ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک غیرملکی انفلوئنسر فریڈریکا نے بھارت کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن کو پاپڑ فروش سمجھ لیا۔

فریڈریکا نے حال ہی میں نیپال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مقامی بازار سے مزیدار مونگ دال پاپڑ خریدے لیکن جب وہ واپس ڈنمارک پہنچیں اور ان پاپڑوں کو استعمال کیا، تو انہیں یہ تجسس ہوا کہ آخر پیکٹ پر یہ کن صاحب کی تصویر ہے، جنہوں نے دنیا کے بہترین پاپڑ بنائے ہیں؟

View this post on Instagram

A post shared by Frederikke (@bhukkad_bidesi)


فریڈریکا نے انسٹاگرام پر ایک دلچسپ ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ ان پاپڑوں کو الیکٹرک چولہے پر سینکتی ہیں اور اسے مزے لے کر کھاتی ہیں، ساتھ ہی وہ اپنے فالورز سے پوچھتی ہیں کہ ‘یہ آدمی کون ہے؟ اور یہ دنیا کے بہترین پاپڑ کیسے بناتا ہے؟’

انہوں نے بتایا کہ ‘میں یہ پاپڑ نیپال سے لائی تھی اور مجھے کوپن ہیگن (ڈنمارک) میں یہ پاپڑ کہیں نہیں مل رہے، اگر کوئی بتا سکے کہ یہ ‘لیجنڈری پاپڑ والا’ کون ہے یا کہاں سے یہ پاپڑ دوبارہ مل سکتے ہیں تو مدد کریں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پاپڑ کے پیکٹ پر چھپی تصویر کسی اور کی نہیں بلکہ بالی وڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کی تھی، جنہیں فریڈریکا نے شاید پہچانا نہیں، یا ممکن ہے کہ انہوں نے مذاق میں یہ سوال کیا ہو، کیونکہ ان کا انسٹاگرام ہینڈل ‘bhukkad_bidesi’ (بھوکّڑ بدیسی) ہے اور وہ کھانے کے بارے میں مزاحیہ انداز میں پوسٹ کرتی رہتی ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین اور میمرز نے یہ موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور ان کی اس ویڈیو پر مزاحیہ تبصروں کی بارش کر دی۔

ایک صارف نے لکھا کہ ‘جی ہاں، یہ صاحب اپنے ممبئی میں واقع بنگلے میں ایک ایک پاپڑ خود اپنے ہاتھوں سے بناتے ہیں’۔

دوسرے نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ ‘جی ہاں، انہوں نے انڈیا گیٹ، دہلی میں باسمتی چاول کی بھی کھیتی کی ہے’۔

اسی طرح کئی دیگر صارفین نے بھی امیتابھ بچن کے پرانے اشتہارات کا حوالہ دیتے ہوئے مزاحیہ کمنٹس کی بھرمار کردی، جن میں پولیو ڈراپس، پائپ، سون پاپڑی اور ہاجمولا کے اشتہارات کا تذکرہ بھی شامل تھا۔

ایک صارف نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ‘اگر پاپڑ زیادہ کھا لیے اور ہضم نہیں ہوئے تو ہاجمولا بھی بچن صاحب سے ہی لے لینا، فائدہ ہی فائدہ’۔

اسی دوران کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ایشوریا رائے اور شاہ رخ خان کے اشتہاروں کو بھی اپنے مزاحیہ تبصروں میں گھسیٹ لیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ‘ان کی بہو ایشوریا بہترین ہیئر ڈائی اور اینٹی ایجنگ کریم بناتی ہیں، لوریل کے نام سے، وہ بھی استعمال کرنا’۔

جبکہ ایک اور صارف نے کہا کہ ‘ابھی شاہ رخ خان کے اچار بھی چکھنا، وہ میرے رشتہ دار ہیں’۔

یاد رہے کہ امیتابھ بچن نہ صرف 60 کی دہائی سے بھارتی فلم انڈسٹری کا بڑا نام ہیں بلکہ وہ ایک کامیاب برانڈ ایمبیسیڈر بھی ہیں۔

انہوں نے انڈیا گیٹ چاول، جسٹ ڈائل، کیڈبری، کلیان جیولرز اور پیپسی سمیت کئی بڑے برانڈز کے اشتہارات کیے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فریڈریکا نے امیتابھ بچن انہوں نے

پڑھیں:

