چیچہ وطنی، دینی مدرسہ کی مغوی معلمہ کو کچے کے علاقہ سے بازیاب کرالیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
چیچہ وطنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2025ء) دینی مدرسہ کی مغوی معلمہ کو کچے کے علاقہ سے بازیاب کرالیاگیا،پولیس کے مطابق گاؤں111،سیون آر کی رہائشی 22سالہ فرح 39،بارہ ایل میں واقع ایک دینی مدرسہ میں پڑھاتی تھی جسے ڈیڑھ ماہ قبل بوریوالہ والا روڈ سے نامعلوم ملزموں نے اسوقت اغوا کرلیا جب وہ مدرسہ جانے کیلئے رکشا سے اتر کر پیدل جارہی تھی ، پولیس نے مغوی لڑکی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا ، تفتیشی ٹیم نے حاصل معلومات کی روشنی میں مغوی معلمہ کو کچا کے علاقہ سے برآمد کرکے ورثا کے حوالے کردیاہے، تاہم ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔\378.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
حیدرآباد میں ٹریفک جام اب معمول بن چکا ہے، تحریک انصاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-2-16
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف لطیف آباد پی ایس 63 کے رکن سندھ اسمبلی ریحان راجپوت نے کہا ہے کہ حیدرآباد میں ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے، شہر کی مین شاہراہوں پر ٹریفک پولیس اہلکار نہ ہونے کی وجہ سے کئی کئی گھنٹے تک شہریوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہرکی مین شاہراہوں اسٹیشن روڈ، رسالہ روڈ، ہوم اسٹیڈ ہال چاڑھی، دو قبر، فقیر کا پڑ، گڈس ناکہ، نیوکلاتھ مارکیٹ، پھلیلی پریٹ آباد، پاکستانی چوک، سرے گھاٹ چوک، مارکیٹ ٹاور،پر سارا دن ٹریفک جام رہنا معمول بن چکا ہے، شہر کی مین شاہراہوں پر یا تو انکروچمنٹ قائم کردی گئی ہے یا پھر ٹھیلے اور اسٹال لگائے جاتے ہیں اس کے علاوہ مین شاہراہوں پر جگہ جگہ غیرقانونی طورپر گاڑیوں کی پارکنگ بنائی گئی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوتی ہے اور چند منٹ کا سفر کئی کئی گھنٹے تک کرنا پڑتا ہے۔ حیدرآبا د میں ایک دو مقامات کے علاوہ کسی جگہ بھی سگنل کا سسٹم نہیں ہے اور نہ ہی ان علاقوں میں پولیس اہلکار ڈیوٹی دیتے نظر آتے ہیں، ٹریفک پولیس اہلکار سارا دن شکار کی تلاش میں لگے رہتے ہیں ٹریفک جام کے باوجود ٹریفک کی بحالی کیلئے ان پولیس اہلکاروں کا کوئی کردار نہیں ہے۔ بعض مرتبہ ایمبولینس پھس جانے کی وجہ سے جانی نقصان بھی ہوا ہے لیکن ٹریفک پولیس کے اعلیٰ افسران ٹرانسپورٹ کے قانونی اور غیر قانونی اڈوں، پارکنگ کے مقامات اور راہ چلتے لوگوں سے بھتے وصول کرنے میں مصروف ہے، پورا شہر بے ہنگم طورپر ٹریفک جام رہتا ہے