جنگ بندی قبول ہے، ایران کے خلاف آپریشن کے تمام مقاصد حاصل کر لیے، نیتن یاہو
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے خلاف ’’آپریشن رائزنگ لائن‘‘ میں اسرائیل نے اپنے تمام اہداف حاصل کر لیے ہیں، اور اس سے بھی زیادہ کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے گزشتہ رات کابینہ، وزیر دفاع اور موساد کے سربراہ سے ملاقات کی، جس میں آپریشن کی کامیابی کا اعلان کیا گیا۔
بیان کے مطابق اسرائیل نے ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کی ’’دوہری اور فوری خطرات‘‘ کو ختم کر دیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ اسرائیلی فضائیہ نے تہران کی فضاؤں پر مکمل کنٹرول حاصل کیا، ایرانی عسکری قیادت کو شدید نقصان پہنچایا اور حکومت کے درجنوں اہم اہداف کو تباہ کیا گیا۔
بیان کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل ہم آہنگی سے، اسرائیل نے دو طرفہ جنگ بندی کی امریکی تجویز کو منظور کر لیا ہے، تاہم کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں اسرائیل ’’شدید ردعمل‘‘ دے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول‘ مجموعی تعداد 285 ہو گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251107-01-11
غزہ/ بیروت/ واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے نصر اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ اب تک اس معاہدے کے تحت مجموعی طور پر 285 فلسطینیوں کی لاشیں وصول کی جاچکی ہیں۔ ان لاشوں کو اسرائیلی فوجی اِتائے چن کی لاش کے بدلے میں واپس کیا گیا، جسے منگل کے روز حماس نے اسرائیل کے حوالے کیا تھا۔معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل کو جب بھی کسی اسرائیلی یرغمالی کی لاش واپس ملتی ہے، تو وہ بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں فلسطینی حکام کے حوالے کرتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود جنوبی لبنان پر بمباری کر کے ایک شہری کو شہید کردیا جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی حملے میں جنوبی ضلع طائر کے قصبے برج رحل میں ایک کار تباہ ہوئی۔لبنان کی سرکاری خبرایجنسی نے بتایا کہ حملہ ایک اسکول کے قریب کیا گیا، جس سے اسکول کے بچوں میں افراتفری پھیلی اور خوف و پریشانی میں والدین اسکول پہنچ گئے۔ مزید برآں گوگل، مائیکروسافٹ اور ایمیزون جیسے بڑی ٹیکنالوجی اداروں پر طویل عرصے سے اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں تعاون کے الزامات لگتے رہے ہیں اور اب ایک اور بڑا پلیٹ فارم یوٹیوب بھی اس فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔امریکا میں بائیں بازو کے نمائندہ سمجھے جانے والے میڈیا گروپ دی انٹرسیپٹ کی رپورٹ کے مطابق گوگل کی ملکیت والے اس پلیٹ فارم نے خاموشی سے فلسطینی انسانی حقوق کی 3 بڑی تنظیموں کے اکاؤنٹس حذف کر دیے، جس کے نتیجے میں اسرائیلی تشدد کو دستاویز کرنے والی 700 سے زاید وڈیوز غائب ہوگئیں، یہ اقدام سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے عاد کردہ پابندیوں کے بعد کیا گیا۔