آئینی ترمیم: وزرا و ارکان پارلیمنٹ کے غیرملکی دورے منسوخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251106-01-26
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن / صباح نیوز) 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے اہم معاملے کے پیش نظر وزیراعظم نے تمام وفاقی وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے فوری طور پر منسوخ کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ تمام وزرا اور پارلیمانی ارکان اسلام آباد میں موجود رہیں تاکہ ترمیم کے حوالے سے اجلاس اور مشاورتی عمل بلا تعطل جاری رہ سکے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد 27 ویں ترمیم کے قانونی اور آئینی پہلوؤں پر مکمل توجہ دینا اور ملکی مفاد میں فوری اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت ترمیم کی منظوری کے لیے اعلیٰ سطحی مشاورت اور حکمت عملی ترتیب دینے میں مصروف ہے‘ اس اقدام کے بعد وفاقی کابینہ اور پارلیمانی کمیٹیاں تمام متعلقہ امور پر اسلام آباد میں فوری اجلاس کر رہی ہیں، تاکہ ترمیمی عمل کی رفتار اور ملکی مفاد میں فیصلہ سازی بلا تعطل مکمل ہو سکے۔وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے حاصل کرنے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اہم ٹاسک دیدیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہاؤس بزنس مشاورتی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 27ویں آئینی ترمیم 14 نومبر کو قومی اسمبلی سے منظور کرائی جائے گی جبکہ ایوان کا موجودہ اجلاس بھی 14نومبر تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ایجنڈے اور شیڈول کی بھی باقاعدہ منظوری دی گئی تاہم تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ پارلیمنٹ سے27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے نمبر گیم اہمیت اختیار کرگیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے237 ارکان کی حمایت حاصل ہے جب کہ حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں۔ قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان کی تعداد 125 اور پیپلز پارٹی کے 74 ارکان ہیں۔ ایم کیو ایم کے 22، پاکستان مسلم لیگ 5، آئی پی پی کے 4 ارکان حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔ ان کے علاوہ ضیا لیگ، نیشنل پارٹی، باپ پارٹی کا ایک ایک رکن اور 4 آزاد ارکان بھی حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد 89 ہے۔ دوسری جانب سینیٹ میں حکمران اتحاد کے اراکین 61 ہیں اور اپوزیشن اراکین کی تعداد 35 ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کے لیے 64 اراکین کی ضرورت ہے۔ ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کے لیے حکومت کو سینیٹ میں جے یو آئی یا اے این پی کے 3 اراکین کی حمایت درکار ہوگی۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بلاول زرداری کا حق ہے کہ وہ اظہار رائے کریں‘ تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بعد جو شکل نکلے گی وہ سامنے لے آئیں گے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے اور ترمیم کا حق صرف ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، موجودہ حکومت نے 16 نشستوں کے ساتھ حکومت سنبھالی تھی ‘آئین میں ترمیم ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر، وفاقی وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ 27 ویں آئی ترمیم پر حکومت سے ہم نے خود رابطہ کیا، حکومت سمجھتی ہے کہ آئینی ترمیم سے عدالتی نظام میں بہتری آئے گی مگر وقت کا تقاضا ہے کہ قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔ اسلام آباد میں ایم کیو ایم رہنماؤں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار اور امین الحق نے27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ آزاد سینیٹر فیصل واوڈا نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی، جو تقریباً 40 منٹ تک جاری رہی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتِ حال اور 27ویں آئینی ترمیم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فیصل واوڈا نے مولانا فضل الرحمن کو مجوزہ ترمیم سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت اور پارلیمانی نظام میں مولانا کا ہمیشہ اہم اور متوازن کردار رہا ہے، اور امید ہے کہ وہ اس بار بھی مثبت کردار ادا کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے جواب میں کہا کہ جے یو آئی ایک ذمہ دار پارلیمانی جماعت ہے جو آئین کی محافظ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک آئینی ترمیم کا مسودہ سامنے نہیں آتا، اس پر کوئی حتمی رائے دینا قبل از وقت ہوگا۔ مولانا نے مزید کہا کہ مسودہ سامنے آنے کے بعد جے یو آئی کی پارلیمانی پارٹی، قانونی ٹیم اور شوریٰ سے مشاورت کی جائے گی تاکہ تفصیلی جائزے کے بعد حتمی مؤقف اختیار کیا جا سکے۔ انہوں نے فیصل واوڈا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم جیسے حساس امور میں جلد بازی کے بجائے سنجیدہ مشاورت ناگزیر ہے۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ نمبرز کا مسئلہ نہیں ترمیم کی منظوری کے لیے نمبرز پورے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ‘صرف کیش’، ڈیجیٹل پیمنٹ وصول نہ کرنے پر اسلام آباد کا معروف ریسٹورنٹ سیل
  • موسم کی تبدیلی مختلف بیماریوں کی پیدا کررہی ہے ،ڈاکٹر نوید
  • کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟
  • “چین-پاکستان تجارت ‘بادلوں کے سنہری راستے’ میں داخل”
  • 32 سالہ مشہور بھارتی انفلوئنسر انتقال کر گیا
  •  سابق ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے کی پراسرار موت؛ والد کی آرمی چیف سے شفاف تحقیقات کی اپیل
  • آئینی ترمیم: وزرا و ارکان پارلیمنٹ کے غیرملکی دورے منسوخ
  • NPT کیمطابق چینی وزیر خارجہ کا ایران کے حقوق کے تحفظ پر زور
  • 27 ویں آئینی ترمیم 26 ویں ترمیم سے زیادہ مہلک ہے، لیاقت بلوچ
  • شِیخ رشید کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر روک دیا گیا