حکومت بجلی نہیں خریدے گی، آئی پی پیز سے 3500 ارب روپے واپس لیے، اویس لغاری
پی ٹی آئی نے ساڑھے17ہزار میگاواٹ بجلی خریدنے کا فیصلہ کیا تھا،قومی اسمبلی میںاظہار خیال

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ جہاں بل دیا جائے گا وہاں بجلی فراہم کی جائے گی لیکن حکومت بجلی نہیں خریدے گی۔قومی اسمبلی اجلاس میں اویس لغاری نے کہا کہ آئی پی پیز سے 3500 ارب روپے واپس لیے، پی ٹی آئی نے ساڑھے17ہزار میگاواٹ بجلی خریدنے کا فیصلہ کیا تھا ہم 10ہزار میگاواٹ بجلی کا فیصلہ واپس لیا۔اویس لغاری نے بتایا کہ حکومتی اقدامات سے سرکولر ڈیٹ ہمیشہ کیلئے ختم ہو گا، 110 ارب روپے اوور بلنگ عوام کو واپس دیے اور ایک سال میں 300 ارب روپے کا بوجھ کم کیا۔بجلی بلوں پر وزارت توانائی کو اضافی سرچارج عائد کرنے کی فنانس بل میں منظوری دی گئی۔سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ اجلاس میں سرچارج پر وزارت توانائی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا اسوقت زیادہ سے زیادہ 3 روپے 23 روپے تک سرچارج عائد ہے اور کم سے کم سرچارج 2 روپے 83 پیسے تک عائد ہے۔حکام کا کہنا تھا کہ سرچارج عائد کرنے کیلئے کیپ کو ختم کر رہے ہیں جس سے مزید سرچارج عائد ہو گا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: سرچارج عائد اویس لغاری ارب روپے

پڑھیں:

لیبیا میں پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر عائد پابندی ختم

لیبیا میں پولیس اہلکاروں کے لیے داڑھی رکھنے پر عائد پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اُس وقت واپس لیا گیا جب عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا اور فوجی قیادت نے بھی معاملے میں براہ راست مداخلت کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزارت داخلہ کے نائب وزیر فرج قعیم نے ہفتے کی شام ایک اہم بیان میں اعلان کیا کہ پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر پابندی کا فیصلہ منسوخ کیا جا رہا ہے۔
پابندی کیوں لگائی گئی تھی؟
اس سے قبل وزارت داخلہ نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس اہلکار داڑھی نہیں رکھ سکتے، کیونکہ یہ پولیس کے ظاہری ڈسپلن اور پیشہ ورانہ تاثر کے خلاف ہے۔ حکم نامے میں سختی سے کہا گیا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
سوشل میڈیا پر شدید ردعمل
پابندی کا اعلان ہوتے ہی سوشل میڈیا پر عوامی غصہ پھوٹ پڑا۔ ہزاروں صارفین نے اسے انفرادی آزادی میں مداخلت اور “ظاہری شکل پر غیر ضروری زور” قرار دیا۔ بہت سے افراد نے کہا کہ داڑھی رکھنا ذاتی اور مذہبی آزادی سے جُڑا معاملہ ہے، جسے سرکاری پالیسی کے ذریعے محدود نہیں کیا جا سکتا۔
ایک شہری نے تبصرہ کیاکہ کیا ہم پولیس اہلکاروں کی کارکردگی دیکھیں یا ان کی شکل؟ یہ فیصلہ مضحکہ خیز ہے۔
مخالف رائے بھی موجود
تاہم کچھ حلقوں نے وزارت کے ابتدائی فیصلے کی حمایت بھی کی اور اسے ادارے کے نظم و ضبط اور یکساں شناخت کے لیے اہم قرار دیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ ہر ادارے کا ایک خاص “پروفیشنل امیج” ہوتا ہے، جسے برقرار رکھنا ضروری ہے۔
بالآخر دباؤ کے سامنے فیصلہ واپس
عوامی تنقید، مذہبی حساسیت، اور فوجی قیادت کی جانب سے اعتراض کے بعد وزارت داخلہ نے نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیصلہ واپس لے لیا۔ نائب وزیر کے مطابق   ہم عوامی جذبات اور انفرادی آزادی کا احترام کرتے ہیں، اسی لیے پابندی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • لیسکو کا صارفین کیلئے ریلیف، بجلی کے بلوں کی مقررہ تاریخ میں توسیع کا فیصلہ
  • انقلابی ایجاد: سائنسدانوں نے عام کھڑکیوں کو بجلی گھر میں تبدیل کردیا
  • ملک بھر میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے دائرہ کار کو تیز رفتاری سے وسعت دی جا ئے گی ، سید مصطفیٰ کمال
  • اقتصادی سرگرمیوں کے روڈ میپ میں نجی شعبے کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا،وزیراعظم شہباز شریف کا زوم پر اجلاس سے خطاب
  • زراعت، آئی ٹی، معدنیات، ٹورازم اور قابل تجدید توانائی شعبوں میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آ سکتی ہے: شہباز شریف
  • لیبیا میں پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر عائد پابندی ختم
  • بھارت کے گاوں میں 78 سال بعد ا پہلی بار بجلی فراہم، جشن کا سماں
  • بھارت کے گاوں میں 78 سال بعد ا پہلی بار بجلی فراہم
  • اقوام متحدہ کی قرارداد کے بعد ایران کا ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا فیصلہ 
  • وفاقی وزیر صحت نے اپنی بیٹی کو سروائیکل ویکسین لگوا دی