جنگ بندی کے باوجود ایرانی افواج ہائی الرٹ
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج عظیم ایرانی قوم کو یقین دلاتی ہیں کہ وہ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن اور پشیمان کن جواب دینے کے لیے تیار ہیں، مسلح افواج دشمن کے الفاظ پر کوئی اعتماد نہیں، اور ان کی انگلیاں ہمیشہ ٹریگر پر رہتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل (ایس این ایس سی) نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج جنگ بندی کے بعد بھی دشمن کے کسی بھی اقدام کا جواب دینے کے لیے الرٹ رہیں گی۔ سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ایک بیان میں اسرائیلی حکومت اور اس کے حامیوں پر جنگ بندی کے نفاذ سے متعلق مؤقف پیش کیا۔ بیان کے مطابق ایرانی عوام کی یکجہتی اور ہوشیار رہنے نے ملک کی مسلح افواج کی ثابت قدمی اور ان کی حیرت انگیز قوت کو 12 دن کی اسٹریٹجک جنگ کے دوران مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کا موقع فراہم کیا اور جارحیت کے اقدامات کا بروقت اور مناسب جواب دیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایرانی قوم کے گہرے اور بامعنی اقدامات، مسلح افواج کے عزم اور رہبرِ انقلاب اسلامی کی دانشمندی کے باعث دشمن کو اپنی ناکامی تسلیم کرنے اور یکطرفہ طور پر جارحیت ختم کرنے پر مجبور ہونا پڑا، اسرائیلی حکومت کی جارحیت کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی دلیر مسلح افواج نے رہبرِ انقلاب اسلامی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے دشمنوں کے حملوں (جن میں قطر میں امریکی العدید ایئربیس پر جوابی حملہ بھی شامل ہے) کا تباہ کن جواب دیا۔ بیان کے اختتام پر کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج عظیم ایرانی قوم کو یقین دلاتی ہیں کہ وہ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن اور پشیمان کن جواب دینے کے لیے تیار ہیں، مسلح افواج دشمن کے الفاظ پر کوئی اعتماد نہیں، اور ان کی انگلیاں ہمیشہ ٹریگر پر رہتی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلح افواج ایران کی
پڑھیں:
کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت پھر شروع، حکومتی پابندی مؤثر کیوں نہ رہی؟
بلوچستان حکومت کی جانب سے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی خرید و فروخت پر پابندی کے باوجود کوئٹہ شہر میں ایک بار پھر ایرانی ایندھن کی کھلے عام فروخت شروع ہوگئی ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں یہ ایندھن فی لیٹر 215 روپے میں دستیاب ہے، جو حکومت کی رِٹ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بلوچستان میں ایرانی پیٹرول کم قمیت پر دستیاب ہے؟
کچھ عرصہ قبل حکومت بلوچستان نے ایرانی ایندھن کی غیر قانونی درآمد اور فروخت پر سخت پابندی عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کاروبار کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس دکھائی دے رہے ہیں۔
کوئٹہ کے سریاب، اسپنی روڈ، کلی شابو، کچلاک، سیٹلائٹ ٹاؤن اور قمبرانی روڈ سمیت متعدد علاقوں میں سڑک کنارے غیر قانونی اسٹالز پر ایرانی پیٹرول اور ڈیزل فروخت ہورہا ہے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے شہری حمزہ احمد نے کہاکہ مہنگائی کے اس دور میں 215 روپے فی لیٹر سستا ایرانی پیٹرول ان کے لیے ایک سہارا ہے، کیونکہ مقامی پیٹرول پمپس پر فی لیٹر قیمت 265 روپے تک جا پہنچی ہے۔ حکومت اگر سستا پیٹرول نہیں دے سکتی تو کم از کم جو میسر ہے، اسے بھی بند نہ کرے۔
دوسری جانب ایرانی ایندھن کے کاروبار سے منسلک دین محمد نے بتایا کہ حکومتی پابندی کے باوجود صوبے کے بیشتر اضلاع میں ایرانی پیٹرول دستیاب تھا، البتہ کوئٹہ میں کاروبار ٹھپ ہوگیا تھا۔ تاہم گزشتہ ایک ہفتے سے ایرانی تیل کے مراکز میں پھر سے کام شروع ہوگیا ہے اور کوئٹہ میں بھی ایرانی تیل مختلف علاقوں میں دستیاب ہے۔
تاحال حکومت بلوچستان یا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس نئی پیش رفت پر کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا، نہ ہی کسی کارروائی کی اطلاع ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد ایرانی پیٹرول کی قیمت کیا ہے؟
معاشی ماہرین کے مطابق ایرانی ایندھن کی اسمگلنگ نہ صرف ملکی معیشت کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ یہ ایک بڑا سیکیورٹی چیلنج بھی ہے۔ حکومتی مؤقف ہمیشہ سے یہ رہا ہے کہ غیر قانونی ایرانی ایندھن کے کاروبار سے دہشتگرد گروپوں کو مالی معاونت ملتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایرانی پیٹرول کی فروخت بلوچستان حکومت پابندی غیر مؤثر حکومتی پابندی کوئٹہ وی نیوز