پاکستان شوبز کی اداکارہ و میزبان عفت عمر کا کہنا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں سے یہ توقع نہیں رکھنی چایئے کہ وہ ان کی ذمہ داری ہیں۔

حال ہی میں اداکارہ عفت عمر نے ایک مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے والدین کے کردار اور اپنی بیٹی کی منگنی کے حوالے سے کھل کر بات کی۔ عفت عمر نے انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی نے امریکہ میں اپنی مرضی سے زندگی کے ساتھی کا انتخاب کیا، اور انہوں نے والدہ کی حیثیت سے اس فیصلے کی مکمل حمایت کی۔

عفت عمر کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی اپنی بیٹی پر اپنی مرضی نہیں تھوپتیں بلکہ ہمیشہ رہنمائی کا کردار ادا کرتی ہیں، کنٹرول کا نہیں۔ انہوں نے ایک اہم سماجی ایشو پر فیصلہ لیا اور کہا کہ ان کی بیٹی پر ان کی دیکھ بھال کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔

ان کے مطابق بچوں کی پرورش اس نیت سے کرنا کہ وہ بڑھاپے میں والدین کا سہارا بنیں، ایک غلط سوچ ہے۔

اداکارہ کا مؤقف تھا کہ ایک ماں کی حیثیت سے ان کا فرض صرف اپنے بچے کو سہارا دینا ہے، نہ کہ اس سے کسی قسم کی واپسی کی توقع رکھنا۔

عفت عمر کے ان کے خیالات نے روایتی خاندانی تصورات پر سوال اٹھایا ہے اور ایک مختلف انداز فکر پیش کیا ہے جس میں بچوں کو آزادی اور خودمختاری دی جاتی ہے تاہم سوشل میڈیا پر ان کا بیان وائرل ہونے کے بعد کچھ صارفین ان کی رائے سے اتفاق کر رہے ہیں جبکہ کچھ اختلاف رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عفت عمر

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کے بعد28ویں بھی آئے گی، فیصل واوڈا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 اسلام آباد:۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازت قابل بحث معاملہ نہیں، 27ویں آئینی ترمیم کے بعد 28 ویں بھی آئے گی، بوقت ضرورت تبدیلی ہوتی ہے اور ہونی چاہیے۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھارت کو مار کر خود کو منوا لیا ہے، جنگ ہم نہیں ہماری افواج لڑتی ہیں، دفاعی لائن کوبڑھانے کے لیے جو کرناہو کرنا چاہیے، عسکری اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے، آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ روٹی، کپڑا اور مکان میں روڈ بھی شامل ہو گیا، ای چالان کا اقدام مثبت اقدام ہے، ای چالان پوری دنیامیں ہے، جو اچھا اقدام ہے اس کو سراہا جانا چاہیے، ای چالان سے ٹریفک مسائل کم ہوں گے، نوجوانوں کو آگے آنے کا موقع ملنا چاہیے، آگے آنے والے نوجوانوں کو کام بھی کرنا ہوگا۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ سہیل آفریدی بھی نوجوان ہیں، وزیراعلیٰ بننا مثبت ہے، سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے، زہران ممدانی کی للکار ہی سیاست کاحسن ہے، للکار کو مار دھاڑ میں تبدیل کرنا کسی طور درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو بات چیت سے معاملات آگے بڑھانا ہوگا، میرے خیال میں 24 نومبر کو وہ اسلام آباد نہیں آئیں گے، کسی کو بھی تشدد کی اجازت نہیں، پابندی، گورنر راج اور دیگر بھی آپشن ہیں، تشدد کرنے والوں کو پھینٹا لگے گا۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ قائم کرنے کے لیے سب کیا جائے گا، کوئی گولی چلائے گا تو مٹھائی نہیں کھلائی جائے گی، نہیں چاہتا کہ کسی جماعت پر پابندی لگے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • یہ دنیا بچوں کی امانت ہے
  • ایچ پی وی ویکسین کی مہم کے نتائج نہ ملے، سندھ حکومت نے 797 ملین روپے مختص کر دیے
  • ہمیں بچوں کو دل ٹوٹنے جیسے مشکل مراحل کے لیے بھی تیار کرنا چاہیے : صائمہ قریشی
  • حصول علم میں اصل رکاوٹ
  • سندھ، بچوں کی ویکسینیشن مہم کے دوران پروپیگنڈا و ویکسین نہ پلانے والوں کیخلاف کارروائی
  • سندھ، بچوں کو حفاظتی ویکسین نہ پلانے والوں کو1 ماہ قید،50 ہزار یا 1لاکھ جرمانہ ہوگا
  • سندھ، بچوں کی حفاظتی ویکسینیشن مہم کے دوران پروپیگنڈا اور ویکسین نہ پلانے والوں کے خلاف کارروائی
  • 27ویں آئینی ترمیم کے بعد28ویں بھی آئے گی، فیصل واوڈا
  • نادرا کا 18 سال سے زائد عمر بچوں کے والدین کیلئے پیغام
  • بچوں کی مانیٹرنگ کا نظام ہر اسکول میں ہونا چاہیے: مراد علی شاہ