فلسطین کے حق میں نعرے لگانے پر برطانوی میوزک بینڈ کے اراکین امریکا جانے سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
برطانیہ میں گلاسٹنبری میوزک فیسٹیول کے دوران اسرائیلی فوج کے خلاف اور فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگانے پر امریکی حکومت نے میوزک بینڈBob Vylan کے اراکین کے امریکی ویزے منسوخ کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی طلبہ امریکا کے نشانے پر، ویزوں کی ’جارحانہ‘ منسوخی پر چین کا شدید ردعمل
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شو کے دوران بینڈ کے گلوکار نے اسٹیج پر نعرے لگاتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ڈی ایف مردہ باد لگائے۔ انہوں نے ’دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہو کر رہے گا‘ کا نعرہ بھی بلند کیا تھا۔
اس دوران بینڈ کی پرفارمنس کو براہ راست نشر کیا گیا تھا جس پر بعد ازاں بی بی سی نے کہا تھا کہ اس قسم کے نعروں کے دوران لائیو نشریات کو روکا جانا چاہیے تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گلاسٹنبری میں کی جانے والی نفرت انگیز تقاریر اور نعروں کی روشنی میں Bob Vylan کے اراکین کے ویزے منسوخ کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیے: بین الاقوامی طلبا کے ویزوں کی منسوخی، نئی امریکی پالیسی کیا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ وہ غیر ملکی جو نفرت اور تشدد کی ترویج کرتے ہیں لہٰذا ان کا امریکا میں خیرمقدم نہیں کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعے پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی بحث کا حصہ بن گیا ہے جس میں مختلف ممالک کی حکومتیں اپنے موقف کا اظہار کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
واضح رہے کہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے والے گلوکاروں کی جانب سے مختلف عالمی سطح پر ردعمل سامنے آتے ہیں جہاں بعض افراد اس کو اظہار رائے کی آزادی کا حصہ سمجھتے ہیں تو دوسرے اسے قومی مفادات اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف قرار دیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ویزے امریکی ویزے منسوخ برطانوی ریپ برطانوی میوزک بینڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ویزے امریکی ویزے منسوخ برطانوی ریپ برطانوی میوزک بینڈ
پڑھیں:
امریکا یوکرین کو روسی شہروں پر حملوںکی معلومات فراہم کریگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ واشنگٹن یوکرین کو خفیہ معلومات فراہم کرے گا تاکہ وہ روس کی توانائی سے متعلق تنصیبات پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حملے کر سکے۔ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق واشنگٹن اس امکان پر بھی غور کر رہا ہے کہ آیا کیف حکومت کو مزید ایسے ہتھیار فراہم کیے جائیں جو اسے زیادہ اہداف کو نشانہ بنانے کے قابل بنا سکیں۔ امریکا طویل عرصے سے یوکرین کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ کرتا آ رہا ہے، لیکن اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ نیا اقدام یوکرین کے لیے روس کی تیل صاف کرنے والی تنصیبات، پائپ لائنوں، بجلی گھروں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانا آسان بنا دے گا۔ اس کا مقصد ماسکو کو تیل اور آمدنی سے محروم کرنا ہے۔ اخبار نے یہ بھی بتایا کہ امریکی حکام ناٹو کے رکن ممالک سے اسی نوعیت کے تعاون کی درخواست کر رہے ہیں۔حکام نے واضح کیا کہ اضافی انٹیلی جنس فراہم کرنے کی منظوری اس وقت دی گئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یوکرین روس کے زیر قبضہ اپنے تمام علاقے واپس حاصل کر سکتا ہے۔ یہ بات ان کی جانب سے کیف کے حق میں لہجے میں ایک نمایاں تبدیلی سمجھی جا رہی ہے۔ٹرمپ حالیہ ہفتوں میں کئی بار یہ کہہ چکے ہیں کہ انھوں نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے بارے میں جو توقعات رکھی تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں۔ امریکی صدر دراصل یہ امید کر رہے تھے کہ روس یوکرین جنگ جلد ختم ہو جائے گی۔ خاص طور پر جب اگست کے وسط میں الاسکا میں پیوٹن سے ہونے والی سربراہی ملاقات کو انہوں نے بہت شان دار قرار دیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جلد ہی پیوٹن اور یوکرینی صدر زیلنسکی کی ملاقات متوقع ہے، تاہم ایسا نہیں ہو سکا تھا۔