وفاقی حکومت کا 40سال پرانے افغان مہاجرین کیمپس بند کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
وفاقی حکومت کا 40سال پرانے افغان مہاجرین کیمپس بند کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی حکومت نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے بعد 40 سال پرانے کیمپس بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا میں پانچ افغان مہاجرین کیمپس بند کرنے کا حکم دے دیا۔ وزارت امور کشمیر اور گلگت بلتستان نے کیمپوں کی بندش کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔کیمپوں کی زمین صوبائی حکومت اور متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا گیا۔بند کیے گئے کیمپس میں تین ضلع ہری پور جبکہ ایک ضلع چترال اور ایک اپر دیر میں تھا۔ 40 سال پرانے ہری پور کے پنیان کیمپ میں 1 لاکھ سے زائد مہاجرین رہائش پذیر تھے۔
یو این ایچ سی آر کے مطابق اس وقت افغان مہاجرین کی زیادہ تعداد خیبر پختونخوا میں ہے۔وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور افغان مہاجرین کی زبردستی وطن واپسی کے خلاف بیان دے چکے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل مشیر اطلاعات کے پی نے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل فوری روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی بورڈ کی شکایت پر فرحان اور حارث آئی سی سی میں پیش، الزامات تسلیم کرنے سے انکار بھارتی بورڈ کی شکایت پر فرحان اور حارث آئی سی سی میں پیش، الزامات تسلیم کرنے سے انکار بھارت کی مشکلات میں مزید اضافہ، امریکا کا ادویات پر 100فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ قطر پر حملے کا ردعمل نہیں، وزیردفاع خواجہ آصف مکہ مکرمہ: ممبر الیکشن کمیشن بابر حسن بھروانہ کی معروف بزنس مین چوہدری محمد افضل جٹ سے ملاقات کوہستان مالیاتی اسکینڈل کے 4 ملزمان پلی بارگین کے تحت رقم واپس دینے پر تیار جامعہ کراچی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخ کردیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نے افغان مہاجرین کی کیمپس بند کرنے کا وفاقی حکومت
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم: مشترکہ کمیٹی میں بل پر آج ووٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ
فائل فوٹو
قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹیوں کے بند کمرہ مشترکہ اجلاس میں مشترکہ کمیٹی میں 27ویں آئینی ترمیم بل پر آج ووٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹیوں کے کل ہونے والے مشترکہ اجلاس میں بل پر شق وار ووٹنگ متوقع ہے۔
بند کمرے کے اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کی مجوزہ شقوں پر غور کیا گیا، دونوں ایوانوں کی مشترکہ کمیٹی نے اجلاس کل بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جے یو آئی نےقانون و انصاف کی مشترکہ کمیٹی کا بائیکاٹ کر دیا۔
اس سے قبل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے سپرد کردیا تھا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آج معمول کی کارروائی معطل کر کے بل پیش کرلیتے ہیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے معمول کی کارروائی معطل کردی۔
مسلم لیگ ق کا اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس سینئر نائب صدر چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت ہوا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ پانچ چھ فیصد مقدمات کورٹ کا چالیس فیصد وقت لے جاتے تھے، طویل مشاورت کے بعد کہا کہ وفاقی عدالت قائم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو تہائی اکثریت سے ترمیم پاس کریں گے تو آئین کا حصہ بنے گی، ایم کیو ایم کے دوست اپنی تجاویز کمیٹی کو دیں، ایم کیو ایم کی تجویز بلدیاتی حکومتوں کو زیادہ مالی اختیار دینے کی تھی، ایمل ولی نے کہا جہاں پختون بستے ہیں اس کام نام وہی رکھا جائے تو اس پر بھی بحث کرلیتے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی نے کہا کہ بلوچستان کی نشستیں بڑھائی جائیں۔
اس سے قبل آج وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے شہر باکو سے بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی تھی، جس میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی گئی تھی۔