data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) سندھ کا دارالخلافہ کراچی میںآلودہ پانی کے استعمال سے جان لیوا اور مہلک بیماریوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکومتی لاپرواہی کے باعث عوام پینے کا آلودہ پانی استعمال کر رہے ہیں، جس سے عوام الناس میں جلد، پیٹ اور آنکھوں کے امراض اور الرجی میں خطرناک اضافہ ہونے لگا۔
رپورٹ کے مطابق کراچی سمیت سندھ میں آلودہ پانی کی فراہمی ایک سنگین عوامی صحت کا مسئلہ بن گیا ہے، جس سے سالانہ لاکھوں افراد مذکورہ امراض میں مبتلا ہو کو علاج پر سالانہ کروڑوں روپے خرچ کر رہے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق آلودہ پانی کے باعث کراچی میں ہر سال تقریباً 20,000 بچے مختلف امراض میں مبتلا ہو کر دم توڑ دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ کم سن بچے اور بڑے اسہال، ہیضہ اور ٹائیفائیڈ کا شکار ہو رہے ہیں۔ کیونکہ آلودہ پانی میں مختلف بیکٹریا، وائرس اور کیمیکلز پائے جاتے ہیں، جس سے ڈرمٹائٹس، فنگل انفیکشنز، خارش یا اسکیبیز، بیکٹیریل انفیکشنز، ایمپیٹیگو، فولیکولائٹس اور ایگزیما لاحق ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق آلودہ پانی سے ٹریچوما، کارنیا کا زخم، فنگس سے آنکھ کا انفیکشن، آنکھ کی الرجی اور یووائٹس کی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔
اسی لیے مذکورہ تناظر میں حکومت کو چاہیے کہ صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ عوام خاص طور پر دیہی علاقوں کے لوگ اپنی اور اپنے بچوں کی صحت کی حفاظت کر سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: آلودہ پانی کے مطابق

پڑھیں:

نیب اسلام آباد/راولپنڈی میں جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کا استعمال

نیب اسلام آباد/راولپنڈی نے مالیاتی بدعنوانی کے خلاف تحقیقات میں مؤثر اور تیز رفتار نتائج کے لیے جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کے استعمال کا آغاز کر دیا ہے، جس سے پیچیدہ مالیاتی ڈیٹا کا تجزیہ اب کہیں زیادہ مؤثر اور شفاف انداز میں ممکن ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب اسلام آباد/راولپنڈی نے بڑے مالیاتی مقدمات میں بینکنگ ریکارڈ، مالیاتی لین دین اور منی ٹریل کی جانچ جدید AI سسٹمز کے ذریعے شروع کر دی ہے، جن کی مدد سے ڈیٹا میں چھپے روابط اور مشکوک ٹرانزیکشنز کی نشاندہی تیزی اور جامع انداز سے انجام دی جا رہی ہے۔

اسی مقصد کے تحت نیب اسلام آباد/راولپنڈی کی ایک ٹیم نے نیشنل سینٹر آف آرٹیفیشل انٹیلیجنس (NCAI) اسلام آباد کا دورہ کیا اور چیئرمین ڈاکٹر یاسر ایاز سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں تحقیقاتی نظام کو عالمی معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے، AI پر مبنی تفتیشی ماڈیولز کی تیاری اور تکنیکی معاونت سے متعلق تفصیلی گفتگو کی گئی۔

ڈاکٹر یاسر ایاز نے تحقیقات میں جدید ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال یقینی بنانے پر نیب کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ نیب کو پاکستان کی جدید ترین لاء انفورسمنٹ ایجنسی بنانے کے لیے ہر ممکن تکنیکی مدد فراہم کی جائے گی۔

نیب کے ترجمان نے بتایا کہ ادارہ عوام کی محنت سے کمائی گئی رقوم کی بازیابی اور بدعنوان عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے لیے جدید ترین ذرائع اور ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا رہا ہے۔ ان کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے تحقیقات کو مزید تیز، شفاف اور نتیجہ خیز بنایا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب اور NCAI کے درمیان اس اشتراک سے مستقبل میں ایسے خودکار تفتیشی نظام تشکیل دیے جائیں گے جو بڑے مالیاتی نیٹ ورکس اور منی لانڈرنگ کی بروقت نشاندہی اور روک تھام میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • آلودہ پانی کے استعمال سے بیماریوں میں ہولناک اضافہ
  • کراچی: آلودہ پانی کے استعمال سے بیماریوں میں ہولناک اضافہ
  • چیٹ جی پی ٹی دماغ کیلئے نقصان دہ، ماہرین نے خبردار کردیا
  • چیٹ جی پی ٹی آپ کے دماغ کیلئے نقصان دہ، ماہرین نے خبردار کردیا
  • نیب اسلام آباد/راولپنڈی میں جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کا استعمال
  • خواتین ماہرین امراضِ پیٹ و جگر کی کمی، خواتین مریضوں کو مرد ڈاکٹروں سے معائنے میں ہچکچاہٹ کا سامنا
  • ایران اسرائیل جنگ، ملک میں پٹرولیم مصنوعات کا کتنا ذخیرہ موجود ہے؟
  • امریکی ’جی بی یو ففٹی سیون‘ بم کس طرح ہدف تک پہنچتا ہے؟
  • خشک سالی کا عالمی دن اور پاکستان