اپنے ایک خطاب میں شیخ علی قماطی کا کہنا تھا کہ ہم لبنان کی خاطر یہ تلخ حالات سہہ رہے ہیں لیکن کچھ لوگ اس کی قدر نہیں کرتے اور اشتعال انگیز حرکتیں کرتے رہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کی پولیٹیکل کونسل کے ڈپٹی ڈائریکٹر "شیخ علی قماطی" نے کہا کہ آج ایمان و عقیدے پر مبنی طاقت سے لبریز خون نے تلوار فتح حاصل کی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بعلبک میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ یکجہتی کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ہر قسم کے بحران میں شہید "سید حسن نصر الله" کے کردار و استقامت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے رہبر معظم انقلاب "سید علی خامنہ ای" کی قیادت میں ترقی یافتہ اسلامی تہذیب کی ایک مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے علم، ترقی اور آزادی کے ذریعے ظلم و استعمار کا مقابلہ کیا۔ ایران نے مایوسی پھیلانے والوں اور غداروں کے باوجود کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ڈونلڈ ٹرامپ" اور اس کے حواری حقائق کو مسخ کرنے کے ساتھ ساتھ ایران کی بہادر قیادت کی توہین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم وہ ان کے مقام و مرتبے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔

شیخ علی قماطی نے لبنان میں بعض سیاسی پارٹیوں کے کردار پر تنقید کی۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاسی انتخابات میں مثبت طور پر حصہ لیا لیکن حکومت نے لبنانی عوام سے جھوٹے اور گمراہ کن وعدے کئے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس بات کی ضرورت ہے کہ مقاومت کے ہتھیاروں پر بات کرنے کی بجائے ہمارے علاقوں پر حملے بند کئے جائیں اور قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ، لبنان کی حفاظت کی اپنی ذمہ داری سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ہم لبنان کی خاطر یہ تلخ حالات سہہ رہے ہیں لیکن کچھ لوگ اس کی قدر نہیں کرتے اور اشتعال انگیز حرکتیں کرتے رہتے ہیں۔ شہید سید حسن نصر اللہ نے بھی ملک کی خاطر اکثر ایسی حرکتیں برداشت کیں۔ بہرحال سب جان لیں کہ ہم اپنی زمین پر کسی قبضے کو قبول نہیں کریں گے، اپنی عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور استقامتی فرنٹ کو کمزور ہونے نہیں دیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ لبنان کی ایران نے

پڑھیں:

اگر عدالت ہوتی تو ایران پر نہیں بلکہ اسرائیلی ڈیمونا پر بمباری ہوتی، ترکی الفیصل

سابق سربراہ سعودی انٹیلیجنس نے امریکی پالیسیوں پر بیمثال تنقید کرتے ہوئے کہا ہے اگر حقیقت میں عدالت و انصاف سے کام لیا جاتا تو امریکی بم ایران کے بجائے اسرائیل کی جوہری تنصیبات پر گرتے! اسلام ٹائمز۔ سابق سربراہ سعودی انٹیلیجنس، شہزادہ ترکی الفیصل کا کہنا ہے کہ اگر ہم ایک منصفانہ دنیا میں زندگی گزار رہے ہوتے تو امریکی B-2 بمبار طیاروں کو ایران کے بجائے ڈیمونا کی جوہری تنصیبات اور اسرائیل کے دیگر مقامات پر بمباری کرنی چاہیئے تھی کیونکہ یہ اسرائیل ہی ہے کہ جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں ایران نہیں! نیشنل امارات کے ای مجلے پر شائع ہونے والے اپنے مقالے میں سعودی شہزادے نے کہا کہ بالآخر، یہ اسرائیل ہی ہے کہ جس نے دسیوں جوہری بم بنا رکھے ہیں، مزید برآں یہ کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) میں بھی کبھی شامل ہوا ہے اور نہ یی اس نے کبھی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے دائرہ اختیار کو قبول کیا ہے، نیز کسی نے تاحال اس کی خفیہ جوہری تنصیبات کا معائنہ تک نہیں کیا!

اپنے مقالے میں ترکی الفیصل نے لکھا کہ جو لوگ اسرائیل کی تباہی کے بارے ایرانی حکام کے بیانات کا حوالہ دے کر ایران پر اسرائیل کے یکطرفہ حملے کا جواز پیش کرتے ہیں، وہ 1996 میں وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد سے ''ایرانی حکومت کے خاتمے'' کے بارے بنجمن نیتن یاہو کے بیانات کو یکسر نظر انداز کر رہے ہیں! سابق سعودی انٹیلیجنس چیف نے مزید کہا کہ ایرانی خطرات نے اس (اسرائیل) کے لئے تباہ کن نتائج برآمد کئے جبکہ مغربی ممالک سے یہی توقع تھی کہ وہ ایران پر اسرائیلی حملے کی منافقانہ حمایت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے جس طرح سے کہ وہ اب بھی فلسطین پر اسرائیلی حملے کی حمایت کرتے آ رہے ہیں تاہم کچھ ممالک نے حال ہی میں اس موقف سے بظاہر دستبرداری بھی اختیار کر لی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران سے مذاکرات کی خبریں بے بنیاد ہیں، ٹرمپ کا واضح ردعمل
  • پاکستان میں جتنے ناجائز کاروبار ہیں سب افغان کرتے ہیں: خواجہ آصف
  • اسرائیل نے جان لیا ہے کہ "ایرانی نظام حکومت کی سرنگونی" کا ہدف محض توہم ہے، حزب اللہ
  • حافظ نعیم پنجاب میں بیٹھ کر سندھ بلدیاتی نظام کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، شرجیل میمن
  • سانحہ دریائے سوات کی وجہ حکومت خواب غفلت میں ہے‘ عظمیٰ بخاری
  • ایرانی عوام سے یکجہتی کے لیے ILFکا وفد کا ایرانی قونصلیٹ کراچی کا دورہ
  • اگر عدالت ہوتی تو ایران پر نہیں بلکہ اسرائیلی ڈیمونا پر بمباری ہوتی، ترکی الفیصل
  • ’ابو کے پاس بھاگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا‘: ایران کا اسرائیل پر طنزیہ وار
  • سودی قرضوں سے معیشت میں بہتر ی نہیں آ سکتی‘ امیر العظیم