نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اماراتی ہم منصب شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے ساتھ پاک ۔یواے ای مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12 ویں اجلاس کی صدارت کی، متعدد شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2025ء) پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی) کا 12 واں اجلاس ابوظہبی میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے کی۔ بدھ کو دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق رسمی کارروائی سے قبل جے ایم سی کے ورکنگ گروپ کا اجلاس وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ اور متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت احمد علی الصیغ کی سربراہی میں ہوا۔
جے ایم سی نے دو طرفہ تعلقات کے مکمل دائرہ کار کا جائزہ لیا اور تجارت، بینکنگ، ثقافت، سرمایہ کاری، ہوا بازی، ریلوے، توانائی، خوراک کی حفاظت، موسمیاتی تبدیلی، دفاع، صحت کی دیکھ بھال، افرادی قوت، اعلیٰ تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات پر اتفاق کیا۔(جاری ہے)
دونوں اطراف نے ادارہ جاتی میکانزم کو بڑھانے اور بین وزارتی رابطہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا۔
باہمی افہام و تفہیم اور بھائی چارے کی فضا میں منعقد ہونے والے اجلاس میں علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں اطراف نے خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ فالو اپ کارروائیوں کے لیے طریقہ کار کے فریم ورک کے پروٹوکول،، سیکٹرل ورکنگ گروپس کے ذریعے کوآرڈینیشن اور باہمی دوروں کے لیے سہولت پر بھی دستخط کیے گئے۔ سیشن کے پروٹوکول کے علاوہ "انٹری ویزا کے تقاضوں کے باہمی استثنیٰ" اور "سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام" کے ساتھ ساتھ "مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل اکانومی" کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔ فریقین نے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور پاکستان میں جے ایم سی کا 13 واں اجلاس باہمی طور پر طے شدہ تاریخوں پر منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ بیان کے مطابق جے ایم سی سیشن کا کامیاب انعقاد پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے اور کثیر جہتی تعلقات اور ایک متحرک اور ترقی پسند شراکت داری کے لیے ان کے مشترکہ وڑن کی نشاندہی کرتا ہے۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اور متحدہ عرب امارات کے جے ایم سی کے لیے
پڑھیں:
قازقستان کا ‘ابراہیم معاہدوں’ میں شمولیت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عندیہ
قازقستان، جس نے 1992 میں اسرائیل کے ساتھ رسمی تعلقات قائم کیے تھے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ ابراہیم معاہدوں (Abraham Accords) میں شامل ہوگا، جو اسرائیل اور کئی عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو باقاعدہ شکل دینے والے معاہدے ہیں۔
قازق صدر قاسم جومارت توقایف نے کہا ہے کہ قازقستان کی اس شمولیت ملکی خارجہ پالیسی کا قدرتی اور منطقی تسلسل ہے، جو بات چیت، باہمی احترام اور علاقائی استحکام پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا دورہ کیوں کیا؟ عطا تارڑ نے وجہ بتا دی
اس اعلان سے قبل، امریکی نمائندہ برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے تصدیق کی تھی کہ کوئی اور ملک بھی معاہدوں میں شامل ہونے والا ہے، لیکن اس ملک کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تھی۔
قازقستان اور اسرائیل کے تعلقات 1992 میں سوویت یونین سے آزادی کے بعد قائم ہوئے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے 2016 میں قازقستان کا دورہ کیا اور دونوں ممالک نے کئی دو طرفہ معاہدے کیے۔
مزید پڑھیں: ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم وطن واپس روانہ، شہباز شریف نے الوداع کیا
یہ پیشرفت ایسے وقت ہوئی ہے جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ابراہیم معاہدوں کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں اور قازقستان اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے واشنگٹن کا دورہ کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Abraham Accords ابراہیم معاہدے اسرائیل قازق صدر قاسم جومارت توقایف قازقستان،