پاکستان شوبز کی اداکارہ و میزبان عفت عمر کا کہنا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں سے یہ توقع نہیں رکھنی چایئے کہ وہ ان کی ذمہ داری ہیں۔

حال ہی میں اداکارہ عفت عمر نے ایک مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے والدین کے کردار اور اپنی بیٹی کی منگنی کے حوالے سے کھل کر بات کی۔ عفت عمر نے انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی نے امریکہ میں اپنی مرضی سے زندگی کے ساتھی کا انتخاب کیا، اور انہوں نے والدہ کی حیثیت سے اس فیصلے کی مکمل حمایت کی۔

عفت عمر کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی اپنی بیٹی پر اپنی مرضی نہیں تھوپتیں بلکہ ہمیشہ رہنمائی کا کردار ادا کرتی ہیں، کنٹرول کا نہیں۔ انہوں نے ایک اہم سماجی ایشو پر فیصلہ لیا اور کہا کہ ان کی بیٹی پر ان کی دیکھ بھال کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔

ان کے مطابق بچوں کی پرورش اس نیت سے کرنا کہ وہ بڑھاپے میں والدین کا سہارا بنیں، ایک غلط سوچ ہے۔

اداکارہ کا مؤقف تھا کہ ایک ماں کی حیثیت سے ان کا فرض صرف اپنے بچے کو سہارا دینا ہے، نہ کہ اس سے کسی قسم کی واپسی کی توقع رکھنا۔

عفت عمر کے ان کے خیالات نے روایتی خاندانی تصورات پر سوال اٹھایا ہے اور ایک مختلف انداز فکر پیش کیا ہے جس میں بچوں کو آزادی اور خودمختاری دی جاتی ہے تاہم سوشل میڈیا پر ان کا بیان وائرل ہونے کے بعد کچھ صارفین ان کی رائے سے اتفاق کر رہے ہیں جبکہ کچھ اختلاف رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عفت عمر

پڑھیں:

سارہ خان ’فیمنزم‘ کی وجہ ہی سے شوبز میں ہیں، ریحام خان

کراچی(شوبز ڈیسک)پروڈیوسر، لکھاری و سابق صحافی ریحام خان نے کہا ہے کہ سارہ خان کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ وہ ’فیمنزم‘ کی وجہ سے ہی شوبز انڈسٹری کا حصہ ہے، انہیں یہ کہنے کی ضرورت نہیں تھی کہ وہ ’فیمنزم‘ پر یقین نہیں رکھتیں۔

سارہ خان نے گزشتہ ماہ مئی کے وسط میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ خود کو ’بہت بڑی فیمنسٹ‘ نہیں سمجھتیں، وہ خود کو پرانے وقتوں کی عورت تصور کرتی ہیں۔

اداکارہ کے مطابق وہ چاہتی ہیں کہ مردوں کو وہ مقام ملے جو ان کے لیے مخصوص ہے تاکہ خواتین سکون سے زندگی گزار سکیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ ایک گھر میں رہنے والی عورت ہیں، انہیں بل بھرنے کے لیے قطاروں میں لگنا پسند نہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ انہیں وہی پروٹوکول ملے جیسا پرانے وقتوں کی عورتوں کو ملتا تھا۔

اب ان کے بیان پر ریحام خان نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ سارہ خان کو ایسا بات بھی نہیں کرنی چاہیے تھی۔

ریحام خان نے ’ایف ایچ ایم‘ پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ سارہ خان ان کے شوہر فلک شبیر کی وجہ سے جانتی ہیں، ان کے شوہر بہت اچھے ہیں جو ان کے لیے ہر روز پھول لاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سارہ خان بھی ایک بیٹی کی ماں ہیں، کل کو ان کی بیٹی بھی دوسرے گھر میں بیاہی جائیں گی، تب اگر ان کی بیٹی کے ساتھ کچھ غلط ہو تو ان کا کیا رد عمل ہوگا؟

ان کے مطابق سارہ خان کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ وہ ’فیمنزم‘ کی وجہ سے ہی شوبز میں کام کر رہی ہیں، وہ اس کی وجہ سے ہی مشہور ہیں۔

انہوں نے دلیل دی کہ اگر ’فیمنزم‘ نہ ہوتا، خواتین کے حقوق کی تحریکیں نہ چلتیں تو سارہ خان بھی شوبز میں کام نہ کر رہی ہوتیں، اگر وہ آج ڈراموں اور اشتہارات میں نظر آتی ہیں تو اس کا کریڈٹ ’فیمنزم‘ کو جاتا ہے۔

ریحام خان کا کہنا تھا کہ سارہ خان کو یہ بات ہی نہیں کرنی چاہیے تھی کہ وہ ’فیمنزم‘ پر یقین نہیں رکھتیں۔

ان کے مطابق خواتین کی جانب سے ایسے بیانات دینا دراصل طویل عرصے تک خواتین کو دبائے جانے اور انہیں حقوق تک رسائی نہ دینے کا نتیجہ ہیں لیکن خود مختار خواتین کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہیے۔
مزیدپڑھیں:کرشمہ کپور، بچے، نہ بہن، سنجے کپور کی 30 ہزار کروڑ کی کاروباری سلطنت کا وارث کون؟

متعلقہ مضامین

  • بھارتی جیل میں نظر بند علیل کشمیری رہنما شبیر شاہ کی بیٹی کی جذباتی اپیل
  • اسیرکشمیری رہنما شبیرشاہ کی بیٹی کی عالمی ضمیر جھنجھوڑنے کیلیے جذباتی اپیل
  • سارہ خان ’فیمنزم‘ کی وجہ ہی سے شوبز میں ہیں، ریحام خان
  • ’اولاد کی ذمہ داری نہیں کہ وہ بڑھاپے میں آپ کا سہارا بنے‘، عفت عمر
  • کراچی، حمایت ایران ریلی میں والدین کے ہمراہ معصوم بچوں کی شرکت
  • بیٹی خود مختار ہے، بڑھاپے کا سہارا بننا اس کی ذمے داری نہیں، عفت عمر
  • بیواؤں کو محض ہمدردی نہیں سہارا بھی دے رہے ہیں، مریم نواز
  • بیوہ خواتین کو محض ہمدردی نہیں، حق اور سہارا بھی دے رہے ہیں، مریم نواز
  • بیوہ خواتین کو محض ہمدردی نہیں، حق اور سہارا بھی دے رہے ہیں: مریم نواز