ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی نے مشرقِ وسطیٰ کو ایک نئی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ امریکا اور ایران کے درمیان تلخ بیانات، حملے اور جوابی کارروائیوں نے صورت حال کو مزید خطرناک بنا دیا۔ قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی میزائل حملے سے لے کر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اچانک جنگ بندی کے اعلان تک، 48 گھنٹوں میں رونما ہونے والے ان واقعات نے عالمی سیاست اور سیکیورٹی کو لرزا کر رکھ دیا۔ ذیل میں ان اہم واقعات کی ایک جامع ٹائم لائن پیش کی جا رہی ہے:

13 جون 2025
اسرائیل نے ایران میں ’رائزنگ لائن‘ آپریشن کے تحت جوہری تنصیبات اور کمانڈ مراکز کو نشانہ بنایا۔ کشیدگی کا باضابطہ آغاز ہوا۔

22 جون 2025
امریکی B‑2 بمبار طیاروں نے ایران کے جوہری مراکز فرود ، نظنز اور اصفہان پر 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بم برسائے۔

23 جون 2025 (درمیانی شب)
ایران نے قطر میں واقع امریکی فضائی اڈے ’العدید‘ پر 6 بیلسٹک میزائل فائر کیے، تاہم قطری دفاعی نظام نے تمام میزائل فضا میں ناکام بنا دیے، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہوگئے، صدر ٹرمپ کا اعلان

23 جون 2025 (رات گئے)
ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملے، جوابی کارروائی میں اسرائیل نے تہران، فرود اور ایون جیل کو نشانہ بنایا، درجنوں ہلاکتیں ہوئیں۔

23 جون 2025 (رات 11 بجے، واشنگٹن وقت)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ پر اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل مکمل جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں، جس پر مرحلہ وار عملدرآمد ہوگا۔

24 جون 2025 (تہران وقت 4 بجے صبح)
ایران نے اعلان کیا کہ اگر اسرائیل صبح 4 بجے سے پہلے حملے بند کر دے تو وہ بھی کارروائی روک دے گا۔ تاہم اسرائیل کے کچھ علاقوں میں ایرانی میزائل گرے، 3 افراد ہلاک ہوئے۔

24 جون 2025 (دن)
عالمی منڈی نے مثبت ردعمل دیا، خام تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔ امریک صدر کا قطر کے امیر سے ٹیلیفونک رابطہ، قطر کی ثالثی میں جنگ بندی کی کوششیں رنگ لے آئیں۔ ٹرمپ نے جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا، تاہم اسرائیلی حکومت نے تاحال رسمی تصدیق نہیں کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایران جنگ بندی قطر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران

پڑھیں:

غزہ جانے والے امدادی بیڑے کو ناکہ بندی توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسرائیل

اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ کی جانب جانے والے امدادی بیڑے کو اپنی ناکہ بندی توڑنے کی اجازت نہیں دے گا۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’اسرائیل کسی بھی جہاز کو جنگی علاقے میں داخل نہیں ہونے دے گا اور نہ ہی کسی قانونی سمندری ناکہ بندی کو توڑنے کی اجازت دے گا۔‘

مزید پڑھیں: غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے خلیجی جہازوں کا بیڑا روانہ، ‘فریڈم فلوٹیلا’ میں شمولیت

بیان میں مزید الزام عائد کیا گیا کہ یہ امدادی بیڑا دراصل حماس کے مقاصد پورے کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل غزہ

متعلقہ مضامین

  • غزہ جانے والے امدادی بیڑے کو ناکہ بندی توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسرائیل
  • حماس کا صدر ٹرمپ کو خط، غزہ جنگ بندی کے لیے بڑی پیشکش کردی، امریکی ٹی وی
  • حماس کی ٹرمپ کو خط کے ذریعے جنگ بندی کی بڑی پیشکش، خطے میں امن کی نئی امید
  • حماس کا صدر ٹرمپ کو خط؛ غزہ جنگ بندی کے لیے بڑی پیشکش کردی
  • اسرائیل کو جنگ بندی کا پابند کیاجائے‘سنی تحریک
  • 7 جنگیں رکوا چکا، اسرائیل ایران جنگ بھی رکوائی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین کا اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے بیان پر ردعمل
  • اسرائیلی حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل کا مشترکہ فوجی مشقوں اور میزائل وارننگ سسٹم پر اتفاق
  • دوحہ حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل کا مشترکہ فوجی مشقوں اور میزائل وارننگ سسٹم پر اتفاق
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