خلیجی بحران کے بعد پاکستان کا فلائٹ آپریشن بحال کردیا گیا تاہم 32 پروازیں منسوخ ہوگئیں۔

قومی ایئر لائن کا بھی خلیج کے لیے فلائٹ آپریشن بحال ہوگیا لیکن پروازوں میں 4 سے 13 گھنٹے تاخیر ہے۔

کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت مختلف ایئرپورٹ کی 55 پروازوں میں تاخیر ہے جبکہ منسوخ پروازوں میں قطر ایئر ویز کی کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور سیالکوٹ کی 14 پروازیں شامل ہیں۔

کراچی سے جدہ، دوحہ، استنبول کی 8 منسوخ کی گئی ہیں جبکہ کراچی سے دبئی کی غیرملکی ایئر کی دو پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

لاہور سے شارجہ، مسقط، ریاض کی 5 پروازیں منسوخ شیڈول میں شامل ہیں۔ قطر ایئر ویز کی لاہور کی 2، اسلام آباد کی 4 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

پشاور سیالکوٹ کی قطر ایئرویز کی 4 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں، شارجہ سے پشاور، دبئی، ابوظہبی کی 5 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

دوسری جانب قومی ایئر کی لاہور سے مدینہ کی پرواز پی کے 747 میں 13 گھنٹے تاخیر ہوئی ہے جبکہ دوحہ سے کراچی، لاہور کے لیے پرواز کیو آر 621 میں 10 گھنٹے تاخیر ہوئی ہے۔

اسلام آباد دبئی کی قومی ایئر کی پرواز پی کے 233 میں 15 اور بحرین سے اسلام آباد کی دو پروازوں میں 4 گھنٹے تاخیر ہوئی ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: منسوخ کردی گئی ہیں پروازیں منسوخ پروازوں میں گھنٹے تاخیر اسلام ا باد

پڑھیں:

عمارت کا انہدام ،شہری سلامتی کے بحران پر سوالات اٹھ گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی( اسٹاف رپورٹر)4 جولائی کی صبح کراچی کے پسماندہ علاقے لیاری میں ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت گرنے سے کم از کم 27 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے ۔محفوظ پاکستان کے مطابق ریسکیو ٹیموں کو ملبے سے لاشیں نکالنے میں تین روز لگے جبکہ گنجان علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔یہ عمارت، جو مبینہ طور پر 25 سال سے زیادہ پرانی تھی، واضح طور پر ڈھانچے کی کمزوریوں کا شکار تھی۔ مقامی مکینوں کے مطابق اسے کئی بار غیر محفوظ قرار دیا گیا تھا مگر کوئی عملی اقدام نہ کیا گیا۔ سستی رہائش کی کمی کے باعث کئی خاندان اسی عمارت میں رہائش پذیر رہے۔ کراچی میں تیز رفتار ہجرت، بلند کرائے اور کمزور منصوبہ بندی نے نچلے طبقے کے لیے مسائل کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔یہ سانحہ کراچی میں عمارتوں کے انہدام کے سلسلے کی ایک اور کڑی ہے، جو غیر منظم شہری توسیع اور حفاظتی معیارات پر عملدرآمد نہ ہونے کے خطرات کو اجاگر کرتا ہے۔ ماہرین شہری منصوبہ بندی کے مطابق شہر کی ترقی اس کے ضابطہ جاتی ڈھانچے سے کہیں آگے نکل گئی ہے۔ لیاری جیسے علاقوں میں تنگ گلیاں، بوجھل انفراسٹرکچر اور بے ہنگم تعمیرات عمارتوں کی نگرانی اور ہنگامی کارروائی کو مشکل بنا دیتے ہیں۔لیاری، جو کراچی کے قدیم اور گنجان آباد علاقوں میں سے ایک ہے، طویل عرصے سے خستہ حال انفراسٹرکچر، غیر قانونی تعمیرات اور کمزور نگرانی کا شکار ہے۔ بیشتر عمارتیں بغیر سرکاری منظوری، غیر معیاری سامان اور انجینئرنگ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کی جاتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ برسوں کی سیاسی مداخلت، سرکاری محکموں میں بدانتظامی اور بدعنوانی نے غیر قانونی تعمیرات کو فروغ دیا ہے۔ اگرچہ کراچی میں تعمیراتی قوانین کاغذوں پر موجود ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔شہری ماہرین اور سول سوسائٹی نے خطرناک عمارتوں کا فوری آڈٹ کرنے، سخت قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے اور عوام کو محفوظ و سستی رہائش کی فراہمی پر زور دیا ہے۔یہ سانحہ ایک بار پھر واضح کرتا ہے کہ اگر شہری منصوبہ بندی اور ضابطہ سازی میں فوری اصلاحات نہ کی گئیں تو سب سے زیادہ قیمت کراچی کی نچلی آبادیوں کو ہی چکانی پڑے گی۔

متعلقہ مضامین

  • سیلابی صورتحال کے باعث ٹرینوں کا شیڈول متاثر، متعدد ٹرینیں منسوخ و تاخیر کا شکار
  • انتظامی مسائل، 13 پروازیں منسوخ، 44 میں تاخیر
  • تکنیکی و آپریشنل وجوہات :9 پروازیں کینسل ، ایک تاخیر کا شکار  
  • عبدالعلیم خان کا مری اسلام آباد ایکسپریس وے کا دورہ، تزئین و آرائش کے کاموں میں تاخیر پر اظہارِ ناراضگی
  • یورپی ہوائی اڈوں پر سائبر حملہ، ہیتھرو اور برسلز ایئرپورٹ متاثر، پروازیں منسوخ 
  • عمارت کا انہدام ،شہری سلامتی کے بحران پر سوالات اٹھ گئے
  • یورپی ممالک کے متعدد ایئرپورٹ سائبر حملے کی زد میں آ گئے کئی پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو گئیں
  • سائبر حملے سے یورپی ہوائی اڈوں پر بد نظمی، پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار
  • پی آئی اے کی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز تاخیر کا شکار
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججزکی عدم دستیابی ‘کاز لسٹیں منسوخ