data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیروبی: کینیا میں کرپشن اور متنازع مالیاتی بل کے خلاف ملک گیر حکومت مخالف مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ سے کم از کم 16 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ احتجاج دارالحکومت نیروبی سمیت کئی بڑے شہروں میں اُس وقت شروع ہوا جب متنازع مالیاتی بل کے خلاف عوامی احتجاج کو ایک سال مکمل ہوا، مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کرپشن اور مہنگائی پر احتجاج کیا، جس کے جواب میں پولیس نے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا۔

عینی شاہدین اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کینیا کے مطابق ہلاکتوں کی بڑی تعداد پولیس کی براہ راست فائرنگ کا نتیجہ ہے جبکہ متعدد افراد آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے زخمی ہوئے، زخمیوں میں مظاہرین کے ساتھ ساتھ صحافی اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، جنہیں مختلف اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

ایمنسٹی کینیا کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت مظاہرین کی آواز دبانے کے لیے ریاستی طاقت کا بے جا استعمال کر رہی ہے، جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب حکومت نے حالات کو قابو میں رکھنے کے نام پر میڈیا پر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے مظاہروں کی براہ راست کوریج پر پابندی لگا دی ہے، اس فیصلے کے خلاف دو مقامی ٹی وی چینلز کو آف ایئر کر دیا گیا ہے، جس پر آزادی اظہار کے علمبردار اداروں نے شدید ردعمل دیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی اسی مالیاتی بل کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے دوران متعدد افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں نے غریب اور متوسط طبقے کو شدید متاثر کیا ہے، جبکہ بدعنوانی میں اضافے نے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز کر دیا ہے۔

انسانی حقوق کے اداروں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ کینیا میں جمہوری آزادیوں کے تحفظ اور ریاستی جبر کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ دوسری جانب، حکومت نے حالات کی سنگینی کے باوجود بل واپس لینے یا مذاکرات کی کوئی پیشکش نہیں کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

لندن میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس کا کریک ڈاؤن، 466 افراد گرفتار

لندن میں پارلیمنٹ اسکوائر پر فلسطین ایکشن کے حامیوں نے احتجاج کیا، جس کے دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 466 مظاہرین کو گرفتار کر لیا، جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔

مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف نعرے درج تھے۔ 

مظاہرے کے منتظمین کے مطابق اس میں 600 سے 700 افراد شریک ہوئے، تاہم پولیس نے اتنی بڑی تعداد میں شمولیت کے دعوے کی تردید کی۔

پولیس کے مطابق فلسطین ایکشن پر 5 جولائی 2025 سے ٹیررازم ایکٹ کے تحت پابندی عائد ہے، اور اس گروہ کی رکنیت یا حمایت پر 14 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • نیویارک ٹائمز اسکوائر میں فائرنگ سے 3 افراد زخمی
  • ترکیہ میں خوفناک زلزلہ، عمارتیں زمین بوس، ایک جاں بحق، متعدد افراد زخمی
  • نیتن یاہو کے منصوبے کے خلاف اسرائیل میں بھی احتجاج، ایک لاکھ سے زائد افراد کا مظاہرہ
  • جرمنی میں چاقو حملے کے دو مختلف واقعات، دو ہلاک دو زخمی
  • کراچی، ڈمپر نے بہن بھائی  کچل دیے، والد زخمی، مشتعل ہجوم نے 7 ڈمپر جلا دئیے
  • لندن میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس کا کریک ڈاؤن، 466 افراد گرفتار
  • لندن میں ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی کے خلاف تاریخی احتجاج، 466 سے زائد افراد گرفتار
  • کراچی،پولیس چوکی کے باہر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی
  • گوجرانوالہ: ایک پولیس اہلکار کو شہید،2 کو زخمی کرنے والا تیسرا ڈاکو بھی مقابلے میں مارا گیا
  • کراچی: پولیس چوکی کے باہر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی