ایس سی او کے رکن ممالک کی سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں اور وزرائے دفاع کے اجلاس میں سلامتی سے متعلق امور پر غور
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
بیجنگ :شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کی سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں کا بیسواں اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا۔اسی روز چین کے نائب صدر ہان چینگ نے اجلاس میں شریک غیر ملکی وفود کے سربراہان سے ملاقات کی۔
ہان چینگ نے کہا کہ افراتفری کی دنیا میں چین شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ مل کردیرپا سلامتی کے لیے کثیرالجہتی نظام کو برقرار رکھنے، ،باہمی مفادات کے لیے قانون کی حکمرانی پر ثابت قدم رہنے، مشترکہ حکمرانی کےلیے مساوات اور یکجہتی کو جاری رکھنے ،صلاحیتوں کی بہتری کے لیے تعاون کو گہرا کرنے میں کام کرتا رہے گا اور امن و امان کے تحفظ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے کردارکوبروئے کار لایا جائےگا۔
غیرملکی وفود کے سربراہان نے شنگھائی تعاون تنظیم کےموجودہ چیئرمین کی حیثیت سے چین کے اہم کردار کو سراہا اور سلامتی چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ایک اور اطلاع کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کا اجلاس چین کے وزیر دفاع ڈونگ جون کی زیر صدارت 25 جون سے چھنگ ڈاؤ شہر میں ہوا ۔
Post Views: 4.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شنگھائی تعاون تنظیم کے کے رکن ممالک
پڑھیں:
بھارتی ایئر چیف کے دعوے مسترد، وزیر دفاع کا دونوں ممالک کے طیاروں کی گنتی کا مطالبہ
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دعوے اتنے ہی ناقابلِ یقین ہیں جتنے غلط وقت پر کیے گئے ہیں۔
خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ تین ماہ تک بھارت کی جانب سے کوئی ایسا دعویٰ نہیں کیا گیا، جبکہ پاکستان نے فوری بعد بین الاقوامی میڈیا کو تکنیکی بریفنگز دیں اور آزاد مبصرین نے بھارتی نقصانات کی تصدیق کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کے کئی طیارے پاکستان نے تباہ کیے ہیں جبکہ پاکستان کا کوئی طیارہ بھارتی حملوں میں نشانہ نہیں بنا۔
آپریشن کے دوران بھارت کے 6 جنگی طیارے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹمز اور ڈرونز تباہ کیے گئےجبکہ متعدد بھارتی ایئربیسز بھی ناکارہ کر دی گئیں۔دونوں ممالک کے طیاروں کی فہرستیں آزادانہ تصدیق کے لیے پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جھوٹ پر مبنی بیانیے خطے میں ایٹمی ماحول میں اسٹریٹیجک غلط فہمی کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ ہر خلاف ورزی کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا اور کسی بھی بگڑتی صورت حال کی ذمہ داری بھارت کے رہنماؤں پر ہوگی۔
انڈین ایئر چیف کا دعویٰ
بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے کم از کم چھ طیارے مار گرائے، جن میں پانچ لڑاکا طیارے اور ایک بڑا طیارہ شامل ہے جو ممکنہ طور پر جاسوسی کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ طیارہ 300 کلومیٹر کی دوری سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے روسی ساختہ ایس 400 میزائل سسٹم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ یہ جنگ تقریباً 80 سے 90 گھنٹے جاری رہی اور اس دوران پاکستان کے فضائی دفاعی نظام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا۔
اے پی سنگھ نے کہا کہ پاکستانی نقصان دیکھ کر واضح تھا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو انہیں مزید نقصان ہوگا، اسی لیے انہوں نے مذاکرات کا پیغام بھیجا۔ ان کے مطابق ایس 400 گیم چینجر ثابت ہوا کیونکہ پاکستان اس نظام کو ناکام نہ بنا سکا۔