—فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے مخصوص نشستوں کے نظرِ ثانی کیس کے فیصلے پر ردِعمل دیا ہے۔

ایک بیان میں پی ٹی آئی ترجمان نے کہا ہے کہ ماضی میں اسی سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب عدالت نے آئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں مخصوص نشستوں کے کیس میں اٹارنی جنرل نے دلائل مکمل کرلیے، کچھ دیر میں فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔

پی ٹی آئی کے ردِعمل میں کہا گیا ہے کہ یہ نظرِ ثانی کیس مہینوں عدالتوں میں چلتا رہا، ہم نے ہرقانونی دروازہ کھٹکھٹایا، ہر دلیل پیش کی، ہر آئینی نکتہ اٹھایا۔

پی ٹی آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری مخصوص نشستوں کو مالِ غنیمت کی طرح مسترد شدہ جماعتوں میں بانٹا گیا، یہ فیصلہ پاکستان کی آئینی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان آج مکمل طور پر بے آئین، بے انصاف اور ریاستی استبداد کا نمونہ بن چکا ہے، آج ایک بار پھر پی ٹی آئی کے آئینی حق پر ڈاکا ڈالا گیا۔

پی ٹی آئی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آج کے فیصلے نے انصاف کی روح کو کچلا، عوام کے ووٹ، نمائندگی اور اعتماد کو روند ڈالا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں پی ٹی ا ئی کے کہا گیا

پڑھیں:

عدالتی فیصلے میں مخصوص نشستیں گنوادینے پر تحریک انصاف کا احتجاج کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے نظرثانی کیس کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اس کو ’ناانصافی‘ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم، نظرثانی درخواستیں منظور

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کے لیے قاضی فائز عیسیٰ کا سایہ آج بھی سپریم کورٹ میں موجود ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فیصلہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے اور اس میں آئین کی غلط تشریح کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نشستیں پی ٹی آئی کی تھیں اس فیصلے کے بعد کے پی میں 3 سیٹیں جیتنے والی جماعت کو 11 نشستیں ملیں گی۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ وقت بتائے گا یہ فیصلہ غلط ہے، امید ہے 26 ویں ترمیم ایک دن ختم ہوگی اور اس کے بعد جو سپریم کورٹ بنے گی وہ ضرور کہے گی یہ فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں ہے۔

مزید پڑھیے: مخصوص نشستوں کا فیصلہ: سپریم کورٹ نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اب نظرثانی فیصلے کے بعد کسی اورعدالت میں نہیں جاسکتے لہٰذا ہم فیصلے کے خلاف اسمبلی اورعوامی سطح پراحتجاج کریں گے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں اسی سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا تھا۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ وہ وقت تھا جب عدالت نےآئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا، یہ نظرثانی کیس مہینوں عدالتوں میں چلتا رہا۔

پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اس کی مخصوص نشستوں کو مال غنیمت کی طرح مسترد شدہ جماعتوں میں بانٹا گیا۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان آج مکمل طور پربے آئین، بے انصاف اور ریاستی استبداد کا نمونہ بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں کس کو کتنی مخصوص نشستیں ملیں گی؟

پی ٹی آئی کے مطابق آج ایک بار پھرپی ٹی آئی کے آئینی حق پرڈاکا ڈالا گیا، آج کے فیصلے نے انصاف کی روح کو کچلا اور عوام کے ووٹ و اعتماد کو روند ڈالا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستیں منظور کرلیں اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پارٹی کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف سپریم کورٹ عدالتی فیصلے پر احتجاج مخصوص نشستوں کا فیصلہ

متعلقہ مضامین

  • 13 ججز کے فیصلے پر 12 ججز کا نظر ثانی فیصلہ: 12 جولائی اور موجودہ فیصلہ جزوی طور پر آئین سے متجاوز؟
  • سپریم کورٹ فیصلے کے بعد حکمران اتحاد کی چاندی ہو گئی
  • عدالتی فیصلے میں مخصوص نشستیں گنوادینے پر تحریک انصاف کا احتجاج کا فیصلہ
  • آئین کی بالادستی اور قانون کی درست تشریح ہوئی، وزیراعظم کافیصلے پرردعمل
  • مخصوص نشستیں: آئینی بینچ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل سامنے آگیا
  • سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی
  • تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا
  • نظر ثانی درخواستیں منظور ،تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم ،آئینی بینچ نے فیصلہ سنا دیا
  • مخصوص نشستیں سے ملیں گی؟ آئینی بینچ مختصر فیصلہ کچھ دیر میں سنائے گا