Islam Times:
2025-11-10@05:01:52 GMT

جی بی اسمبلی نے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دیدی

اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT

جی بی اسمبلی نے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دیدی

 اسمبلی نے کثرت رائے سے بجٹ میں چند ترامیم کی منطوری دینے کے بعد 1 کھرب 48 ارب 63 کروڑ 20 لاکھ روپے کا بجٹ منظور کیا۔ بجٹ پر حکومتی ممبران نے حمایت میں ووٹ دیا جبکہ اپوزیشن نے بجٹ کی مخالفت کی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی نے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دیدی۔ بدھ کے روز بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں گرما گرم بحث ہوئی۔ اپوزیشن نے بجٹ پر شدید تنقید کی جبکہ حکومت کے بعض اراکین نے بھی بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں اسمبلی نے کثرت رائے سے بجٹ میں چند ترامیم کی منطوری دینے کے بعد 1 کھرب 48 ارب 63 کروڑ 20 لاکھ روپے کا بجٹ منظور کیا۔ بجٹ پر حکومتی ممبران نے حمایت میں ووٹ دیا جبکہ اپوزیشن نے بجٹ کی مخالفت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری، وزیراعظم نے حکومتی، اتحادی سینیٹرز کو عشائیے پر بلا لیا

سینیٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی، وزیراعظم نے حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو آج عشائیے پر مدعو کرلیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ عشائیے کا مقصد آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے پارلیمانی حکمت عملی کو حتمی شکل دینا اور اتحادیوں کو اعتماد میں لینا ہے۔

وزیراعظم اس موقع پر سینیٹرز کے تحفظات بھی دور کریں گے، وزیراعظم کی جانب سے تمام حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کو دعوت نامے موصول ہو گئے ہیں۔

عشائیہ آج شام ساڑھے 6 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔

27ویں ترمیم کا بل قائمہ کمیٹی کے سپرد
27ویں آئینی ترمیم کا بل ہفتے کے روز سینیٹ میں پیش کر دیا گیا تھا، اور اسے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھیج دیا گیا تھا، کچھ دیر قبل ہی وفاقی کابینہ نے اس کے مسودے کی منظوری دی تھی۔
تقریباً دوپہر کو سوا ایک بجے کچھ تاخیر سے شروع ہونے والے سینیٹ اجلاس کا آغاز ہوا تو وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے سوال و جواب کے سیشن اور دیگر کارروائی معطل کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ اراکینِ سینیٹ کو ترمیم سے آگاہ کر سکیں۔

وزیرِ قانون نے بل ایوانِ بالا میں پیش کیا، جس پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اسے قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کو جائزے اور غور کے لیے بھیج دیا تھا۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا تھا کہ ایوان میں پیش کیا گیا بل قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جاتا ہے تاکہ وہ اس پر تفصیلی غور کرے، پارلیمانی روایت اور آئینی ترامیم کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین اور اراکین کو بھی مدعو کرے تاکہ وہ اس عمل میں شریک ہو سکیں اور اپنی تجاویز دیں۔

انہوں نے مزید کہاتھا کہ دونوں کمیٹیاں مشترکہ اجلاس منعقد کر سکتی ہیں اور تفصیلی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔

اجلاس کے دوران تحریکِ انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہا تھا کہ جب اپوزیشن لیڈر کی نشست خالی ہے تو آئینی ترمیم پر بحث مناسب نہیں، حکومت اور اتحادی جماعتیں بل کو جلد بازی میں منظور کرانا چاہتی ہیں۔

علی ظفر نے کہا تھا کہ میں یہ مشورہ دوں گا کہ اسے کمیٹی میں بھیجنے کے بجائے پورے سینیٹ کو ہی کمیٹی تصور کیا جائے تاکہ تمام اراکین بحث میں حصہ لے سکیں, اپوزیشن کو آج ہی بل کا مسودہ ملا ہے اور اب تک انہوں نے اسے پڑھا بھی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی ایسی چیز پر بحث نہیں کر سکتے جو ہم نے پڑھی ہی نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری، وزیراعظم نے حکومتی، اتحادی سینیٹرز کو عشائیے پر بلا لیا
  • 27 ویں ترمیم منظوری: وزیراعظم اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو آج عشائیہ دینگے
  • وفاقی کابینہ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی ‘ بل سینیٹ میں پیش‘ قائمہ کمیٹی کے سپرد
  • ای سی سی نے سرکلر ڈیٹ کی فنانسنگ کے لیے 659 ارب روپے کے حکومتی ضمانتی نوٹ کی منظوری دے دی
  • 27 ویں آئینی ترمیم؛ حکومتی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے علیحدہ ہنگامی اجلاس
  • حکومت نے 27 ویں ترمیم کے مسودے کو حتمی منظوری دیدی
  • وفاقی کابینہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی
  • توانائی شعبے کا گردشی قرض، 659 اعشاریہ 6 ارب کی حکومتی گارنٹی کی منظوری
  • ایلون مسک کو انکی کمپنی نے چیف ایگزیکٹو کے طور پر کام کرنے کیلئے حیران کن معاوضے کی منظوری دیدی
  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا مشن، حکومت کو 237 ارکان کی حمایت حاصل