کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران رہنماؤں نے کہا کہ کیا آپ اپنے مدرسوں میں، کیا آپ اپنے اجتماعات کے اندر اپنے عقائد کو بیان نہیں کرتے؟ کیا ہم بھی وہی رویہ اختیار کریں کہ جب آپ اپنے عقائد کو بیان کریں اور وہ ہمارے عقائد کے خلاف ہو تو ہم بھی ایسے ہی ریلیاں نکالیں؟ ہم بھی ایسے ہی ایف آئی آر کی باتیں کریں۔ اسلام ٹائمز۔ پاک محرم ہال کراچی میں شیعہ اکابرین ملت جعفریہ کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ محرم الحرام کے ایام تمام مسلمانوں کے مقدس ایام ہیں، تمام لوگوں کو مل کر سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السّلام کی عزاداری، ان کی سیرت، ان کے کارنامے اور ان کی قربانی کو یاد کرنا ہے مگر پاکستان میں ایک عرصے سے تکفیری ٹولہ مسلسل منفی اور سب سے ہٹ کر اپنا منفی کردار ادا کرتا ہے۔ پریس کانفرنس کے شرکاء میں علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ باقر حسین زیدی، علامہ صادق جعفری، سید شبر رضا، ایس ایم نقی، غیور عباس، علامہ نقی نقوی، سرور علی اور دیگر شامل تھے۔ رہنماؤں نے کہا کہ پچھلے دنوں پشاور میں عید سعیدِ غدیر کے اجتماع سے امام بارگاہ کے اندر میلاد سے خطاب کرتے ہوئے خطیبِ پاکستان علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے جو گفتگو کی وہ ہمارے عقائد پر مشتمل گفتگو ہے، پوری ملت جعفریہ کے وہی عقائد ہیں جو انہوں نے بات کی، وہ اپنے مجمع میں بات کر رہے تھے اور غدیر کے میدان میں جب نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مولا علی علیہ السّلام کو من کنت مولا کہہ کر اعلان کیا تو سوا لاکھ صحابہ کرام نے مولا علیؑ کی ولایت کو تسلیم کیا لہذا کوئی صحابہ کی توہین کا پہلو نہیں تھا، آج کے لوگوں کے لیے پیغام تھا کہ جیسے صحابہ کرام اور تابعین نے مولا علیؑ کی ولایت کا اقرار رکھا اور اہلِ تشیع و اہلِ سنت علمائے متقدمین نے مولا علیؑ کے فضائل اور مولا علی کے ولایت کے موضوع پر کتابیں لکھی ہیں، تو آج کے مسلمانوں کو بھی یہ کلمہ پڑھنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس طرح کی ان کی گفتگو تھی وہ اگر اپ کو ناگوار ہے تو نہ پڑھیں نہ بولیں لیکن ان کی جو گفتگو تھی ایک تو امام بارگاہ کے اندر تھی۔ 

رہنماؤں نے کہا کہ کیا آپ اپنے مدرسوں میں، کیا آپ اپنے اجتماعات کے اندر اپنے عقائد کو بیان نہیں کرتے؟ کیا ہم بھی وہی رویہ اختیار کریں کہ جب آپ اپنے عقائد کو بیان کریں اور وہ ہمارے عقائد کے خلاف ہو تو ہم بھی ایسے ہی ریلیاں نکالیں؟ ہم بھی ایسے ہی ایف آئی آر کی باتیں کریں؟ کیا آپ نے یہ بات کیوں کر دی ہے؟ آپ نے اپنے لئے کی ہے ہمیں تو کوئی اعتراض نہیں ہے، کیجئے سو دفعہ کیجئے ایک ہزار دفعہ کیجئے مگر یہ آپ کو حق نہیں دیا جائے گا کہ ہم اگر اپنے اجتماعات کے اندر اپنے عقائد کو بیان کر رہے ہوں، مجالس کے اندر محافل کے اندر تو اپ کو ان کے اوپر اعتراض ہو، ہم بالکل حق نہیں دیں گے، علامہ سید شہنشاہ نقوی کے حوالے سے اگر اس طرح کی بات ہو رہی ہے کہ ایف آئی آر کاٹی جائے اور گرفتاری کی جائے اور یہ کیا جائے اور وہ کیا جائے تو یاد رکھیں وہ خطیبِ پاکستان ہیں، وہ مرکزی مجالس سے خطاب کرتے ہیں اگر ان کے لیے معمولی سی بھی کوئی منفی کردار ادا کیا گیا تو پورے پاکستان کے شیعہ ایک اواز ایک جان ہو کر ان کا ساتھ دیں گے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ محرم الحرام کے سیوک مسائل ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں، میر کراچی نے اب تک جتنے وعدے کیے وہ سب جھوٹ پر مبنی تھے، آج کے دن تک کراچی کے امام بارگاہوں کے اعتراف میں گندگی غلاظت کے انبار لگے ہوئے ہیں، اگر ہمارے سوک مسائل حل نہ ہوئے تو ہم احتجاج کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اپنے عقائد کو ہم بھی ایسے ہی نے مولا علی کیا آپ اپنے نے کہا کہ کے اندر

پڑھیں:

ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے اقبال کے پیغام کو اپنانا ہے، محسن نقوی

یوم اقبالؒ پر عظیم شاعر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اقبالؒ کے فلسفۂ خودی نے نوجوانوں کو بلند حوصلہ، خود اعتمادی عطا کی، اقبالؒ کی شاعری لازوال پیغام ہے جو عمل اور فکر کی دعوت دیتی ہیں، ہمیں پاکستان کی ترقی، اتحاد اور امن کیلئے کوشاں رہنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقبالؒ کی شخصیت اور فکر ایک بے مثال میراث ہے، علامہ اقبال ؒنے مسلمانان ہند میں خودی اور وقار کا جذبہ بیدار کیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان اقبال کے خواب کی تعبیر، اس کی حفاظت سب کی ذمہ داری ہے، علامہ اقبالؒ کے افکار آج بھی ہمارے لئے رہنمائی کا سرچشمہ ہیں۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اقبالؒ کے فلسفۂ خودی نے نوجوانوں کو بلند حوصلہ، خود اعتمادی عطا کی، اقبالؒ کی شاعری لازوال پیغام ہے جو عمل اور فکر کی دعوت دیتی ہیں، ہمیں پاکستان کی ترقی، اتحاد اور امن کیلئے کوشاں رہنا ہوگا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ نوجوان اپنی خودی پہچانیں، محنت سے پاکستان کے روشن مستقبل کی تعمیر کریں، آج ہمیں اپنے ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے اقبال کے پیغام کو اپنانا ہے۔
 

متعلقہ مضامین