وفاقی حکومت سی ڈی اے کو تحلیل کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کی ہدایت کردی، جسٹس محسن اختر کیانی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے سی ڈی اے کا رائٹ آف وے اور ایکسس چارجز کا ایس آر او کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا عمل شروع اور مکمل کرے، سی ڈی اے تحلیل کرکے تمام اختیارات اور اثاثے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو منتقل کیے جائیں۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ایس آر او کے تحت سی ڈی اے کے تمام اقدامات غیرقانونی قرار دیے جاتے ہیں، سی ڈی اے نے ایس آر او کے تحت کسی سے کوئی رقم وصول کی ہے تو واپس کی جائے۔ سی ڈی اے آرڈیننس وفاقی حکومت کے قیام اور اس کے ترقیاتی کاموں کیلیے نافذ کیا گیا تھا، نئے قوانین اور گورننس سے سی ڈی اے آرڈیننس کی عملی افادیت ختم ہوچکی ہے، سی ڈی اے کے قیام کا مقصد پورا ہو چکا، حکومت اسے تحلیل کرے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وفاقی حکومت سی ڈی اے
پڑھیں:
وفاقی حکومت کے دعوؤں کے باوجود 17 اشیائے ضروریہ مہنگی، 17 اشیاء مہنگی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کے مہنگائی میں کمی کے دعوؤں کے باوجود عام آدمی کو ریلیف نہ مل سکا، کیونکہ گزشتہ ہفتے کے دوران روزمرہ استعمال کی 17 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں، جن میں آٹا، دودھ، دہی، مٹن اور ٹماٹر جیسی بنیادی غذائی اشیاء شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی رفتار میں 0.16 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ پچھلے ہفتے یہ کمی 1.34 فیصد تھی، سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بھی 4.17 فیصد سے گھٹ کر 3.95 فیصد پر آ گئی ہے، بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے سبب متوسط اور غریب طبقہ بدستور دباؤ کا شکار ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ اضافہ ٹماٹر کی قیمت میں 9.04 فیصد ہوا، جبکہ انڈے 0.88 فیصد، آٹا 0.76 فیصد، مٹن 0.40 فیصد، گھی 0.16 فیصد، گڑ 0.64 فیصد، دودھ 0.15 فیصد، دہی 0.11 فیصد اور پاؤڈر ملک 0.58 فیصد مہنگے ہوئے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور وہ اپنی سابقہ سطح پر برقرار رہیں، آمدنی کے لحاظ سے مہنگائی کی شرح مختلف آمدنی والے طبقوں کے لیے مختلف رہی، 17,732 روپے ماہانہ آمدنی والے طبقے کے لیے 3.75 فیصد مہنگائی ہوئی ہے،17,733 سے 22,888 روپے آمدنی والے طبقے کے لیے 3.90 فیصد چیزیں مہنگی ہوئی ہیں۔