اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جون 2025ء) غزہ سٹی کے شفا ہسپتال کے عملے کے مطابق جمعے کی رات شروع ہو کر ہفتے کی صبح تک جاری رہنے والے حملوں میں غزہ شہر میں فلسطین اسٹیڈیم کے قریب 12 افراد ہلاک ہوئے، جہاں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں جبکہ اپارٹمنٹس میں رہنے والے مزید آٹھ افراد بھی مارے گئے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق 20 سے زائد لاشوں کو ناصر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

غزہ شوٹنگز ’جنگی جرائم‘: اسرائیلی فوج کا تفتیش کا حکم، رپورٹ

اسرائیلی فائرنگ سے امداد کے منتظر کم از کم 25 فلسطینی ہلاک

غزہ میں جنگ بندی کے امکانات

یہ ہلاکتیں ایک ایسے موقع پر ہوئی ہیں جب ایک طرف غزہ میں انسانی بحران شدید سے شدید تر ہوتا جا رہا ہے تو دوسری طرف جنگ بندی کے امکانات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگلے ہفتے کے اندر جنگ بندی کا معاہدہ ہو سکتا ہے۔

جمعے کے روز اوول آفس میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، ''ہم غزہ پر کام کر رہے ہیں اور اس کا خیال رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

صورتحال سے باخبر ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اسرائیل کے اسٹریٹیجک امور کے وزیر رون ڈرمر غزہ کی جنگ بندی، ایران اور دیگر موضوعات پر بات چیت کے لیے آئندہ ہفتے واشنگٹن پہنچ رہے ہیں۔

غزہ میں دو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے بعد مارچ میں اسرائیل کی طرف سے جاری فوجی مہم کے سبب غزہ میں سنگین تر ہوتے انسانی بحران کے سبب جنگ بندی سے متعلق مذاکرات ایک بار پھر شروع ہو گئے ہیں۔

غزہ میں فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد 56 ہزار سے زائد

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں اب تک 56,412 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرنے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔

غزہ جنگ سات اکتوبر 2023 کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس اور دیگر جہادی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اس حملے میں تقریباﹰ 1200 افراد ہلاک اور 250 سے زائد کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی میں لے جایا گیا۔

اسرائیلی ملٹری کارروائیوں کے دوران غزہ کا زیادہ تر حصہ مسمار کر دیا گیا ہے اور محصور علاقے کے 20 لاکھ رہائشیوں کے لیے انسانی حالات تباہ کن ہیں۔

ادارت: کشور مصطفیٰ، شکور رحیم

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رہے ہیں

پڑھیں:

فلسطینی مزاحمت کا یمن کے کامیاب ڈرون حملوں پر مسرت اور تبریک کا اظہار

بیان میں مزید کہا گیا کہ یمن میں مبارک آپریشن، ایمانداری سے کام کرنے کا عزم اور یمنی فوج اور عوام کا پختہ اور غیر متزلزل عزم امت اسلامیہ کی آواز اور مزاحمت کا حقیقی نمونہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی اور امریکی ظلم و جبر کیخلاف برسرپیکار فلسطینی مزاحمت نے مقبوضہ علاقوں میں یمن کے کامیاب ڈرون حملوں پر مبارکباد پیش کی ہے، ان حملوں میں صیہونیوں کو بھاری جانی نقصان پہنچا۔ فلسطینی مزاحمت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یمنیوں نے غاصبوں کے غرور اور تکبر کو نیست و نابود کر دیا ہے اور اسرائیل کے دفاعی، فوجی اور انٹیلی جنس نظام کی نزاکت اور کمزوری کو بے نقاب کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے مجاہد بھائیوں اور یمنی حکام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں نے مزید کہا ہے کہ ایلات میں یمنیوں کا بہادرانہ آپریشن اس بات کا ثبوت ہے کہ یمنی مسلح افواج تخلیقی صلاحیتوں، مہارت، درستگی اور ترقی کے اس درجے پر پہنچ گئی ہیں جو انہیں صیہونیوں کے استکبار اور جھوٹے غرور کو چکنا چور کرنے اور تباہ کرنے کے قابل بناتی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یمن میں مبارک آپریشن، ایمانداری سے کام کرنے کا عزم اور یمنی فوج اور عوام کا پختہ اور غیر متزلزل عزم امت اسلامیہ کی آواز اور مزاحمت کا حقیقی نمونہ ہے۔

فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں نے تاکید کی ہے یمنیوں کا عزم اور ہمت ثابت کرتا ہے کہ یمنی عوام ناقابل تسخیر ہیں اور وہ جو قربانیاں اور بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں وہ درحقیقت دشمنوں کو بھاری ضربوں سے نمٹنے کا محرک بنتے ہیں۔ بیان کے مطابق آپریشن ایلات نے اسرائیلی حکومت کے فضائی دفاع اور پورے فوجی اور انٹیلی جنس آلات کی نزاکت اور کمزوری کو بے نقاب کیا اور یہ ظاہر کیا کہ نیتن یاہو اور اس کی نسل کشی کرنے والی صہیونی کابینہ میں موجود مجرم گروہ صیہونی عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

بیان کے آخر میں تاکید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم جہاد و مزاحمت کی سرزمین یمن میں اپنے بھائیوں اور یمن کی بہادر فوج، تحریک انصار اللہ اور یمن کی دلیر قیادت کو سلام پیش کرتے ہیں جو فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت کے حقیقی حامی ہیں۔ یہ بیان یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ سریع کی جانب سے گزشتہ رات ایک بیان جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ یمنی مسلح افواج نے دو ڈرونز سے مقبوضہ بندرگاہ میں دو اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

واضح رہے یہ یمن کا گزشتہ 24 گھنٹوں میں یہ دوسرا آپریشن تھا۔ قابل غور ہے کہ اسرائیلی میڈیا نے یمنی ڈرون کا مقابلہ کرنے میں متعدد دفاعی نظام کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اس ناکامی کی وجوہات کے بارے میں قابض حکومت کی فضائیہ کی تحقیقات کو رپورٹ کیا۔ آئرن ڈوم سسٹم کو روکنے کے لیے داغے گئے دو میزائل یمنی ڈرون کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے اور ڈرون مقبوضہ علاقوں پر جا گرا۔ جب کہ قابضین ہمیشہ اپنی ہلاکتوں کے اعداد و شمار کو چھپاتے اور سنسر کر رہے ہیں۔

عبرانی زبان کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ علاقوں پر یمنی ڈرون حملے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد پچاس ہو گئی ہے۔ عبرانی اخبار یروشلم پوسٹ نے اس حوالے سے کہا کہ یمنیوں کو اسرائیل کی کمزوریوں کا پتہ چل  چکا ہے، اور ان کا اثر مسلسل، تباہ کن اور بالآخر مہلک ہے۔ صہیونی اخبار نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمنی ڈرونز کی قیمت میزائلوں سے کم ہے لیکن اس نے کافی نقصان پہنچایا ہے، طویل ہوتی جنگ میں خطرات متنوع ہو چکے ہیں۔ یمنی اسرائیل کے دفاعی نظام میں خلا کو عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری: 24 گھنٹوں میں 77 فلسطینی شہید، 265 زخمی
  • خیبر پختونخوا میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی، سترہ طالبان جنگجو ہلاک
  • خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہوئی تو اسلحہ ملکی فوج کے حوالے کرنے کو تیار ہونگے؛ حماس
  • اسرائیل کی غزہ پر بمباری، 24 گھنٹے میں 170 حملے،83 فلسطینی شہید
  • غزہ میں حماس کے اسنائپر کا تاک لگا کر حملہ؛ اسرائیلی فوجی ہلاک
  • اسرائیلی حملے میں بچوں سمیت مزید 11 فلسطینی ہلاک
  • فلسطینی مزاحمت کا یمن کے کامیاب ڈرون حملوں پر مسرت اور تبریک کا اظہار
  • اسرائیل کے شہر ایلات پر حوثیوں کا ڈرون حملہ، 2 ہلاک 20 اسرائیلی زخمی
  • اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمبار ی اور فائرنگ: ایک ہی دن میں 63 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج غزہ کی رہاشی عمارتیں تباہ کرنے لگی،حملوں میں مزید 60 فلسطینی شہید