محرم الحرام‘ مذہبی رواداری کو برقرار رکھنے کیلیے تمام علما کا متفقہ اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن) ملک بھر میں ماہ محرم کے دوران مذہبی رواداری کو برقرار رکھنے کے لیے تمام مسالک کے علما اور مشائخ نے متفقہ اعلامیہ جاری کردیا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے محرم الحرام کے دوران بین المسالک ہم آہنگی اور امن و امان کے حوالے سے وزارتِ مذہبی امور میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں راولپنڈی اور اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ممتاز علما کرام و مشائخ عظام نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور نے کہا کہ گزشتہ سالوں کی طرح محرم الحرام کے دوران ملک میں امن و امان قائم رکھنے
میں علما کا کردار بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ بین المسالک ہم آہنگی کی فضا برقرار رکھنے کے لیے علما کرام ، خطبا اور مصنفین اپنی تقریروں اور تحریروں میں توازن و اعتدال پیدا کریں اور ایسے اشتعال انگیز بیانات اور تحریروں سے اجتناب کریں گے جن سے دوسروں کی دل آزاری ہو سکتی ہو۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سہیل آ فر یدی کی عمران خان سے ملاقات ,پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-22
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کی آمد پر تمام اراکین نے اْن کا پرتپاک استقبال اور خیر مقدم کیا، ملاقات میں سہیل آفریدی کی وزیراعلیٰ سے ملاقات اور27ویں آئینی ترمیم سمیت دیگر سیاسی و تنظیمی امور پر گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات کا معاملہ قومی اسمبلی کے فورم پر اٹھانے اور قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا جس پر تمام اراکین نے دستخط بھی کردیے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا تمام نیوز ورکرز کا مشکور ہوں، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آیا ہوں، بانی سے ملاقات نہ کروائے جانے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