data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران:  ایرانی سپریم لیڈر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک مضبوط اور واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی قوم کبھی بھی دباؤ یا جارحیت کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گی اور ملک کی خودمختاری و سالمیت کے دفاع کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔

 سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں ایرانی سپریم لیڈر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ایرانی عوام کی تاریخ اور مزاج سے واقف لوگ یہ جانتے ہیں کہ یہ وہ قوم ہے جو کسی بھی حال میں سرنڈر نہیں کرتی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران نے کبھی کسی ملک پر جارحیت نہیں کی، تاہم اگر دشمن نے حملہ کیا تو جواب بھی اسی زبان میں دیا جائے گا۔

خامنہ ای کے اس بیان کو موجودہ جیوپولیٹیکل تناظر میں امریکہ اور اسرائیل کے لیے سخت پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے اور ایران کی جانب سے جوابی حملوں اور مزاحمتی قوتوں کی حمایت میں شدت آتی جا رہی ہے۔

دوسری جانب ایران وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ جنگ کا آغاز ایران نے نہیں اسرائیل نے کیا، ایران کی بہادر افواج نےاسرائیل کو سزا دینے کا سلسلہ آخری لمحے تک جاری رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی مسلح افواج نے دشمن کے ہر حملے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ہر محاذ پر آخری لمحے تک جرأت و بہادری کا مظاہرہ کیا، وطن عزیز کے تحفظ کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والی افواج کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کی قربانیوں پر پوری قوم کو فخر ہے۔

ادھر لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے بھی اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ: ایران، امریکی و اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا اور فتح کے ساتھ سرخرو ہوگا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق سپریم لیڈر کی جانب سے دیا گیا یہ بیان ایران کی دفاعی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جو دشمن کو واضح پیغام دے رہا ہے کہ خطے میں کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خامنہ ای کہ ایران

پڑھیں:

اللہ کے نام پر…

’’ یہ کیا اٹھا لائے ہو پتر؟‘‘ ملازم لڑکا سبزی لے کر آیا تھا اور آلوؤ ں میں سوراخ تھے، باقی سبزیاں بھی گلی سڑی تھیں۔ دکان کا نام پوچھا ، گاڑی نکالی تاکہ خود جا کر تبدیل کرا کر لاتی ہوں۔’’ یہ کیسی سبزیاں دی ہیں بیٹا، کوئی مفت میںبھی دے تو کبھی نہ لوں، پھر چن کردوبارہ سبزیاں لیں، آخر پیسے دینا تھے۔ 

چند دن پہلے بھی ایسے ہی ہوا تھا جب میں ایک نرسری سے گملے لے رہی تھی اور دکاندار نے چھ گملے گن کر ایک طرف رکھوائے، جب ادائیگی کر کے گاڑی میں گملے رکھوانے لگی تونظر پڑی کہ دو گملوںکے کنارے ہلکے سے ٹوٹے ہوئے تھے۔ میںنے اسے کہا کہ ان دو گملوں کو ایک طرف رکھے اور ان کی جگہ دو اچھے گملے لا کر رکھے۔ ا س نے بہت بحث کی لیکن میں مصر رہی کہ دو اور اچھے گملے لا کر دے۔ اس نے بتایا کہ اس کے پاس اس سائز اور ڈیزائن کے بس وہی چھ گملے تھے۔ سو میںنے اس سے دو گملوں کی رقم واپس لی۔

ہمارے ملک کی ایک نامور گلوکارہ اور اداکارہ جو سیلاب زدگان کی بحالی اور مدد کے لیے کام کررہی ہیں ۔ ان کی ایک وڈیو تھی، جس میں وہ بتا رہی تھی کہ لوگ کس قدر ناقص اشیاء بھی بھیج دیتے ہیں، سامان کی حالت واقعی خراب تھی ۔ذرا سوچیں، پھٹے پرانے کپڑے اور بستر… اتنے خستہ حال کہ آپ اپنے گھر کے ملازم کو بھی دیں تو وہ نہیں لے گا۔ خود اپنے لیے تو ہمارے ایسے حالات ہیں کہ ہم ذرا سا خراب گملا نہیں خریدسکتے مگر جب معاملہ آتا ہے کسی کی مدد کا ہاتھ کھینچ لیتے ہیں۔جو لوگ خود پانچ چھ لاکھ روپے سے کم قیمت کا جوتا نہیں پہنتے، وہ جب اپنے ہاتھوں سے کسی سیلاب کی متاثرہ عورت کے پیروں میں ناقص ترین ربڑ کی دو سو روپے کی جوتی رکھ کر اپنی ٹک ٹاک بنواتی ہیں تو ان کا اسٹینڈرڈ دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔ 

