خیبر پختونخوا حکومت میں نئے وزراء شامل کیے جارہے ہیں؟بیرسٹر سیف کا اہم انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
مشیراطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت میں جلد نئے وزراء شامل کیے جا رہے ہیں ۔بانی پی ٹی آئی کا ان پر مکمل اعتماد ہے اسی لیے ان کی ملاقاتوں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بجٹ ایک آئینی تقاضا تھا جسے ہم نے کامیابی سے پاس کیا۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے ایبٹ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے دوران بجٹ سے متعلق جو تجاویز پیش کیں وہ تمام تجاویز بجٹ میں شامل کی گئی ہیں۔
انہوں نے پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاکر وزیر اعلیٰ کو 10 کھرب روپے کے اخراجات کا حساب دینا ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اے این پی کی خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنیکی ترمیم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش
اسلام آباد(نیوزڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم سینیٹ وقومی اسمبلی کی قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا مشترکہ اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی سربراہی میں شروع ہوا۔
اجلاس کے دوران اے این پی نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم کمیٹی میں پیش کردی، صوبے کے نام سے خیبر ہٹا کر صرف ’پختونخوا‘ رکھنے کی ترمیم پیش ہوئی ہے۔
اے این پی کا موقف ہے کہ خیبر ایک ضلع ہے اس لیے دیگر صوبوں میں نام کے ساتھ ضلع کا نام نہیں لکھا جاتا۔
اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے خیبر ہٹانے کی تجویز دی ہے، ہم چاہتے ہیں صوبے کا مختصر نام ہو، خیبر ہمارا ضلع ہے صوبے کیساتھ نام نہیں ہونا چاہیے، خیبرپختونخوا نام بڑا ہوجاتا ہے لوگ کے پی لکھ دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس آئینی ترمیم کی کس بات کی اتنی جلدی ہے، کیا آئینی ترمیم پر بحث ضروری نہیں ہے، اب تو اس ترمیم پر ایوان میں بحث کی گنجائش ہی نہیں ، اجازت ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر اپوزیشن لیڈر نہیں ، یہ کس جمہوریت کی نشاندہی کرتا ہے، 26ویں ائینی ترمیم عجلت میں کی اور اس میں خامیاں رہ گئیں، آج پھر ہم عجلت میں آئین جو تبدیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے نام کو دوبارہ تبدیل کرنے کی بات کی جا رہی ہے، عجلت نہ کریں، جو اچھی ترامیم ہوں گی ہم اپ کے ساتھ بیٹھ کر مانیں گے، ہماری تجاویز پر ہمارے ساتھ بیٹھا جائے لیکن ہم بلڈوز کا حصہ نہیں بنیں گے۔