data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250624-2-13

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سابق کنٹونمنٹ کونسلر اصغر علی خان یوسف زئی نے کہا ہے کہ ٹھنڈی ہوائوں کا شہر حیدرآباد میں گزشتہ کئی عرصہ سے ترقیاتی کام نہ ہونے کے سبب پورا شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اوریہ بدنصیب شہر گزشتہ کئی عشروں سے، جس بدترین صورتحال کا شکار ہے، اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایک سال سے یہاں کے شہری سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث اذیت سے دوچار تھے لیکن اب جبکہ محکمہ موسمیات نے مون سون بارشوں کی پیشگوئی کردی ہے تواب شہر کے کئی علاقوں میں سڑ کوں کی تعمیر کا کام شرو ع کیا گیا اور جلد بازی میں سڑکوں کے غیر معیاری کام کرائے جا رہے ہیں اور یہ سڑکیں پہلی بارش پڑتے ہی پانی میں بہہ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل سوار گڑھوں میں گرکر زخمی ہورہے ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے، حادثات معمول بن گئے ہیں۔اسی طرح شہر بھر کا نکاسی آب کا نظام بھی بری طرح سے متاثر ہے، شہر کی ہر گلی اور محلے کے علاوہ مرکزی سڑکوں پر گٹر ابل رہے ہیں جس کی وجہ سے سڑکیں گندے پانی کے تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں،جبکہ مون سون بارشوں کا سیزن شروع ہونے کے باوجود شہر کے سیوریج اور برساتی نالوں کی صفائی کا کام شروع نہیں کرایا گیا ہے جبکہ کھلے نالوں میں معصوم بچے گر کر جاں بحق ہو رہے ہیں، لاکھوں روپے مالیت کی سیکشن مشینیں ناکارہ پڑی ہیں جنھیں سیوریج کے صفائی کے لیے استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ظاہر ہورہاہے کہ حکومتوں سے بھاری فنڈزکیلئے حیدرآبادشہر کو ڈبونے کی سازش کی جا رہی ہے۔بلدیہ اعلی حیدرآباد ،واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اورضلعی انتظامیہ نے بارشوں کے بعد ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے اورمتعلقہ ادارے غفلت کی نیند سو ر ہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حالیہ مون سون کی ہونے والی بارشوں سے قبل نالوں اور سیوریج سسٹم کی صفائی کا کام کرایا جا ئے، سیوریج کے ڈسپوزل پمپس پر ناکارہ موٹروں کی جگہ نئی موٹریں نصب کی جائیںاور تمام نکاسی آب کے پمپنگ اسٹیشنوں پر جنریٹرزکا انتظام کیا جائے تاکہ بجلی عدم سپلائی پر شہر کو ڈوبنے سے بچایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے ہے ہیں

پڑھیں:

حیدرآباد:آتشبازی کے غیر قانونی گوداموں، فیکٹریز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

 

حیدرآباد: (نیوزڈیسک) ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے پٹاخوں کے غیر قانونی گوداموں اور فیکٹریوں کیخلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے خلاف قانون پٹاخوں کے گوداموں، فیکٹریوں اور ایل پی جی فِلنگ پوائنٹس کی نشاندہی اور بندش کیلئے کمیٹیاں تشکیل دے دیں، جاری نوٹیفکیشن کے مطابق غیر قانونی گوداموں، دکانوں اور فیکٹریوں کا سروے اور کریک ڈاؤن ہوگا، تمام اسسٹنٹ کمشنرز، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو کارروائی کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔

کمیٹیاں مارکیٹس، گوداموں اور پوشیدہ مقامات کا معائنہ کرکے رپورٹ پیش کریں گی، قوانین اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر فیکٹریاں اور گودام فوری طور پر سیل کیے جائیں گے، خلاف ورزی پر تمام مواد ضبط کیا جائے گا اور مالکوں اور سہولت کاروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔

ڈپٹی کمشنر حیدر آباد زین العابدین نے ہفتہ وار رپورٹس جمع کروانے اور پیشرفت اجلاس بلانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں، خیال رہے کہ گزشتہ روز حیدرآباد میں پٹاخے بنانے والی فیکٹری میں زوردار دھماکہ ہوا تھا جس میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد ،واٹر کارپوریشن میں نئے چیف آئی ٹی آفیسر کی تعیناتی
  • حیدرآباد،ڈپٹی کمشنر غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف سرگرم
  • الیکشن کمیشن آف انڈیا بی جے پی کیلئے کام کررہا ہے، کانگریس
  • کراچی واٹرایند سیوریج سسٹم امپروومنٹ پروجیکٹ کے تحت واٹرسپلائی کاتعمیراتی کام کراچی یونیورسٹی روڈپر جاری ہے
  • لائنز ایریا میں سیوریج کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں مشکلات کاسامناہے
  • حیدر آباد فیکٹری دھماکے کا ایک اور زخمی چل بسا، تعداد10 ہوگئی
  • حیدرآباد: ہالاناکہ میں سیوریج کا پانی انتظامیہ کی نااہلی کا منہ چڑا رہا ہے، شہریوں کو آمد روفت میں شدید دشواری کا سامنا ہے
  • حیدرآباد: پٹاخہ فیکٹری میں دھماکا، 7 افراد جاں بحق، مقدمہ درج
  • حیدرآباد:آتشبازی کے غیر قانونی گوداموں، فیکٹریز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • لطیف آباد: آتش بازی کے کارخانے میں خوفناک دھماکا