اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل امریکا اور اسرائیل کے غلام ہیں،سہیل شارق
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت) اسٹنٹ جنرل سیکرٹری پروفیسر سہیل شارق نے کہا ہے کہ دنیا میں دشت گردی پھیلانے والے اور انسانی جانوں سے خون کی ہولی کھیلنے والے سب امریکا کے ساتھ ہیں امت مسلمہ ان کے شر سے جب تک محفوظ نہیں رہ سکتی جب تک وہ متحد نہیں ہو گی جوہری توانائی پر صرف امریکا اور اسرائیل کا حق مسلمان ممالک کا بھی حق ہے۔ یہ بات انھوں نے جماعت اسلامی ٹنڈوجام کے ایران پر امریکی حملے کے خلاف احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انھوں نے کہا اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل دونوں امریکا اور اسرائیل کے غلام ہیں آج تک انھوں نے اُمت مسلمہ کا کوئی مسلہ حل نہیں کرایا ان کے ہوتے ہوئے بھارت میں کشمیر میں بوسینا میں عراق میں سمیت دیگر ممالک میں مسلمانوں کا قتل عام ہوتا رہا ہے انھوں نے کہا آج جو ممالک اسرائیل اور امریکا کے ساتھ کھڑے ہیں یہ ہی دنیا کے سب سے بڑے دشت گرد ہیں ان کی وجہ سے پوری دنیا کے امن کو خطرہ ہے انھوں نے کہا کہ اسرائیل کی مذمت کرنے کے بجائے اور فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے بجائے امریکا کا ایران پر حملہ اُمت مسلمہ پر حملے کے مترادف ہے جوہری توانائی حاصل کرنے پر صرف دشت گردی ممالک کا حق نہیں مسلمان ممالک کا بھی حق ہے انھوں نے کہا ان کے شر سے اُمت مسلمہ جب تک محفوظ نہیں رہ سکتی جب تک کہ وہ متحد نہیں ہو گی احتجاج سے امیر جماعت اسلامی ٹنڈوجام حافظ غیور احمد پروفیسر حمادعلی بہادر جنرل کونسلر طاہر اسامہ جنرل کونسلر عبدالحمید شیخ اور جنرل سیکرٹری راو طارق سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انھوں نے کہا
پڑھیں:
روس، چین اور پاکستان کا مشرق وسطیٰ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے، جس میں روس، چین اور پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے پر مبنی قرارداد پیش کرنے کی تجویز دی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری کو ’پہلے سے غیر مستحکم خطے میں خطرناک اضافہ‘ قرار دیتے ہوئے شدید خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک اور تباہ کن انتقامی سلسلے کے دہانے پر کھڑے ہیں، جو خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ وہ بارہا مشرق وسطیٰ میں کسی بھی قسم کی فوجی کشیدگی کی مذمت کر چکے ہیں کیونکہ خطے کے عوام مزید تباہی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ’لیکن بدقسمتی سے ہم ایک نہ ختم ہونے والے انتقام در انتقام کے گڑھے کی طرف جا رہے ہیں۔‘
انتونیو گوتریس نے فوری سفارت کاری، عام شہریوں کے تحفظ، اور سمندری راستوں کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ’ہمیں فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ لڑائی رکے اور ایران کے جوہری پروگرام پر سنجیدہ اور مسلسل مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکیں۔‘
مزید پڑھیں:
ابھی یہ واضح نہیں کہ مذکورہ قرارداد پر کب رائے شماری ہوگی، تاہم سفارتی ذرائع کے مطابق، روس، چین اور پاکستان کی جانب سے قرارداد کا مسودہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کو بھیجا گیا ہے اور ان سے پیر کی شام تک اپنی رائے طلب کی گئی ہے۔
قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 ووٹوں کی حمایت درکار ہے، بشرطیکہ 5 مستقل اراکین یعنی امریکا، فرانس، برطانیہ، روس اور چین میں سے کوئی بھی ویٹو نہ کردے۔
ذرائع کے مطابق، امریکا ممکنہ طور پر اس قرارداد کی مخالفت کرے گا، کیونکہ مسودے میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی گئی ہے، اگرچہ متن میں امریکا یا اسرائیل کا نام واضح طور پر شامل نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ انتونیو گوتریس پاکستان جنگ بندی چین روس سلامتی کونسل مشرق وسطیٰ