امداد ایسی کریں جو کہ کسی کے کام آئے، ا س عمر کے بچو ں کے لیے سیریل بھیجیں، پانی کی بوتلیں، بچوںکے لیے خشک دودھ اور بڑوں کے لیے بھی، اچھی قسم کے کپڑے، ا گر آپ کو نئے کپڑے بھیجنے کی استطاعت نہیں ہے تو اپنے کم استعمال شدہ کپڑے بھجوائیں جو کہ خوامخواہ میں سالوں سے الماریوں میں لٹکے ہوئے ہیں، آپ کو پسند ہیں اس لیے۔ وہ کپڑے بھیجیں، کیونکہ وہ آپ کو پسند ہیں ۔ گھر میں ہر برتن ہر وقت تونہیں زیر استعمال رہتا ہے، بہت سے برتن ایسے بھی ہوتے ہیں جو سال بھر میں بھی ایک دفعہ استعمال نہیں ہوتے۔ سب سے بہتر مدد ہے کہ کھانے پینے کا خشک راشن، بستر، برتن، پھل اور اچھے کپڑے، خواتین کے استعمال کی ضروری اشیاء بھی ہوں کیونکہ وہ تو بالکل خالی ہاتھ اپنے گھروں سے نکلے ہیں، ان کے لیے جان بچانا اہم تھا سامان نہیں، اگر آپ کے پاس فالتو سامان نہیں ہے تو اپنی سکت کے مطابق رقم بھجوا دیں، اپنے دوست احباب سے بھی مددمانگیں اور جب کچھ بہتر رقم جمع ہو جائے تو اسے کسی مستند حوالے سے سیلاب زدگا ن کی مدد کے لیے بھجوا دیں۔

اگر آپ کو نزدیک پڑتا ہے تو خود جا کر انھیں دے آئیں، انھیں اپنا کچھ وقت بھی دیں، وہ بھی صدقہ میں شمار ہو گا اور اس کے عوض بھی نیکیاں ملیں گی- ان کی مصیبت دیکھ کر آپ کے اندر اللہ تعالی کا شکرادا کرنے کا جذ بہ پیدا ہو گا کہ اس نے آپ کو کس مصیبت اور آفت سے بچا رکھا ہے۔ تھوڑا سامان بھیج دیں بے شک، اپنی ضرورت سے زائد بستر ان کی مدد کے لیے بھچوا دیں جو کہ فالتو ہیں مگر اس لیے سال ہا سال پڑے رہتے ہیں کہ کسی کے آنے پر استعمال ہو جائیں گے۔ اب کون کسی کے گھر آتا یا اتنا رہتا ہے کہ وہ بستر استعمال ہوں گے۔ ایک بار اللہ کے نام پر اچھی چیزیں نکال دیں ، اللہ تعالی اپنے لیے دی گئی چیزوں اور مال پر کوئی ادھار نہیں رکھتے ، جلد ہی آپ کو آپ کے دیے گئے میں سے کئی گنا زیادہ ہو کر مل جائے گا۔ آزما کردیکھ لیں!!
 

متعلقہ مضامین

  • ایرانی پارلیمنٹ کے 71 سخت گیر اراکین کا ایٹم بم بنانے اور دفاعی حکمتِ عملی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • ہم ایک انچ زمین بھی امریکا کو نہیں دیں گے، افغانستان کا ٹرمپ کو دو ٹوک جواب
  • حد سے بڑھے مطالبات کے آگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے،  ایرانی صدر کا دو ٹوک اعلان 
  • حد سے بڑھتے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر
  • اللہ کے نام پر…
  • حالات بدلنے کی طاقت ہے، حد سے بڑھے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر
  • پابندیوں کی واپسی ہوئی تو ایران ان پر قابو پا لے گا، ایرانی صدر
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی، عزیز ناصر زادہ
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی،
  • ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، ایرانی صدر