فیس بک دوستی محبت میں بدل گئی، شکاگو کی خاتون نوجوان سے شادی کیلئے پاکستان پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
امریکی ریاست شکاگو سے خاتون اپر دیر کے نوجوان سے شادی کے لیے پاکستان پہنچ گئی۔
امریکی خاتون مینڈی اپر دیر کے نوجوان ساجد خان سے ملنے پاکستان آ گئی۔ ساجد خان اور مینڈی کی دوستی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ہوئی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق دیر اپر کے نوجوان ساجد زیب خان سے شادی کےلیے امریکی خاتون دیر پہنچ چکی ہے، لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ انہیں پولیس سکیورٹی کی ضرورت نہیں، وہ جلد شادی کرنے والے ہیں۔
ساجد زیب کے مطابق امریکی لڑکی مینڈی کے ساتھ اس کا 2 سال قبل پہلا رابطہ فیس بک کے ذریعے ہوا اور اس دوران مینڈی نے مجھے پروپوز کیا تو میں نے ہاں کردی اور ہم دونوں نے اپنے اپنے گھر والوں کو اعتماد میں لیا۔
ساجد زیب کے مطابق اتوار کو مینڈی کا اسلام آباد ائیر پورٹ پر گلدستے کے ساتھ استقبال کیا۔ اسلام آباد سے آبائی گاؤں عشیرئی درہ صدیقہ بانڈہ پہنچنے پر مقامی لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا۔
ساجد کے مطابق مینڈی شکاگو کی رہائشی اور ائیرہوسٹس ہے، اسلامی اصولوں اور مقامی رسم و رواج کے مطابق کل نکاح کریں گے۔
مینڈی نے ساجد کے ساتھ اس کے گھر میں بیٹھ کر ویڈیو بیان میں کہا کہ وہ پہلی بار پاکستان آئی ہے، یہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ پاکستان خوبصورت اور پرامن ملک ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بیوی کو گھر سے نکالنے پر قید اور جرمانے کی سزا ہوگی، قومی اسمبلی میں بل پیش
ویب ڈیسک: قومی اسمبلی میں بیوی کو گھر سے نکالنے پر قید اور جرمانے کی مجوزہ سزا کا بل پیش کردیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شرمیلا فاروقی نے مجوزہ بل پیش کیا، جس کے مطابق بیوی کو گھر سے نکالنے پر قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔ اس حوالے سے تعزیرات پاکستان میں سیکشن 298ڈی کے نام سے نئی شق شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مجوزہ بل کے مطابق شوہر یا گھر کے کسی فرد کی جانب سے غیر منصفانہ طور پر خاتون کو گھر سے نکالنا جرم ہوگا۔ خاتون کو گھر سے نکالنے پر 3 سے 6 ماہ قید کی سزا دی جائے گی۔ جرم کا ارتکاب کرنے پر 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
جشن آزادی کی خوشیاں، برائلر گوسشت کی نئی قیمت کیا؟
خاتون کو گھر سے نکالنے کے مقدمات کی سماعت کا مجاز فرسٹ کلاس کا مجسٹریٹ ہوگا۔ مجوزہ ترمیمی بل کو فوجداری قانون ترمیمی بل 2025 کا نام دیا گیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے بل کو مزید غور کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔
Ansa Awais Content Writer