صیہونی رژیم اور شیطان بزرگ امریکہ کیخلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی شاندار فتح پر سکردو میں جشن منایا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے "جشن فتح مبین" کے عنوان سے یادگار شہداء چوک پر جشن کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
سکردو میں امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کا جشن
اسلام ٹائمز۔ صیہونی رژیم اور شیطان بزرگ امریکہ کیخلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی شاندار فتح پر سکردو میں جشن منایا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے "جشن فتح مبین" کے عنوان سے یادگار شہداء چوک پر جشن کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ جشن کے شرکاء نے رہبر معظم کی بصیرت و استقامت کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ ایرانی فوج، سپاہ پاسداران اور ایرانی عوام کی مزاحمت کو بھی سلام پیش کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ ایران نے تنہا کل کفر کا مقابلہ جواں مردی سے کیا اور صہیونی ریاست کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ گلگت بلتستان کے عوام رہبر معظم سید علی خامنہ ای، سپاہ پاسداران انقلاب، ایرانی فوج و عوام کو اس شاندار فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شدت پسندوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق،تین حملہ آور مارے گئے
تہران(نیوز ڈیسک) ایران کے شورش زدہ صوبے سیستان–بلوچستان میں شدت پسندوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا، جبکہ جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے اور دو کو گرفتار کر لیا گیا۔
ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن میں گھسنے کی کوشش کی۔ اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں سرون شہر کا ایک پولیس اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ حملہ آوروں کا تعلق شدت پسند گروہ “جیش العدل” سے بتایا جا رہا ہے، جو طویل عرصے سے ایران کے جنوب مشرقی علاقوں میں سرگرم ہے۔
سیستان–بلوچستان ایران، پاکستان اور افغانستان کے سنگم پر واقع ہے اور یہاں اکثر سیکیورٹی فورسز، باغیوں اور اسمگلروں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں عسکریت پسند زیادہ حقوق اور خودمختاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ پہلا حملہ نہیں تھا۔ رواں سال 26 جولائی کو صوبائی دارالحکومت زاہدان میں عدالت پر مسلح حملہ ہوا تھا، جس میں کم از کم چھ افراد مارے گئے تھے، اور اس کی ذمہ داری بھی جیش العدل نے قبول کی تھی۔ اکتوبر میں ایک بڑے حملے میں دس پولیس اہلکار ہلاک ہوئے، جبکہ ستمبر 2024 میں مختلف واقعات میں تین پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔ اپریل میں بھی اسی صوبے میں پانچ اہلکار فائرنگ کا نشانہ بنے تھے۔
یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سیستان–بلوچستان بدستور ایران کا سب سے حساس اور غیر محفوظ صوبہ بنا ہوا ہے۔
Post Views: 4