کراچی: کمسن صارم کے قتل کا معمہ تاحال حل نہ ہو سکا،کئی ماہ گزرنے کے بعد دوبارہ تفتیش کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
نارتھ کراچی میں پانچ ماہ قبل ایک رہائشی اپارٹمنٹ کی پانی کی ٹینکی سے ملنے والی کمسن بچے صارم کی لاش کے معاملے میں اب تک کوئی حتمی پیش رفت نہ ہو سکی، کئی ماہ گزر جانے کے باوجود مقتول کے ورثاء اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
ذرائع کے مطابق انسداد اغواء برائے قتل (اے وی سی سی) پولیس نے واقعے کی تفتیش ایک بار پھر سے شروع کر دی ہے۔ تازہ پیش رفت کے طور پر پولیس نے مزید چار مشتبہ افراد کے ڈی این اے نمونے حاصل کیے ہیں۔ تفتیشی ٹیم ڈی این اے رپورٹس کے موصول ہونے کا انتظار کر رہی ہے تاکہ قاتل یا اس سے جُڑے شواہد کو بے نقاب کیا جا سکے۔
یہ واقعہ 18 جنوری کو اس وقت منظر عام پر آیا جب نارتھ کراچی میں واقع ایک رہائشی عمارت کی پانی کی ٹینکی سے ننھے صارم کی لاش برآمد ہوئی۔ ابتدائی طور پر پولیس کو شبہ تھا کہ یہ کوئی حادثہ ہو سکتا ہے، تاہم بعد ازاں اس میں قتل کا عنصر سامنے آیا جس پر تفتیش کا دائرہ وسیع کیا گیا۔
متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل انصاف کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، لیکن ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی نتیجے پر پہنچا جا سکا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کیس کی پیچیدگی کے باعث تفتیش میں وقت لگ رہا ہے، تاہم وہ قاتل کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی،پولیس چوکی کے باہر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)کراچی کے علاقے قیوم آباد میں پولیس چوکی کے باہر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق جاں بحق شخص کی شناخت عباس کے نام سے ہوئی ہے۔(جاری ہے)
ایس ایس پی کورنگی اور انچارج سی ٹی ڈی قیوم آباد پولیس چوکی پہنچے، جائے وقوع سے شواہد جمع کرلیے گئے ہیں۔ایس ایس پی کورنگی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اہل کار چوکی کے باہر دوستوں کے ساتھ بیٹھا تھا کہ فائرنگ کردی گئی۔انہوں نے بتایا کہ واقعے کی جگہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول ملے ہیں۔