ایم کیو ایم کے وفد کی سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
ملاقات کے دوران حاجی حنیف طیب نے کہا کہ محرم الحرم میں حضرت عمر فاروق اور نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی نسبت سے ہونے والے جلوس اور تقریبات کے پرامن انعقاد کیلئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات اور پانی، بجلی، گیس جیسے بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت اور انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں ہونا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما و سابق صوبائی وزیر اوقاف و نگراں وزیر مذہبی امور عبدالحسیب کی قیادت میں وفد نے محرم الحرام کی آمد کے سلسلے میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات اور عیادت کی۔ وفد میں مرکزی رہنما اشرف علی اور انچارج مذہبی امور کمیٹی حاجی ناصر یامین و دیگر اراکین بھی شامل تھے۔ ملاقات میں رہنماؤں نے ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب کی کامل شفایابی کیلئے دعا کی اور محرم الحرام میں مذہبی ہم آہنگی اور امن امان قائم رکھنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ محرم الحرام میں قیام امن اور ملکی سلامتی، ترقی و خوشحالی کیلئے ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے سب کو متحد ہوکر اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی ضرورت ہے، محرم الحرم میں حضرت عمر فاروق اور نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی نسبت سے ہونے والے جلوس اور تقریبات کے پرامن انعقاد کیلئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات اور پانی، بجلی، گیس جیسے بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت اور انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں ہونا چاہیئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حنیف طیب
پڑھیں:
پاکستان کا آئی ٹی سسٹم مومینٹم پکڑ رہا ہے: شزا فاطمہ
—فائل فوٹووفاقی وزیر شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ ملک میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے، پاکستان کا آئی ٹی سسٹم مومینٹم پکڑ رہا ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی، ڈیٹا کا استعمال اور ملک میں فری لانسر بڑھ رہے ہیں، پاکستان پائیدار معاشی استحکام کی طرف گامزن ہے۔
شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ آج دنیا بھر میں پاکستان کی پذیرائی ہو رہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں، مہنگائی اور پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 2 سال کے ٹیکس کے اعداد بھی شاندار ہیں، ایس آئی ایف سی نے اندرونی مسائل کو حل کر کے راہ ہموار کی۔