حال ہی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میٹا آوازوں کی نقل کرنے والے معروف اے آئی پلیٹ فارم ’پلے اے آئی‘ کو خریدنے جارہا ہے۔

بلومبرگ کی جانب سے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میٹا صوتی کلوننگ سٹارٹ اپ ’پلے اے آئی‘ کو حاصل کرنے کے لیے پلیٹ فارم کے مالکان سے بات چیت کر رہا ہے۔

اس اقدام کو میٹا کی اے آئی تحقیق کو مضبوط کرنے اور صارفین کیلئے خصوصیات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میٹا کا مقصد اسٹارٹ اپ کی بنیادی ٹیکنالوجی خریدنا اور اس کے کچھ عملے کو اپنی موجودہ ٹیموں میں ضم کرنا ہے۔

پلے اے آئی صارفین کو مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشنز بشمول کسٹمر سروس میں استعمال کے لیے مختلف انسانی آوازوں کو نقل کرنے کے قابل بناتی ہے۔ کمپنی نے آج تک 23.

5 ملین ڈالر کی فنڈنگ ​​اکٹھی کی ہے جس میں 500 سٹارٹ اپس، کنڈرڈ وینچرز، ریس کیپیٹل، 500 گلوبل اور سوما کیپٹل شامل ہیں۔

میٹا فی الحال اپنے پلیٹ فارمز پر مواد تخلیق کرنے والوں کو اپنے چیٹ بوٹس تیار کرنے کی اجازت دیتا ہے اور اس نے حال ہی میں اپنے میٹا اے آئی اسسٹنٹ میں ویڈیو ایڈیٹنگ ٹولز بھی شامل کیے ہیں۔ وائس کلوننگ فرم کا حصول کمپنی کو اپنے تخلیقی ٹولز میں صوتی صلاحیتوں کو شامل کرنے کے قابل بنائے گا۔

اس حوالے سے میٹا نے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ پلے اے آئی نے بھی فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کیا مصنوعی ذہانت موزوں سائز کے کپڑے خریدنے میں مدد کر سکتی ہے؟

زیادہ تر لوگوں کو دکانوں میں درست سائز کے کپڑے نہ مل پانے پر  پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اب اس مسئلے کے بھی کچھ حد تک حل سامنے آچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کمالات: بزرگوں کی خدمت گار، نابیناؤں کی ’آنکھ‘، اور بہت کچھ!

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایک جینز کا جوڑا ایک برانڈ میں سائز 10 ہو سکتا ہے تو کسی اور برانڈ میں سائز 14 ہو جس سے صارفین الجھن اور مایوسی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

یہ مسئلہ دنیا بھر میں ریٹرنز کے طوفان کا سبب بن چکا ہے جس سے فیشن ریٹیلرز کو ہر سال تقریباً 190 ارب پاؤنڈ کا نقصان ہوتا ہے کیونکہ خریدار یہ سوچتے رہتے ہیں کہ کس دکان سے کون سا سائز لینا چاہیے۔

لندن کی ایک مشہور شاپنگ اسٹریٹ پر بات کرتے ہوئے ایک خاتون نے کہا کہ میں دکانوں پر سائزنگ پر بھروسہ نہیں کرتی اور سچ کہوں تو میں اصل سائز کی بجائے دیکھ کر خریدتی ہوں۔

خواتین کی ٹیکنیک

ایسی بہت سی خواتین ہیں جو اکثر ایک ہی آئٹم کے کئی ورژن آرڈر کرتی ہیں تاکہ ایک صحیح فٹ والا مل سکے اور باقی واپس کر دیتی ہیں جس سے بڑے پیمانے پر ریٹرنز کا کلچر پیدا ہوتا ہے۔

سائزنگ ٹیکنالوجی کی نئی نسل

اب کچھ ٹیک کمپنیز اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ’ایزی سائز‘، ’ٹرو فٹ‘ اور ’ڈی لک تھری‘ جیسی ایپلیکیشنز صارفین کو درست سائز چننے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ موبائل فون کی فوٹوز کے ذریعے جسم کے اسکین کے بعد سب سے مناسب فٹ کی تجویز پیش کرتی ہیں۔

