مخصوص نشستوں کا نظرِ ثانی کیس، فیصلے پر پی ٹی آئی نے کیا کہا؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے مخصوص نشستوں کے نظرِ ثانی کیس کے فیصلے پر ردِعمل دیا ہے۔
ایک بیان میں پی ٹی آئی ترجمان نے کہا ہے کہ ماضی میں اسی سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب عدالت نے آئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں مخصوص نشستوں کے کیس میں اٹارنی جنرل نے دلائل مکمل کرلیے، کچھ دیر میں فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی کے ردِعمل میں کہا گیا ہے کہ یہ نظرِ ثانی کیس مہینوں عدالتوں میں چلتا رہا، ہم نے ہرقانونی دروازہ کھٹکھٹایا، ہر دلیل پیش کی، ہر آئینی نکتہ اٹھایا۔
پی ٹی آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری مخصوص نشستوں کو مالِ غنیمت کی طرح مسترد شدہ جماعتوں میں بانٹا گیا، یہ فیصلہ پاکستان کی آئینی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان آج مکمل طور پر بے آئین، بے انصاف اور ریاستی استبداد کا نمونہ بن چکا ہے، آج ایک بار پھر پی ٹی آئی کے آئینی حق پر ڈاکا ڈالا گیا۔
پی ٹی آئی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آج کے فیصلے نے انصاف کی روح کو کچلا، عوام کے ووٹ، نمائندگی اور اعتماد کو روند ڈالا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں پی ٹی ا ئی کے کہا گیا
پڑھیں:
سی ای سی میں جو فیصلے ہوئے وہ 27 ویں ترمیم سے متعلق تھے، گورنر پنجاب
فائل فوٹو۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی(سی ای سی) میں جو فیصلے ہوئے وہ 27 ویں ترمیم سے متعلق تھے۔
کراچی میں عبد اللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کے ساتھ کھڑی ہے، پی پی کا حکومت سے دو تین شقوں پر اتفاق رائے ہے۔
سردار سلیم حیدر خان نے کہا باقی بہت ساری شقوں پر اختلاف رائے ہے، جس پر ڈیبیٹ ہونی ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے قوم کو مشترکہ آئین دیا۔
گورنر پنجاب نے کہا مخالفین بھی 1973 کے آئین پر انگلی نہیں اٹھا سکتے، پیپلز پارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دیئے ہوئے آئین پر کھڑی ہے، پیپلز پارٹی کوئی ایسا قدم اٹھانے کے لیے تیار نہیں، جو 1973 کےآئین کے منافی ہو۔