امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
امریکا میں داخلہ مزید دشوار ہوگیا، اب امریکی ویزے کے خواہشمندوں کی جانچ پڑتال مزید سخت کری دی گئی۔ آن لائن سرگرمیوں کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی ویزا کسی کا حق نہیں بلکہ رعایت ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکا نے ویزا پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے ویزا کے خواہشمند افراد کے لیے آن لائن سرگرمیوں کی مکمل چھان بین لازمی قرار دے دی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ویزا کسی کا ”حق“ نہیں بلکہ ”رعایت“ ہے اور اس کے اجرا کو قومی سلامتی سے جوڑا گیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت اب تمام غیر امیگرینٹ ویزا درخواست گزاروں، بالخصوص F، M، اور J کیٹیگری (طالب علم، تبادلہ پروگرام، و تعلیمی ویزے) کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ گزشتہ پانچ سال کے دوران استعمال کیے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے تمام اکاؤنٹس کی معلومات فراہم کریں۔
درخواست گزاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ’پبلک‘ (عام افراد کے لیے کھلے) رکھیں تاکہ امریکی قونصل خانوں کو ان کے مواد، بیانات اور آن لائن سرگرمیوں کا مکمل جائزہ لینے میں آسانی ہو۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”امریکی ویزا کسی کا حق نہیں، بلکہ ایک رعایت ہے۔ ہر ویزا فیصلہ قومی سلامتی کے تناظر میں کیا جاتا ہے۔
اس نئی پالیسی پر انسانی حقوق کے اداروں، ماہرین تعلیم، اور مختلف ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اظہار رائے کی آزادی، پرائیویسی، اور طلبہ کی ذہنی سکون کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
کینیڈا، آئرلینڈ اور برطانیہ جیسے ممالک نے بھی اپنی حکومتوں کی جانب سے امریکہ سے وضاحت طلب کی ہے کہ آیا اس پالیسی کا اطلاق اُن کے شہریوں پر بھی ہوگا، خاص طور پر ان نوجوانوں پر جو تعلیمی یا تحقیقی مقاصد کے لیے امریکہ کا سفر کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اب ویزا کے لیے درخواست دینے سے پہلے افراد کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا جائزہ لینا ہوگا، کیونکہ کوئی بھی متنازع پوسٹ، بیان یا سرگرمی ان کی درخواست کے مسترد ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کے لیے
پڑھیں:
جاپان کا ورک ویزا، پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر
ویب ڈیسک : جاپانی حکومت نے ورک ویزا کے خواہشمند پاکستانیوں کو اچھی خبر سنادی، تاہم پروگرام میں شمولیت کے لیے ٹیسٹ میں کامیابی لازمی شرط ہے۔
پاکستان میں جاپان ویزے کے لئے خواہش مند افراد کے لئے جاپان فاونڈیشن کی جانب سے ٹیسٹ برائے بیسک متعارف کروادیا گیا ہے. اس حوالے سے انتظامیہ نے بتایا کہ یہ ٹیسٹ اسلام آباد میں منعقد ہوگا اور اس کا مقصد امیدواروں کی جاپانی زبان میں بنیادی ابلاغی صلاحیت کو پرکھنا ہے۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
ٹیسٹ کی تاریخیں 4 اکتوبر، 11 اکتوبر، 1 نومبر اور 8 نومبر 2025 مقرر کی گئی ہیں جبکہ امتحان کا انعقاد ایس کانز اسکول آف اکاوٴنٹنسی، ایف-8 مرکز اسلام آباد میں ہوگا۔
انتظامیہ کے مطابق اس ٹیسٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ 500 امیدواروں کی گنجائش رکھی گئی ہے، یہ امتحان جاپان میں روزگار اور رہائش کے خواہشمند افراد کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ جاپانی حکومت کے اسپیسفائیڈ اسکلڈ ورکر پروگرام میں شمولیت کے لیے اس ٹیسٹ میں کامیابی لازمی شرط ہے۔
44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے