پاکستان شوبز انڈسٹری کی خوبصورت جوڑی عائزہ خان اور دانش تیمور نے مستقبل میں شوبز انڈسٹری چھوڑنے کا اشارہ دے دیا ہے۔

عائزہ خان نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو کے دوران سوال کا جواب دیتے ہوئے اپنی اور دانش تیمور کی مستقبل کے حوالے سے پلاننگ کے بارے میں تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے۔

اداکارہ سے سوال کیا گیا تھا کہ اگر انھیں سب کچھ چھوڑ کر اپنی کسی من چاہی جگہ بھاگنے کا موقع دیا جائے تو وہ کون سی جگہ ہوگی اور کیوں؟

عائزہ خان نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ ’’ایک دن آئے گا کہ میں اور دانش نہ صرف اسکرین بلکہ سوشل میڈیا سے بھی غائب ہوجائیں گے اور ہم دونوں سوئٹزرلینڈ چلے جائیں گے‘‘۔

عائزہ خان کے مستقبل کا یہ پلان جان کر ان کے مداح حیران اور پریشان ہیں اور کئی مداحوں نے کمنٹ کیا کہ ایسے اچانک غائب مت ہوجائیے گا بلکہ کم از کم ہمیں بتا کر جایئے گا، لیکن بہتر یہ ہے کہ جائیں ہی نہیں۔

جبکہ اس پوسٹ پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے یہ بھی کمنٹس کیے کہ ’’کبھی کیوں؟ ابھی کیوں نہیں‘‘۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: اور دانش

پڑھیں:

موشن پکچر ترمیمی بل 2024 پر غور: فلم انڈسٹری میں تاخیر ختم کرنے کے لیے اہم تجاویز منظور

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس سینیٹر سید علی ظفر کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں “موشن پکچر (ترمیمی) بل 2024” پر تفصیلی غور کیا گیا، جس کا مقصد ملکی فلم انڈسٹری کو درپیش مشکلات کا حل نکالنا ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ فلم کی سرٹیفیکیشن کے حوالے سے تمام ضروری عوامل پہلے سے ہی مدنظر رکھے جاتے ہیں، تاہم ہر بار کابینہ کی سطح پر نیا سینسر بورڈ بنانے اور اس پر طویل بحث سے فلم انڈسٹری کے معاملات تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے انہوں نے تجویز دی کہ فلم سرٹیفیکیشن بورڈ کی منظوری کا اختیار متعلقہ وزیر کو دے دیا جائے تاکہ فیصلوں میں تاخیر نہ ہو۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد فلموں کی درآمد اور سرٹیفیکیشن سے متعلق کچھ قانونی پیچیدگیاں سامنے آئیں، کیونکہ وفاقی حکومت صرف درآمد تک محدود کردار ادا کرتی ہے، جبکہ سرٹیفیکیشن کا اختیار صوبوں کے پاس ہے۔ اس صورتحال میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پیج پر لانے کے لیے صوبوں کے ساتھ موثر رابطے کو ناگزیر قرار دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی فلموں نے حالیہ برسوں میں کینیڈا سمیت کئی ممالک میں ریکارڈ بزنس کیا ہے، جس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے سافٹ امیج کو فروغ ملا۔ وزارت اطلاعات ایسے مثبت تخلیقی منصوبوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتی ہے، اور ان کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ قبول نہیں کی جائے گی۔

عطاء اللہ تارڑ نے معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ایسے ماحول میں کوالٹی انٹرٹینمنٹ کو فروغ دے کر مثبت رویوں کو پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے سینسر بورڈ کے ایجنڈے کی منظوری دے دی، جبکہ وزیر اطلاعات کی جانب سے نیووڈیک کی بحالی کی تجویز بھی متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

یہ پیش رفت ملکی فلم انڈسٹری کے لیے ایک مثبت قدم قرار دی جا رہی ہے، جو نہ صرف فنکاروں بلکہ ناظرین کے لیے بھی ایک خوش آئند تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔

Ask ChatGPT

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • اے آئی چشمے فونز اور کمپیوٹرز کی جگہ لے لیں گے، جو لوگ نہیں پہنیں گے وہ۔۔۔زکربرگ نے بڑی پیشگوئی کردی
  • گاؤں یو چھون کی بیس سالہ تبدیلیاں: “دو پہاڑوں” کے تصور کی چینی دانش مندی اور عالمی اہمیت
  • انمول بلوچ سے شادی؟ علی رضا نے افواہوں پر خاموشی توڑ دی
  • کیرئیر کے آغاز میں کاسٹنگ کاؤچ کا سامنا کرنا پڑا، حفصہ بٹ
  • روزویلٹ کی نجکاری کے مالیاتی مشیر کے کام چھوڑنے سے قومی خزانے کو 5 کروڑ ڈالر نقصان کا خدشہ
  • پسندیدہ کردار کے لیے ڈائیرکٹر کا شرمناک مطالبہ، اداکارہ ژالہ سرہدی نے جواب میں کیا کہا؟
  • موشن پکچر ترمیمی بل 2024 پر غور: فلم انڈسٹری میں تاخیر ختم کرنے کے لیے اہم تجاویز منظور
  • عدم برداشت اور دلیل کا فقدان
  • اداکارہ درفشاں سلیم کا وزن اور شوبز انڈسٹری کے تجربات پر دوٹوک مؤقف
  • والدہ کی گرفتاری پر عثمان ڈار نے وزیراعلیٰ مریم نواز سے اہم سوال کر ڈالا