اسی دوران گوگل کے ورچوئل فٹنگ روم پلیٹ فارمز صارفین کو ڈیجیٹل اوتار بنانے اور دیکھنے کی سہولت دیتے ہیں کہ آئٹم کس طرح لگے گا تاکہ آن لائن خریداری میں اعتماد بڑھ سکے۔

مزید پڑھیے: کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟

حال ہی میں اے آئی سے چلنے والے شاپنگ ایجنٹس بھی مارکیٹ میں آئے ہیں۔’ ڈے ڈریم‘ صارفین کو اپنی ضروریات بیان کرنے دیتا ہے اور پھر اختیارات تجویز کرتا ہے۔

’ون آف‘ مشہور شخصیات کے انداز کو یکجا کر کے مشابہ آئٹمز تلاش کرتا ہے جبکہ ’فیا‘ لاکھوں ویب سائٹس اسکین کر کے قیمتوں کا موازنہ اور سائز کی ابتدائی معلومات فراہم کرتا ہے۔

فٹ کلیکٹیو ماڈل

یہ سسٹم مشین لرننگ استعمال کر کے ریٹرنز، سیلز اور صارفین کے ای میلز کے ڈیٹا کا تجزیہ کرتا ہے تاکہ سمجھا جا سکے کہ کپڑا کیوں فٹ نہیں آیا۔

پھر یہ معلومات ڈیزائن اور پروڈکشن ٹیمز کو دی جاتی ہیں تاکہ وہ پیٹرنز، سائز اور مواد کو مینوفیکچرنگ سے پہلے ایڈجسٹ کر سکیں۔

مزید پڑھیں: کیا ہم خبروں کے حوالے سے مصنوعی ذہانت پر اعتبار کرسکتے ہیں؟  

مثال کے طور پر سسٹم کسی کمپنی کو کہہ سکتا ہے کہ کسی آئٹم کی لمبائی چند سینٹی میٹر کم کر دیں تاکہ ریٹرنز کی تعداد کم ہو اور کمپنی اور صارف دونوں کا وقت اور پیسہ بچ سکے۔

ٹیکنالوجی کی حدود

انڈسٹری میں بہت سے لوگ ایسی ایپلیکشنز یا ٹولز کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن کچھ کہتے ہیں کہ صرف ٹیکنالوجی فیشن کے سائزنگ کے مسئلے کو مکمل طور پر حل نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت نے مذہبی معاملات کا بھی رخ کرلیا، مذاہب کے ماننے والے کیا کہتے ہیں؟

حالانکہ کوئی ایک حل مکمل طور پر غیر متوازن سائزنگ کو حل نہیں کر سکتا، لیکن ’فٹ کلیکٹیو‘ جیسے ٹولز اور ورچوئل ٹرائی آن اور سائز پیشن گوئی کے پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے ماحولیاتی نظام سے ظاہر ہوتا ہے کہ صنعت میں تبدیلی آنی شروع ہو گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی اے آئی اور سائزنگ اے آئی اور کپڑوں کے سائز مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت اور کپڑوں کے سائز

متعلقہ مضامین

  • فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم
  • پی ٹی اے انتباہ،غیر رجسٹرڈ فون استعمال کرنے والے ہو جائیں خبردار!
  • جاپان نے چین میں رہنے والے اپنے شہریوں کو خبردار کر دیا
  • فارم 47 کی بنیاد پر حکومت بنے گی تو لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ جائے گا، حافظ نعیم الرحمان
  • جاپان نے چین میں رہنے والے اپنے شہریوں کو خبردار کردیا
  • کیا مصنوعی ذہانت موزوں سائز کے کپڑے خریدنے میں مدد کر سکتی ہے؟
  • عمرہ زائرین حادثے پر جماعت اسلامی ہند نے اپنے گہرے رنج و غم کا کیا اظہار
  • میرے دل میں نفرت کیلئے کوئی جگہ نہیں، طلحہ انجم کا بھارتی پرچم لہرانے پر تنقید کا جواب
  • خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے، ہمیں پورا حق دیا جائے، سہیل آفریدی
  • میٹا کی نئی سہولت، صارفین واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیسبک پر ایک ہی یوزرنیم استعمال کرسکیں گے