Daily Mumtaz:
2025-11-19@01:28:19 GMT

امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی

اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT

امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی

امریکا میں داخلہ مزید دشوار ہوگیا، اب امریکی ویزے کے خواہشمندوں کی جانچ پڑتال مزید سخت کری دی گئی۔ آن لائن سرگرمیوں کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی ویزا کسی کا حق نہیں بلکہ رعایت ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکا نے ویزا پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے ویزا کے خواہشمند افراد کے لیے آن لائن سرگرمیوں کی مکمل چھان بین لازمی قرار دے دی ہے۔
 امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ویزا کسی کا ”حق“ نہیں بلکہ ”رعایت“ ہے اور اس کے اجرا کو قومی سلامتی سے جوڑا گیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت اب تمام غیر امیگرینٹ ویزا درخواست گزاروں، بالخصوص F، M، اور J کیٹیگری (طالب علم، تبادلہ پروگرام، و تعلیمی ویزے) کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ گزشتہ پانچ سال کے دوران استعمال کیے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے تمام اکاؤنٹس کی معلومات فراہم کریں۔
  درخواست گزاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ’پبلک‘ (عام افراد کے لیے کھلے) رکھیں تاکہ امریکی قونصل خانوں کو ان کے مواد، بیانات اور آن لائن سرگرمیوں کا مکمل جائزہ لینے میں آسانی ہو۔
 محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”امریکی ویزا کسی کا حق نہیں، بلکہ ایک رعایت ہے۔ ہر ویزا فیصلہ قومی سلامتی کے تناظر میں کیا جاتا ہے۔
  اس نئی پالیسی پر انسانی حقوق کے اداروں، ماہرین تعلیم، اور مختلف ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
 تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اظہار رائے کی آزادی، پرائیویسی، اور طلبہ کی ذہنی سکون کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
کینیڈا، آئرلینڈ اور برطانیہ جیسے ممالک نے بھی اپنی حکومتوں کی جانب سے امریکہ سے وضاحت طلب کی ہے کہ آیا اس پالیسی کا اطلاق اُن کے شہریوں پر بھی ہوگا، خاص طور پر ان نوجوانوں پر جو تعلیمی یا تحقیقی مقاصد کے لیے امریکہ کا سفر کرتے ہیں۔
 ماہرین کا کہنا ہے کہ اب ویزا کے لیے درخواست دینے سے پہلے افراد کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا جائزہ لینا ہوگا، کیونکہ کوئی بھی متنازع پوسٹ، بیان یا سرگرمی ان کی درخواست کے مسترد ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کے لیے

پڑھیں:

برطانیہ میں پناہ گزینوں کی پالیسی میں تبدیلی؛ مستقل رہائش کے لئے انتظار کی مدت 20 سال کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: برطانیہ نے پناہ گزینوں کے لیے پالیسی میں اہم تبدیلی کی ہے جس کے تحت پناہ گزینوں کا درجہ عارضی کیا جائے گا اور مستقل رہائش کے حصول کے لیے انتظار کی مدت کو چار گنا بڑھا کر 20 سال کر دیا جائے گا۔

میڈیاذرائع کی رپورٹ کے مطابق حکومت اپنی امیگریشن پالیسیوں کو سخت کر رہی ہے، خاص طور پر فرانس سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر آنے والوں کے خلاف، تاکہ ریفارم یوکے جیسی مقبول جماعت کی بڑھتی ہوئی پذیرائی کو روک سکے، جو امیگریشن کے بیانیے کی قیادت کر رہی ہے۔

برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ڈنمارک کے طریقۂ کار سے رہنمائی لے رہی ہے — جو یورپ میں سخت ترین پالیسیوں میں شمار ہوتا ہے — جہاں کئی ممالک میں تارکین وطن مخالف جذبات بڑھنے سے پابندیاں مزید سخت ہوئی ہیں، جس پر حقوقِ انسانی کے گروہوں نے سخت تنقید کی ہے۔

برطانوی وزارت داخلہ نے ہفتہ کی شب جاری کردہ بیان میں کہا کہ تبدیلیوں کے حصے کے طور پر کچھ پناہ گزینوں کو معاونت فراہم کرنے کی قانونی ذمہ داری — جس میں رہائش اور ہفتہ وار الاؤنس شامل ہیں — ختم کر دی جائے گی۔

وزیر داخلہ کی سربراہی میں چلنے والے محکمے نے کہا کہ یہ اقدامات اُن پناہ گزینوں پر لاگو ہوں گے جو کام کر سکتے ہیں مگر کرتے نہیں، اور ان پر بھی جنہوں نے قانون توڑا ہو۔ وزارت نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے فراہم کی جانے والی مدد اُن افراد کو ترجیحی بنیادوں پر دی جائے گی جو معیشت اور مقامی کمیونیٹیز میں کردار ادا کرتے ہیں۔ پناہ گزینوں کو تحفظ اب “عارضی ہوگا، باقاعدگی سے اس کا جائزہ لیا جائے گا، اور اگر اُن کا وطن محفوظ قرار پایا تو درجہ منسوخ کر دیا جائے گا۔”

وزیر داخلہ نے اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، “ہمارا نظام دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں خاصا فراخدل ہے، جہاں پانچ سال بعد آپ کو مؤثر طور پر خودکار طور پر مستقل رہائش مل جاتی ہے۔ ہم اس میں تبدیلی لائیں گے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • ایران نے بھارتی شہریوں کیلئے ویزا فری انٹری ختم کردی
  • قائم مقام امریکی سفیر کی اسلام آباد دھماکے کی مذمت، جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی
  • میرے دل میں نفرت کیلئے کوئی جگہ نہیں، طلحہ انجم کا بھارتی پرچم لہرانے پر تنقید کا جواب
  • میرے دل میں نفرت کیلئے کوئی جگہ نہیں، طلحہ انجم کا بھارتی پرچم لہرانے پر تنقید کا جواب  
  • بھارت پر لگے امریکی ٹیرف
  • برطانیہ میں پناہ گزینوں کی پالیسی میں تبدیلی؛ مستقل رہائش کے لئے انتظار کی مدت 20 سال کردی
  • امراض میں مبتلا افراد حج نہیں کرسکیں گے، ڈپورٹ کرنےکی پالیسی بھی لاگو
  • عارضہ قلب سمیت دیگر امراض میں مبتلا افراد حج نہیں کرسکیں گے، ڈپورٹ کرنےکی پالیسی بھی لاگو
  • عارضہ قلب سمیت دیگر امراض میں مبتلا افراد حج نہیں کرسکیں گے، ڈپورٹ کرنےکی پالیسی بھی لاگو 
  • امریکی میڈیا نے عالمی سطح پر ہندو انتہا پسندی کی تشہیر بے نقاب کردی