data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات اُس وقت تک بحال نہیں ہو سکتے جب تک امریکا مزید حملے نہ کرنے کی یقین دہانی نہیں کراتا۔ برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے ماجد تخت روانچی کا کہنا تھا کہ امریکا نے دوبارہ مذاکرات کی ٹیبل پر آنے کے اشارے دیے ہیں، ہم فی الحال کسی بھی تاریخ پر رضا مند نہیں ہوئے اور نہ ہی بات چیت کے کسی ممکنہ طریقہ کار پر اتفاق کیا
ہے۔انہوں نے کہا اس وقت ہم اس سوال کا جواب تلاش کر رہے ہیں کہ کیا ہم ایک بار پھر سے ڈائیلاگ کے دوران جارحیت کا مظاہرہ دیکھیں گے؟ امریکا کو اس اہم سوال پر اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکا کو مذاکرات سے پہلے مزید حملوں کا امکان ختم کرنا ہوگا، مجید تخت روانچی

اپنے ایک بیان میں ایران کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس بارے میں بات ہوسکتی ہے کہ ایران کس حد تک یورینیم افزودہ کرسکتا ہے، مگر یہ کہنا کہ آپکو یورینیم افزودہ نہیں کرنی چاہیئے، آپکے پاس صفر افزودگی ہونی چاہیئے اور اگر آپ اس سے اتفاق نہیں کرینگے تو ہم آپ پر بمباری کرینگے، یہ جنگل کا قانون ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ امریکا کو مذاکرات سے پہلے مزید کسی بھی حملے کا امکان ختم کرنا ہوگا۔ مجید تخت روانچی نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ثالثوں کی وساطت سے ایران کو بتایا ہے کہ وہ دوبارہ مذاکرات شروع کرنا چاہتے ہیں، تاہم امریکی انتظامیہ نے اس انتہائی سوال کے بارے میں اپنی پوزیشن واضح نہیں کی ہے کہ کہیں مذاکرات کے دوران دوبارہ تو حملے نہیں کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ 13 جون کو شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مسقط میں امریکہ اور ایران کے درمیان بلاواسطہ مذاکرات کا چھٹا دور رک گیا تھا۔ بالآخر 22 جون کو امریکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری اس فوجی تنازع میں اس وقت براہِ راست شامل ہوگیا، جب اس نے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

تخت روانچی کا کہنا تھا کہ ایران پرامن مقاصد کے لیے یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت برقرار رکھنے پر اصرار کرے گا، ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں کہ ایران خفیہ طور پر جوہری بم بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لیے ضروری تحقیقی پروگرام کے لیے جوہری مواد تک رسائی سے انکار کر دیا گیا ہے۔ نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ اس بارے میں بات ہوسکتی ہے کہ ایران کس حد تک یورینیم افزودہ کرسکتا ہے، مگر یہ کہنا کہ آپ کو یورینیم افزودہ نہیں کرنی چاہیئے، آپ کے پاس صفر افزودگی ہونی چاہیئے اور اگر آپ اس سے اتفاق نہیں کریں گے تو ہم آپ پر بمباری کریں گے، یہ جنگل کا قانون ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی: جی 7 وزرائے خارجہ
  •  غزہ کی موجودہ صورتحال مزید قابلِ قبول نہیں ،امریکا
  • امریکا کا شام پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھانے کا اعلان
  • تالاب میں نہاتے ہوئے 2 پچیاں ڈوب کر جاں بحق
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مزید 38 فلسطینی شہید
  • امریکا کو مذاکرات سے پہلے مزید حملوں کا امکان ختم کرنا ہوگا، مجید تخت روانچی
  • مقبوضہ کشمیر میں امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت
  • امریکا نے ایران پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دے دیئے
  • غزہ: اسرائیل کی خیموں سمیت مختلف مقامات پر بمباری سے مزید 34 فلسطینی شہید