data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ ایران پر امریکی حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہیں، ہمارا سب سے بڑا خوف ایران کے پاس جوہری ہتھیارہونا اور اس استعمال کرنا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مارک روٹے نے دی ہیگ میں ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس سے قبل کہا کہ جہاں تک ایران کے جوہری پروگرام پر نیٹو کے مؤقف کا تعلق ہے، اتحادیوں کا طویل عرصے سے اتفاق ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

انہوں نے اس خیال کو مسترد کر دیا کہ مشرق وسطیٰ کی جنگ نیٹو کے 32 رکن ممالک کے منگل سے شروع ہونے والے اجلاس سے توجہ ہٹا دے گی، مارک روٹے نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ایران ’یوکرین کے خلاف روس کی جنگ‘ میں گہرائی سے ملوث ہے، اور ایرانی ڈرون یوکرین میں شہریوں کو روزانہ کی بنیاد پر قتل کرنے کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2024 سے سیکریٹری جنرل نیٹو کے طور پر خدمات انجام دینے والے مارک روٹے ڈچ سیاستدان ہیں، 14 فروری 1967 کو پیدا ہونے والے مارک روٹے اس سے قبل 2010 سے 2024 تک نیدرلینڈز کے وزیر اعظم اور 2006 سے 2023 تک فریڈم اینڈ ڈیموکریسی کے لیے عوامی پارٹی کے رہنما رہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیٹو کے

پڑھیں:

ایران کے خلاف کارروائی کے لیے زمینی‘فضائی یابحری حدود کی اجازت نہیں دی‘پاکستان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)اسرائیل ایران جنگ کے حوالے سے چند اہم فیکٹ چیک/ حقائق اور پاکستان کا اصولی موقف ہے ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکا یا اسرائیل کو ایران کے خلاف کسی بھی حملے کے لیے اپنی فضائی حدود، زمینی یا بحری جگہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نا ہی دے گا ‘ پاکستان نے 21/22 جون کی رات ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے اس حوالے سے واضح بیان بھی جاری کیا ہے‘ پاکستان نے مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بارہا اور انتہائی واضح اور دلیری کے ساتھ مذمت کی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، کسی بلاک کی سیاست اور دوسرے ملک کے فوجی تنازعات میں حصہ نہیں لے گا اور نہ ہی اس کا حصہ بنے گا۔ پاکستان کا پہلے دن سے ایک اصولی موقف ہے۔ ایران کو اپنے دفاع کے تمام حقوق حاصل ہیں اور پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا. پاکستان نے ہمیشہ تمام متعلقہ فریقین اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال روابط قائم کیے ہیں اور کرتا رہے گا تاکہ جلد از جلد جارحیت کا خاتمہ ممکن ہو اور باہمی بات چیت اور ڈائیلاگ سے امن کو موقع دیا جا سکے‘ ایسا امن جو پائیدار، باعزت اور باہمی طور پر قابل قبول شرائط پر مبنی ہو۔ اس کا مقصد کشیدگی میں اضافے اور اس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام جیسے سنگین خطرات سے بچنا ہے۔ پاکستان کا ماننا ہے کہ ہر تنازعہ کا اختتام بالآخر بات چیت اور روابط کے ذریعے ہی ممکن ہوتا ہے اور اس کے لیے یہ تمام فریقین کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ تاخیر کی بجائے بروقت کوئی پُر امن حل تلاش کریں۔ امریکی حملے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، خطے میں کشیدگی اور تشدد میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مزید کشیدگی کے سنگین علاقائی اور عالمی اثرات ہوسکتے ہیں‘ شہری جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ تمام فریقین بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کریں، بحران کا واحد حل اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق مذاکرات اور سفارتکاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،ایران پر اسرائیلی اور امریکی حملے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار
  • ایران کے خلاف کارروائی کے لیے زمینی‘فضائی یابحری حدود کی اجازت نہیں دی‘پاکستان
  • ایران پر امریکی حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں‘ وزیراعظم کا ایرانی صدر کو فون‘اظہاریکجہتی
  • ایرانی تنصیبات پر امریکی حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں،پاکستان کی مذمت
  • امریکی حملے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں، وزیر اعظم کی ایرانی صدر سے گفتگو
  • ایرانی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے: رضا ربانی
  • ایران پر امریکی حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، دنیا پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان
  • امریکی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، دفاع کے تمام آپشن محفوظ ہیں: ایرانی وزیر خارجہ
  • امریکی حملے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں،ایران