیا گیا تھا اور اس کی اعلیٰ تکنیکی صلاحیتوں پر فخر کیا گیا تھا تاہم سکیورٹی وجوہات کی بناء پر خیبر میزائل کی تکنیکی صلاحیتوں کا کا انکشاف نہیں کیا گیا۔
خیبر میزائل ایران کے میزائل سسٹم میں ایک کوالٹی لیپ کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے زیادہ دھماکہ خیز وار ہیڈ کا وزن 1500 کلو گرام ہے۔ اس کی رفتار غیر معمولی ہے۔ یہ فضا سے باہر 19,584 کلومیٹر فی گھنٹہ اور اس کے اندر تقریباً 9,792 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جاتا ہے۔ اس وجہ سے اسے روایتی فضائی دفاعی نظام، جیسے پیٹریاٹ یا ڈیوڈز سلنگ کے ذریعے روکنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔
الحرس الثوري الإيراني: أطلقنا صاروخ خيبر لأول مرة على إسرائيل#قناة_العربية #إيران #إسرائيل pic.twitter.com/dtK7w22Z5P
— العربية (@AlArabiya) June 22, 2025
اکیلا وار ہیڈ 4 میٹر لمبا ہے۔ اس کی سب سے نمایاں خصوصیات میں سے ایک اس میں پنکھوں کی کمی ہے جو رگڑ کو کم کرتی ہے اور رہنمائی کی درستی اور رفتار کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے۔ خیبر میزائل اپنی تیز رفتار تیاری کی وجہ سے بھی ممتاز ہے۔ اسے لانچ کی تیاری میں 15 منٹ سے زیادہ وقت نہیں لگتا۔ یہ ایک موبائل پلیٹ فارم سے لانچ کیا جاتا ہے اور مائع ایندھن سے چلتا ہے جسے ٹینکوں میں تین سال تک ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کی شیلف لائف 10 سال تک ہے۔
خیبر مقامی طور پر تیار کردہ ایک انجن سے چلتا ہے جسے اروند کہتے ہیں۔ یہ ایران کے ہتھیاروں میں مائع ایندھن کے جدید ترین انجنوں میں سے ایک ہے۔ انجن کو ایندھن کے ٹینک میں ضم کیا جاتا ہے جس سے میزائل کی لمبائی کم ہوتی ہے اور اس کے اڑنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس وجہ سے سیٹلائٹ یا نگرانی کے نظام کے ذریعے اسے ٹریک کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ایران پراکسی وار کے ذریعے امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کررہا ہے: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے ذریعے جاتا ہے ہے اور اور اس
پڑھیں:
’ایرانی میزائلوں کی تباہ کن طاقت میں مسلسل اضافہ‘
پاسداران انقلاب ایران نے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں کیے گئے تازہ میزائل حملوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں میں ہونے والی وسیع تباہی ظاہر کرتی ہے کہ ایرانی بیلسٹک میزائلوں کی حملہ آور صلاحیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران کا سجیل 2 میزائل: اسرائیل میں تباہی مچانے والے جدید ترین ہتھیار کی خاص بات کیا؟
پاسدارانِ انقلاب کی سائڑ ’تسنیم نیوز‘ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت اسرائیلی قابض حکومت پر 17ویں مرحلے کا حملہ کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق حالیہ حملے میں داغے گئے میزائل قابض فلسطینی علاقوں میں پھیلے مختلف اہداف پر انتہائی درستگی کے ساتھ گرے۔ ان اہداف میں صیہونی فوجی مراکز، دفاعی صنعتوں کے یونٹس، کمانڈ و کنٹرول مراکز، اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے والی کمپنیاں، اور نیواتیم و ہتساریم کے فضائی اڈے شامل تھے۔
پاسدارانِ انقلاب کے مطابق یہ تمام اہداف غزہ، لبنان اور یمن کے مظلوم عوام کے خلاف کام کرنے والے ’محورِ شر‘ کی فہرست میں شامل تھے۔ ان کا استعمال اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ کے دوران بھی کیا گیا تھا۔
تل ابیب، حیفہ اور بیر سبع میں ہونے والے زوردار دھماکے اور انتہائی درست نشانے اس بات کا ثبوت ہیں کہ ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی حملہ آور قوت مسلسل بڑھ رہی ہے، اور یہ سلسلہ مجرمانہ صیہونی حکومت کو مکمل سزا دیے جانے تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل پھر لرز اٹھا، ایرانی میزائلوں نے فوجی مراکز، فضائی اڈے اور کمانڈ سینٹرز کو نشانے پر رکھ لیا
پاسدارانِ انقلاب کے مطابق ایرانی عوام کی بڑی تعداد میں ’غیظ و فتح‘ کے مظاہروں میں شرکت، بیرونِ ملک مقیم ایرانیوں کی ولولہ انگیز حمایت، اور دنیا کی آزاد اقوام اور مزاحمتی گروہوں کا اظہارِ یکجہتی، اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایرانی مسلح افواج کے عزم و حوصلے کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت نے 13 جون کو ایران پر بلااشتعال حملہ کرتے ہوئے اس کے جوہری، عسکری اور رہائشی مراکز کو نشانہ بنایا، جن کے نتیجے میں متعدد اعلیٰ فوجی کمانڈرز، ایٹمی سائنس دان، اور عام شہری شہید ہوئے۔
اس کے فوری بعد ایرانی مسلح افواج نے جوابی کارروائیاں شروع کیں۔ 20 جون تک، اسلامی انقلابی گارڈز کور کی ایئرو اسپیس فورس “آپریشن سچا وعدہ 3” کے تحت اسرائیل پر 17 مرحلوں میں جوابی میزائل حملے کر چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران ایرانی میزائل پاسداران