اب واٹس ایپ سے بھی پیسے کماسکیں گے؟ اچھی خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
واٹس ایپ صارفین بھی جلد ہی یوٹیوب اور فیس بک کی طرح واٹس ایپ چینلز سے پیسے کمانے لگیں گے، ایپلی کیشن انتظامیہ کی جانب سے مونیٹائزیشن پروگرام شروع کئے جانے کا امکان ہے۔
امریکی جریدے ’بلوم برگ‘ کے مطابق واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا نے گزشتہ ہفتے ایپلی کیشن کی تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی کرتے ہوئے اس میں اشتہارات دکھانے کا اعلان کیا تھا، اب اس میں مونیٹائزیشن فیچر بھی پیش کئے جانے کا امکان ہے۔اشتہارات کو سٹوری یا سٹیٹس کے سیکشن میں سٹیٹس کے درمیان ہی دکھایا جائے گا،اسی سیکشن میں ہی چینلز کو مونیٹائز کرنے کا آپشن دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر واٹس ایپ بزنس یا واٹس ایپ کے بڑے چینلز کو مونیٹائزیشن کا حصہ بنایا جائے گا، جس کے بعد ترتیب وار دوسرے اکاؤنٹس کو بھی اس تک رسائی دی جائے گی، ممکنہ طور پر مستقبل میں واٹس ایپ کی جانب سے چینل کی مونیٹائزیشن کیلئے فالورز کی تعداد کی شرط رکھی جائے گی اور فوری طور پر ذاتی اکاؤنٹ کو مونیٹائز نہیں کیا جائے گا۔
اگرچہ ذاتی اکاؤنٹس کو مونیٹائزیشن کا حصہ نہ بنائے جانے کا امکان ہے، تاہم ذاتی اکاؤنٹس میں بھی اشتہارات دکھائے جائیں گے، کیونکہ جس صارف نے چینلز کو فالو کیا ہوگا، اسے اشتہارات نظر آنے لگیں گے۔ابتدائی طور پر واٹس ایپ کی جانب سے چند ممالک میں مونیٹائزیشن شروع کئے جانے کا امکان ہے، جسے ترتیب وار دیگر ممالک میں بھی پیش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جانے کا امکان ہے واٹس ایپ جائے گا
پڑھیں:
نئی دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کیا جانے لگا، گھروں کو خالی کرنے کا حکم
بھارت نے ایک بار پھر سفارتی آداب کو نظرانداز کرتے ہوئے پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، پاکستانی سفارتکاروں کو اپنی مقرری مدت ختم ہونے سے پہلے گھروں کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
سفارتکاروں کی مسلسل نگرا نی
میڈیارپورٹس کےمطابق پاکستانی سفارتکاروں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ ان کے رہائشی گھروں کی انٹرنیٹ سروسز کو بار بار معطل کیا جا رہا ہے، جس سے ان کے روزمرہ کے امور متاثر ہو رہے ہیں۔ پاکستانی سفارتکار جن گھروں میں رہائش پذیر ہیں، انہیں کنٹریکٹ کی مدت ختم ہونے سے پہلے ہی خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
گھر خالی کرنے کا حکم
اب تک چار سے پانچ پاکستانی سفارتکاروں کو گھروں کو چھوڑنے کا حکم دیا جا چکا ہے، جو ایک غیر معمولی اور پریشان کن صورتحال ہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے اس قسم کے اقدامات سفارتی تعلقات میں مزید تناؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