وفاقی وزیر اویس لغاری—فائل فوٹو

وفاقی وزیر اویس لغاری نے سوال اٹھایا ہے کہ 300 ارب کا بوجھ کم کرنا کیا پاور ڈویژن کی کامیابی نہیں ہے؟

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اویس لغاری نے توانائی کے مطالباتِ زر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلم گھمن نے کہا کہ وہ ایک سال پہلے سے آئی پی پیز پر بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چینی کہاوت ہے آپ کنویں کے مینڈک سے سمندر کی بات نہیں کر سکتے، ہماری حکومت کی بہتر کارکردگی کے باعث ان کا لیڈر روز بروز غیر متعلقہ ہوتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 200 یونٹ والے بجلی صارفین کے بل آدھے ہوجائیں گے، اویس لغاری

اویس لغاری نے کہا کہ بلوچستان کے 27 ہزار ٹیوب ویلز زرعی کمیونٹی استعمال کر رہی تھی، 13 ہزار 600 ٹیوب ویلز کے مالکان نے بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر سولرائزیشن کا عمل مکمل کیا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کمیشن، وینڈر اور افسر شاہی کی رکاوٹوں کے بغیر سولر سسٹم فراہم کیے گئے، ہم نے صارفین کو 110 ارب روپے اوور بلنگ کے واپس کیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے مستقبل میں حکومت کو بجلی کی خرید سے روک دیا ہے، خیبر پختونخوا میں 35 فیصد فیڈرز پر 100 فیصد بجلی میسر ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انہی کے حلقوں میں جہاں لوگ پوری پیمنٹ کرتے ہیں ان کو 100 فیصد بجلی میسر ہے، کبھی ڈیرہ غازی خان کے لوگوں کو چور نہیں کہا۔

اویس لغاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ کنزیومرز پر بوجھ بڑھنے کے باوجود کبھی ٹیرف کو چیلنج نہیں کیا گیا، کبھی ریگولیٹر کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اویس لغاری وفاقی وزیر نے کہا کہ

پڑھیں:

وفاقی وزیر صحت نے میڈیا کے سامنے اپنی بیٹی کو HPV ویکسین لگواکر گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کردیا



کراچی:

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے اپنی بیٹی کو اینٹی سروائیکل کینسر ویکسین لگوا کر ویکسین سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہوں کو مسترد کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سروائیکل ویکسین کو لے کر گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، میں نے اپنی بیٹی رجا کمال کو سب کے سامنے ویکسین لگوا کر یہ ثابت کیا ہے کہ یہ ویکسین محفوظ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے 30 سالہ سیاسی کیریئر میں میں نے کبھی اپنی فیملی کو اسکرین پر نہیں لایا، لیکن گمراہ کن افواہوں کو ختم کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مجھے اپنی بیٹی کی طرح قوم کی تمام بیٹیاں عزیز ہیں، ہمارا مقصد اللہ کی رضا کے لیے قوم کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ نظام میں ہر پاکستانی کا علاج ممکن نہیں، لوگ اسپتالوں میں داخل ہو کر وہیں رک جاتے ہیں، اس لیے ہمیں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کو فروغ دینا ہوگا۔

وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ مستقبل میں مزید ویکسینز آئیں گی اور ہمیں اپنی قوم کو بیماریوں سے بچانے کے لیے انہیں اپنانا ہوگا۔ کینسر ایک موذی مرض ہے جو صرف ایک فرد نہیں بلکہ پورے گھرانے کو متاثر کرتا ہے، اس لیے بچاؤ ہی بہترین راستہ ہے۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • کے الیکٹرک کا 2 گیس پاور پلانٹس بند کرنیکا اعلان
  • وفاقی وزیر شزہ فاطمہ خواجہ کا این ای ڈی یونیورسٹی کراچی کا دورہ
  • پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے حکومت اور بینکوں کے درمیان تاریخی معاہدہ طے پا گیا
  • کے الیکٹرک کا 2 گیس پاور پلانٹس بند کرنے کا اعلان، وجہ بھی سامنے آگئی
  • عالمی امداد یا خود انحصاری؟
  • پنجاب نے بجلی بلوں سے ڈیوٹی وصولی جاری رکھنے کی تجویز دے دی
  • زیر التوا مقدمات بوجھ، مسئلہ سنگین، جسٹس گل حسن: ثالثی کو عام کرنا ہو گا، جسٹس شاہد وحید
  • نوجوانوں کو کتاب سے دوستی کرنا ہوگی، یہی کامیابی کی کنجی ہے؛ میر سرفراز بگٹی
  • عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ کم کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ
  • وفاقی وزیر صحت نے میڈیا کے سامنے اپنی بیٹی کو HPV ویکسین لگواکر گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کردیا