دنیا کے سب سے بڑے کیمرے نے پہلی کائناتی تصاویر جاری کردیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا کے سب سے بڑے اور طاقتور ڈیجیٹل کیمرے سے کھینچی گئی کائنات کی اولین تصاویر جاری کردی گئی ہیں۔
یہ کیمرا چلی میں واقع ویرا سی روبن آبزرویٹری میں نصب کیا گیا ہے، جہاں اسے ایک بڑی آپٹیکل ٹیلی اسکوپ میں شامل کیا گیا۔ 3200 میگا پکسل کے حامل اس ایل ایس ایس ٹی کیمرے کو کئی سال کی محنت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ اس کی تیاری میں امریکی اداروں نیشنل سائنس فاؤنڈیشن اور ڈیپارٹمنٹ آف انرجی کا اہم کردار رہا ہے۔
یہ کیمرا عام ڈیجیٹل کیمروں کی طرح ہی کام کرتا ہے، تاہم اس میں نصب 189 سنسرز کی مدد سے آسمانی اجسام سے آنے والی روشنی کو برقی سگنلز میں تبدیل کر کے ڈیجیٹل تصاویر میں بدلا جاتا ہے۔ ہر سنسر کا سائز 16 ملی میٹر ہے اور اس میں موجود پکسلز کسی بھی عام اسمارٹ فون کیمرے سے کئی گنا زیادہ طاقتور ہیں۔ اس کیمرے نے صرف 10 گھنٹے کی مشاہداتی سرگرمی کے دوران جو ابتدائی تصاویر جاری کی ہیں، وہ نہایت شاندار اور حیران کن قرار دی جا رہی ہیں۔
نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کے مطابق، ابتدائی طور پر جو تصاویر جاری کی گئی ہیں، ان میں لاکھوں ستارے، کہکشائیں اور نیبولا (Nebulae) شامل ہیں۔ خاص طور پر ایک تصویر Trifid اور Lagoon نیبولا کی ہے، جو ستاروں کی پیدائش کے مراکز کے طور پر معروف ہیں۔ ان تصاویر نے واضح کر دیا ہے کہ یہ کیمرا مستقبل میں فلکیاتی تحقیق کا نہایت قیمتی ذریعہ ثابت ہوگا۔
اس جدید کیمرے کی مدد سے سائنس دانوں کو زمین کے قریب موجود سیارچوں، دم دار ستاروں، اور ممکنہ خطرناک خلائی چٹانوں کی شناخت کرنے میں آسانی ہوگی۔ نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ آئندہ دو برسوں میں یہ کیمرہ لاکھوں خلائی اجسام کو دریافت کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ نظام شمسی کی سرحدوں سے باہر موجود اجسام کے بارے میں بھی نئی معلومات فراہم کرے گا، جن سے کائنات کے اسرار کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
اس کیمرے سے حاصل ہونے والا ڈیٹا دنیا بھر کے سائنس دانوں کو فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ کائنات کی ساخت، اس کی وسعت، اور اس میں موجود تاریک مادہ و توانائی کے رازوں کو سمجھ سکیں۔ ویرا سی روبن آبزرویٹری سے حاصل کی گئی ان تصاویر کی باضابطہ رونمائی 23 جون کی شب کی جائے گی، جس کے بعد فلکیاتی دنیا میں اس کیمرے کی اہمیت اور بھی اجاگر ہو جائے گی۔ یہ پیش رفت فلکیات کے شعبے میں ایک نیا باب ثابت ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تصاویر جاری
پڑھیں:
محکمہ تعلیم کا انوکھا اقدام یونیسیف کو ماموں بنا دیا
کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2025ء ) محکمہ تعلیم بلوچستان کے زیر اہتمام یورپی یونین اور یونسیف کی فنڈنگ سے محکمہ تعلیم نے ورچول اکیڈمی فور ٹیچر ٹریننگ کا اغاز کیا جس کے تحت اساتذہ اب گھر بیٹھے پیشوانہ تربیت حاصل کر سکیں گے جس میں اساتذہ کی ٹریننگ اور رجسٹریشن کا تمام عمل پروونشل انسٹیٹیوٹ فار ٹیچر ایجوکیشن پائٹ کو دیا گیا ہے، مگر اکنامک انٹیلیجنس یونٹ کی رپورٹ کے مطابق 60فیصد بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس موجود ہی نہیں، جبکہ زہری علاقوں میں جس میں تربت، خضدار، لورالائی، ژوب و دیگر میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے 12 سے 16 گھنٹے موبائل نیٹ موجود نہیں ہوتا۔(جاری ہے)
اساتذہ کی ٹریننگ تو ان لائن ہو رہی ہے مگر پائٹ نے ان لائن ایڈورٹائزمنٹ کی بجائے مختلف شہر کے بل بورڈز میں لاکھوں کے ایڈورٹائزمنٹ کر دی، یہ زیر نظر تصویر سرینا چوک پر واقع ایک بل بورڈ کی ہے جس کا ہفتے کا کرایہ ڈیڑھ سے دو لاکھ تک ہے، جبکہ پائٹ کا افیشل پیج فیس بک پر موجود ہے جس کی فالونگ بھی ہزاروں میں ہے... ڈائریکٹر پائٹ سے رابطہ کرنے کے باوجود سوالوں کے جوابات نہیں دیے گئے اب سوال یہ بنتا ہے کہ یہ لوگ عوامی پیسے کو اس طرح کیسے ضائع کر سکتے ہیں۔